"سید عامر علی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
ملف Ishrat-ul-IbadWithSayyedAamirAli.jpg کو حذف کردیا گیا ہے کیونکہ اسے کامنز میں Well-Informed Optimist نے حذف کردیا ہے
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 16:
| place of burial =
}}
'''سید عامر علی''' (5 جون، 1977ء) [[کراچی]] میں مقیم ایک معروف ماہر{{زیر}} تعلیم،<ref>[http://www.britishcouncil.org/pakistan-educationuk-education-consultant.htm#khi برطانوی کونسل برائے فروغ{{زیر}} تعلیم کی ویب سائٹ پر عامر کا نام بطور ماہر{{زیر}} تعلیم]</ref><ref>[https://archive.is/20120723151939/www.dailytimes.com.pk/default.asp?page=2007\09\26\story_26-9-2007_pg7_26 برطانیہ اور امریکا کی ڈگری ملائشیا میں حاصل کرنے کے مواقع]</ref> [[ستون نگار|کالم نگار]]<ref>[http://www.dawn.com/weekly/dmag/archive/020929/dmag7.htm روزنامہ ڈان میں عامر کا لکھا ہوا مضمون]</ref><ref name="President of ASI">[http://www.statestimes.com/2010/2010/03/14/why-people-disapprove-personalities/ President of ASI]</ref> اور آزاد نگار صحافی ہیں۔ عامر کی پیدائش 5 جون، 1977ء کو کراچی میں ہوئی، [[جامعہء کراچی]] سے [[کامرس]] میں ڈگری حاصل کی۔ تعلیم{{زیر}} عامہ و تعلیمی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے، کئی [[فہرست ممالک|ممالک]] بشمول [[متحدہ عرب امارات]]، [[سلطنت عمان|عمان]] اور [[برطانیہ]] کا دورہ کرچکے ہیں۔ کئی برطانوی جامعات ایک معروف ماہر{{زیر}} تعلیم کے طور پر عامر کی خدمات کی معترف ہیں۔<ref>[{{Cite web |url=http://www.beds.ac.uk/howtoapply/international/countries/pakistan/representatives/ |title=برطانوی جامعہء بیڈ فورڈشائر کی ویب سائٹ پر عامر کا حوالہ] |access-date=2009-01-14 |archive-date=2010-06-27 |archive-url=https://web.archive.org/web/20100627142017/http://www.beds.ac.uk/howtoapply/international/countries/pakistan/representatives |url-status=dead }}</ref>
 
== ابتدائی زندگی ==
 
انہوں نے لکھنے کا سلسلہ نہایت کم عمری سے شروع کر دیا تھا تاہم اُس وقت کی تحریریں صرف بچوں کے لیے ہوتی تھیں۔ انٹرمیڈیٹ کرلینے کے بعد بچوں کے علاوہ عامر نے تعلیمی مسائل اور پاکستانی بچوں میں اعلٰی تعلیم کے لیے رجحان کو فروغ دینے کے لیے لکھنے کا سلسلہ شروع کیا۔ ان کے مضامین کئی [[خبر|اخبارات]] بشمول [[خیلج ٹائمز]]، [[ڈان]]، [[نوائے وقت]]، [[روزنامہ ایکسپریس]] وغیرہ میں چھپ چکے ہیں۔<ref>[{{Cite web |url=http://www.sdpi.org/tdu/September-%208-14-05/education.htm |title=SDPI's ترقیاتی پروگرام برائے تعلیم] |access-date=2009-01-19 |archive-date=2010-06-14 |archive-url=https://web.archive.org/web/20100614002815/http://sdpi.org/tdu/September-%208-14-05/education.htm |url-status=dead }}</ref> اُن کے پسندیدہ ترین موضوعات میں [[تعلیم]]، [[مذہب]] اور اُمور{{زیر}} نوجوانان شامل ہیں۔ وہ تعلیمی نمائشوں اور سیمینارز میں بہت فعال کردار ادا کرتے ہیں۔ اُنہوں نے کئی برطانوی جامعات اور برطانوی کونسل سے تربیتی اسناد حاصل کیں ہیں۔
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}