"قومی مفاہمت فرمان 2007ء" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
7 مآخذ کو بحال کرکے 3 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 8:
۔<ref>
[http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2009/10/091031_nro_pmln_sen.shtml بی بی سی، 1 نومبر 2009ء]
</ref><ref>[http://www.nation.com.pk/pakistan-news-newspaper-daily-english-online/Opinions/Editorials/01-Nov-2009/Making-NRO-universal روزنامہ نیشن، 1 نومبر 2009ء،] {{wayback|url=http://www.nation.com.pk/pakistan-news-newspaper-daily-english-online/Opinions/Editorials/01-Nov-2009/Making-NRO-universal |date=20091104134455 }} "اداریہ:Making NRO universal"</ref>
</ref><ref>
[http://www.nation.com.pk/pakistan-news-newspaper-daily-english-online/Opinions/Editorials/01-Nov-2009/Making-NRO-universal روزنامہ نیشن، 1 نومبر 2009ء،] "اداریہ:Making NRO universal"
</ref>
عوامی اور سیاسی مخالفت کے پیش نظر حکومت نے اس قانون کا مسودہ پارلیمان سے منظوری کے لیے پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
 
سطر 21 ⟵ 19:
عدالت عظمی کی طرف سے حکومت کو اس فرمان کو پارلیمان سے 28 نومبر 2009ء تک منظور کروانے کی مہلت گزر جانے کے بعد یہ فرمان "متروک" ہو گیا۔<ref>
[http://www.dawn.com/wps/wcm/connect/dawn-content-library/dawn/news/pakistan/16-nro+8+other+ordinances+cease+to+exist-hs-01 روزنامی ڈان، 28 نومبر 2009ء،] "NRO, eight other ordinances cease to exist "</ref>
دسمبر 2009ء میں عدالت عظمی کے منصف اعظم [[افتخار محمد چوہدری|افتخار چودھری]] نے فرمان کے بارے میں دائر درخواستوں کی سماعت کے لیے بڑا محکمہ تشکیل دینے کا حکم دیا۔<ref>[http://jang.net/urdu/update_details.asp?nid=75570 روزنامہ جنگ، 1 دسمبر 2009ء،]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }} "این آراو کیخلاف درخواستیں، سپریم کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا"</ref>[[جیو ٹی وی]] کی اطلاع کے مطابق برطانیہ میں پاکستانی سفیر واجد شمس الحسن نے خفیہ کارروائی کے ذریعہ [[سویٹزر لینڈ|سوئٹزرلینڈ]] میں بینظیر اور آصف علی زرداری کے خلاف سابقہ مقدمہ سے متعلق دستاویزات کے 12 ڈبے ضائع کرنے کی غرض سے سوئس حکام سے حاصل کیے ہیں، کیونکہ خدشہ تھا کہ فرمان کی متروکی کے بعد یہ مقدمات دوبارہ شروع ہو سکتے ہیں۔<ref>[http://jang.net/urdu/ روزنامہ جنگ، 1 دسمبر 2009ء،] {{wayback|url=http://jang.net/urdu/ |date=20071224172516 }} "سوئس منی لانڈرنگ کیس کے اصلی دستاویزات اور شواہد کی پراسرار منتقلی"</ref>
7 دسمبر 2009ء کو [[قومی احتسابی ادارہ]] کی طرف سے عدالت اعظمی میں "قومی مفاہمتی حکم" کے مستفدین کی فہرست پیش کی گئی۔<ref>[http://www.nation.com.pk/pakistan-news-newspaper-daily-english-online/Islamabad/08-Dec-2009/NAB-submits-list-of-NRO-beneficiaries-in-SC روزنامہ نیشن، 8 دسمبر 2009ء،]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }} "NAB submits list of NRO beneficiaries in SC"</ref>
[http://jang.net/urdu/update_details.asp?nid=75570 روزنامہ جنگ، 1 دسمبر 2009ء،] "این آراو کیخلاف درخواستیں، سپریم کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا"
</ref>[[جیو ٹی وی]] کی اطلاع کے مطابق برطانیہ میں پاکستانی سفیر واجد شمس الحسن نے خفیہ کارروائی کے ذریعہ [[سویٹزر لینڈ|سوئٹزرلینڈ]] میں بینظیر اور آصف علی زرداری کے خلاف سابقہ مقدمہ سے متعلق دستاویزات کے 12 ڈبے ضائع کرنے کی غرض سے سوئس حکام سے حاصل کیے ہیں، کیونکہ خدشہ تھا کہ فرمان کی متروکی کے بعد یہ مقدمات دوبارہ شروع ہو سکتے ہیں۔<ref>
[http://jang.net/urdu/ روزنامہ جنگ، 1 دسمبر 2009ء،] "سوئس منی لانڈرنگ کیس کے اصلی دستاویزات اور شواہد کی پراسرار منتقلی"</ref>
7 دسمبر 2009ء کو [[قومی احتسابی ادارہ]] کی طرف سے عدالت اعظمی میں "قومی مفاہمتی حکم" کے مستفدین کی فہرست پیش کی گئی۔<ref>
[http://www.nation.com.pk/pakistan-news-newspaper-daily-english-online/Islamabad/08-Dec-2009/NAB-submits-list-of-NRO-beneficiaries-in-SC روزنامہ نیشن، 8 دسمبر 2009ء،] "NAB submits list of NRO beneficiaries in SC"
</ref>
مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت کے سامنے سرکاری وکیل نے خیال ظاہر کیا کہ ملکی فوج اور [[سی آئی اے|CIA]] جمہوری حکومت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ حکومت کی طرف سے عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ وہ "قومی مفاہمتی فرمان" کا دفاع نہیں کر رہے۔ زرداری نے ایک اخباری بیان میں اس امید کا اظہار کیا کہ عدالت "جمہوری حکومت کا قتل نہیں کرے گی"۔<ref>
[http://www.dawn.com/wps/wcm/connect/dawn-content-library/dawn/news/pakistan/04-sc-summons-malik-qayyum-to-reveal-who-ordered-withdrawal-qs-05 روزنامہ ڈان، 16 دسمبر 2009ء،] "SC asks govt to elaborate on ‘GHQ threats’ "</ref><ref>
سطر 33 ⟵ 26:
 
