"محمد اسمٰعیل آزاد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 3 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 19:
انھوں نے ہندوستان کے طول و عرض میں اور خصوصاً شمال مغربی سرحدی صوبے میں ان گنت تبلیغی دورے کیے اور بے شمار جلسوں اور مناظروں میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ کئی لوگوں کو مسلمان کیا۔
1948 میں سقوطِ حیدرآباد کے موقعے پر ایک ہندو غنڈے نانا پٹیل عرف پتری سرکار کے قتل کے الزام میں گرفتار ہوئے۔ بیس ماہ کی جیل کاٹ کر ہندوستان کی جیل سے رہا ہوئے تو پاکستان کی جستجو کی۔ اونٹ پر سوار ہوکر سرحد پار
کی اور میر پور خاص پہنچے۔ پاکستان آکر پشاور میں سکونت اختیار کی لیکن بے قرار طبیعت نے چین سے بیٹھنے نہ دیا تو یہاں سے بھی صوبہ سرحد کے قبائیلی علاقوں کے کئی یادگار دورے کیے۔ 1950 میں پاکستان آتے ہی پیر صاحب اور پھر 1954 میں کراچی آکر تبلیغی کام دونوں کو خیر باد کہہ کر پرانی نمائش پر نابیناوں کے ایک اسکول <ref>{{Cite web |url=http://www.idarieu.org/vmsg.html |title=IDA RIEU |access-date=2011-07-19 |archive-date=2010-11-23 |archive-url=https://web.archive.org/web/20101123173749/http://www.idarieu.org/vmsg.html |url-status=dead }}</ref>
[http://www.idarieu.org/vmsg.html IDA RIEU]
</ref>
میں استاد ہو گئے۔ 1960 میں معلمی چھوڑکر ن<ref>
[http://wikimapia.org/1960477/Adult-Blind-School یشنل فیڈریشن فار دی ویلفیئر آف دی بلائینڈ]
سطر 33 ⟵ 31:
[http://www.google.com.pk/search?aq=f&sourceid=chrome&ie=UTF-8&q=سیرت+خیر+البشر+محمد+اسمٰعیل+آزاد سیرت خیر البشرصلی اللہ علیہ وسلم]
</ref>
( جو بعد میں <ref>[http://nooremarfat.com/Jan-March2011/noor/n12.html ماہنامہ تعمیرِ افکار کے سیرت نمبر]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref>
( جو بعد میں <ref>
[http://nooremarfat.com/Jan-March2011/noor/n12.html ماہنامہ تعمیرِ افکار کے سیرت نمبر]
</ref>
میں بھی شایع ہوئی، ’’ اسلامی معاشرہ اور نابینا افراد‘‘، ’’ حضرت ابوزر غفاری‘‘,<ref>
[http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?33391-علیہ-السلام،-رضی-اللہ-تعالیٰ-اور-رحمۃ-اللہ-علیہ&p=724432&highlight=#post724432 اسلام میں حفظ، مراتب کے اصول]
سطر 42 ⟵ 38:
 
=== ایک یادگار لیکچر ===
مولانا محمد اسمٰعیل آزاد کا ایک یادگار لیکچر’’ عصر حاضر کے چیلنج اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ جو انھوں نے ہوٹل آواری ٹاور میں منعقدہ ایک سیمینار میں دیا۔ اس سیمینار میں آزاد صاحب کے علاوہ مولانا حنیف جالندھری، مولانا [[زاہد الراشدی]]، ڈاکٹر محمود احمد غازی، [[مفتی منیب الرحمٰن]] اور پروفیسر عبد الجبار شاکر بھی موجود تھے<ref>[http://www.esnips.com/doc/ecafbd63-ae66-4d2f-b316-e0bc66720025/04-MULANA-MUHAMMAD-ISMAIL-AZADر مولانا محمد اسمٰعیل آزاد کا ایک یادگار لیکچر]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref>
[http://www.esnips.com/doc/ecafbd63-ae66-4d2f-b316-e0bc66720025/04-MULANA-MUHAMMAD-ISMAIL-AZADر مولانا محمد اسمٰعیل آزاد کا ایک یادگار لیکچر]
</ref>
 
== تحریری سرمایہ ==
سطر 82 ⟵ 76:
[http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?33140-فسانہ-آزاد-اباجان-کی-داستانِ-حیات فسانہ آزاد : محمد اسمٰعیل آزاد کی سوانح حیات]
 
نوٹ: یہ مضمون زوار اکیڈمی کے رسالے [http://www.fazleebooks.com/book/recipedetail.aspx?id=BO-52235 تعمیر افکار]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }} کی اشاعتِ خاص بیاد مولانا محمد اسمٰعیل آزاد رحمہ اللہ شمارہ جنوری فروری 2011ئ مطابق صفر ربیع الاول 1432 ھ میں شایع ہوا
 
{{حوالہ جات|2}}