=== عدالتی فیصلہ ===
16 دسمبر 2009ء کو [[عدالت عظمٰی]] نے فیصلہ دیتے ہوئے "قومی مفاہمتی فرمان" کو آغاز سے فسخ اور عدیمہ قرار دیتے ہوئے آئین سے متصادم قرار دیا۔ اس کے ساتھ تمام مقدمات جو اس فرمان کی وجہ سے ختم ہوئے تھے کو دوبارہ زندہ کرنے کا حکم دیا گیا۔ حکومت کو ہدایت کی گئی کہ وہ زرداری کے خلاف سویٹزرلینڈ میں دائر مقدمات (جنھیں واپس لے لیا گیا تھا) کو دوبارہ کھولنے کی درخواست دے۔<ref>[http://www.nation.com.pk/pakistan-news-newspaper-daily-english-online/Politics/17-Dec-2009/SC-strikes-down-NRO روزنامہ نیشن، 17 دسمبر 2009ء،]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }} "SC strikes down NRO"</ref><ref>[http://www.nytimes.com/2009/12/17/world/asia/17pstan.html نیویارک ٹائمز، 16 دسمبر 2009ء،] "Pakistan Strikes Down Amnesty for Politicians "
[http://www.nation.com.pk/pakistan-news-newspaper-daily-english-online/Politics/17-Dec-2009/SC-strikes-down-NRO روزنامہ نیشن، 17 دسمبر 2009ء،] "SC strikes down NRO"</ref><ref>[http://www.nytimes.com/2009/12/17/world/asia/17pstan.html نیویارک ٹائمز، 16 دسمبر 2009ء،] "Pakistan Strikes Down Amnesty for Politicians "
</ref>
منصف اعظم نے ان مقدمات کی نگہبانی کرنے کے لیے عدالت عظمی میں نگہبانی خلیہ قائم کیا،<ref>[http://www.dawn.com/wps/wcm/connect/dawn-content-library/dawn/the-newspaper/front-page/16-monitoring-cells-for-nro-cases-929-hs-08 ڈان 19 دسمبر 2009ء،] "Monitoring cells for NRO cases "</ref> جسے مغرب نواز ناقدین نے غیر معمولی اقدام قرار دیا۔<ref>[http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2009/12/091219_hrcp_asma_as.shtml بی‌بی‌سی 19 دسمبر 2009ء،] "عدلیہ دائرہ کار سے تجاوز کر گئی ہے"</ref>
سطر 42 ⟵ 34:
 
=== عوامی رد عمل ===
عوامی حلقوں میں عدالتی فیصلہ کو سراہا گیا۔ کچھ حکومتی اور مغرب نواز حلقوں میں اس فیصلہ کو سیاسی قرار دیا۔<ref>[http://www.nation.com.pk/pakistan-news-newspaper-daily-english-online/Opinions/Editorials/21-Dec-2009/Malicious-campaign روزنامہ نیشن، 21 دسمبر 2009ء، اداریہ] {{wayback|url=http://www.nation.com.pk/pakistan-news-newspaper-daily-english-online/Opinions/Editorials/21-Dec-2009/Malicious-campaign |date=20091223000603 }}، "Malicious campaign"</ref>
 
=== حکومتی رد عمل ===
وزیر اعظم [[یوسف رضا گیلانی]] نے اگلے روز ملزم وزیر دفاع احمد مختار (جو مقدمات کی زد میں آ گیا تھا) کو قواعد کے مطابق بیرون ملک جانے سے روکنے پر دو سرکاری افسروں کو معطل کر دیا۔ اس کے علاوہ مقدمات کے حوالے سے زرداری کا بھرپور دفاع کیا۔ جس سے یہ تاثر ابھرا کہ ان کی حکومت عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد پر سنجیدہ نہیں۔<ref>[http://jang.net/urdu/details.asp?nid=396114 روزنامہ جنگ، اداریہ، 20 دسمبر 2009ء،] {{wayback|url=http://jang.net/urdu/details.asp?nid=396114 |date=20110811232304 }} "اداروں میں تصادم سے گریز کریں"</ref> پیپلزپارٹی کی قیادت نے فیصلہ کیا کہ ملزم وزیر اپنے عہدوں سے نہ استعفا دیں گے اور نہ ہی علاحدہ کیے جائیں گے۔
 
ایک عرصہ تک حکومت نے عدالت کے فیصلہ پر عملدرآمد کی بجائے ٹال مٹول سے کام لیا۔ بالآخر سرکاری ادارہ [[قومی احتساب بیورو]] نے عدالت میں پیشی کے دوران جارحانہ رویہ اختیار کر لیا اور منصف اعظم کی بجالی کو غیر قانونی بتایا اور کہا کہ عدالت کو اس ادارہ کی نگرانی کا کوئی اختیار نہیں۔<ref>
سطر 60 ⟵ 52:
== مزید دیکھیے ==
* [http://www.pakistani.org/pakistan/legislation/2007/NationalReconciliationOrdinance.html صدارتی فرمان کا متن]
* [http://www.supremecourt.gov.pk/web/user_files/File/Short%20order.pdf عدالت اعظمی کے مختصر حکم کا متن] {{wayback|url=http://www.supremecourt.gov.pk/web/user_files/File/Short%20order.pdf |date=20091229052514 }} ([http://www.dawn.com/wps/wcm/connect/dawn-content-library/dawn/news/pakistan/12-text+of+the+supreme+court+order--bi-08 متبادل])
* [http://www.supremecourt.gov.pk/web/user_files/File/NRO_Judgment.pdf تفصیلی عدالتی فیصلہ، PDF] {{wayback|url=http://www.supremecourt.gov.pk/web/user_files/File/NRO_Judgment.pdf |date=20100202221038 }}
* [[قومی احتساب بیورو]] (نیب)
 
سطر 67 ⟵ 59:
{{حوالہ جات|2}}
== اخباری مدونہ ==
* [http://jang.net/urdu/details.asp?nid=397147# جنگ، 24 دسمبر 2009ء،] {{wayback|url=http://jang.net/urdu/details.asp?nid=397147 |date=20110811215802 }} "مگر دلیل کے ساتھ،,,،ناتمام…ہارون الرشید"
 
[[زمرہ:2007ء میں پاکستان]]