"مرگ انبوہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
6 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7 |
6 مآخذ کو بحال کرکے 1 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 33:
اٹھارہویں صدی تک لفظ ہولوکاسٹ ایسے واقعات کے لیے استعمال کیا جاتا تھا، جس میں پرُ تشدد طریقوں سے بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کا زیاں ہوا ہو۔ <ref>ترکی کی سفاکی۔۔۔بے یارومددگار آرمینی مرد، عورت، بچوں کا پورے ضلع میں منظم مرگ انبوہ - جو ناقابل{{زیر}} تلافی نقصانات تھے۔ ([[ونسٹن چرچل]])، دنیا بحرانوں کی زد میں، جلد نمبر 4، آخر کار، نیو یارک، 1923ء صفحہ نمبر 158</ref>
[[1950ء]] سے اس لفظ کے استعمال سے اجتناب کا رجحان بڑھا ہے اور اب یہ لفظ مرگ{{زیر}} انبوہ یا ہولوکاسٹ کے نام سے نازی مظالم کی یاد بن کر رہ گیا ہے، جس کو انگریزی میں بڑے H سے لکھا جاتا ہے۔
مرگ{{زیر}} انبوہ دراصل ہولوکاسٹ کا [[اردو]] ترجمہ ہے لیکن ہولوکاسٹ بھی عبرانی لفظ سوہ کا ترجمہ ہے، جس میں معنی ناگہانی آفت، مصیبت، وبا یا تباہی کے ہیں<ref name="Holocaustmeaning">[http://www1.yadvashem.org/odot_pdf/microsoft%20word%20-%206419.pdf مرگ انبوہ], ''یاد ویشم''</ref> جو [[1940ء]] میں [[بیت المقدس|یروشلم]] میں چھپنے والے ایک کتابچے میں استعمال ہوا، جس کا عنوان تھا “پولینڈ کے یہودیوں کا قتل{{زیر}} عام“، اس سے قبل سوہ یا سوہا کا استعمال نازیوں کو مصیبت یا آفت سے مشابہت دینے کے لیے کیا جاتا تھا مثلا{{دوزبر}} [[1934ء]] میں [[چیم عزرائل ویزمین]] نے [[صیہونی عملی کمیٹی]] کو کہا تھا کہ ہٹلر کا اقتدار میں آنا "unvorhergesehene Katastrophe, etwa ein neuer Weltkrieg" ترجمہ: “ایک ناگہانی مصیبت ہے یا ایک نئی [[جنگ عظیم]]“، عبرانی صحافتی اداروں نے لفظ "Katastrophe" کا متبادل ترجمہ سوہا کے طور پر کیا تھا۔ <ref name="Setbon">جیسیکا سیٹبن، [http://www1.yadvashem.org/education/conference2006/Setbon,%20Jessica.pdf "میرے باپ کو کس نے مارا؟ مرگ انبوہ کی تدریس میں اصطلاح و ترجمہ کا مسئلہ"], مئی 2006ء کی مقالاتی کانفرنس، دیکھیں یاد ویشم کا آن لائن [http://72.14.205.104/search?q=cache:g1AQlb5aG44J:www1.yadvashem.org/education/conference2006/Setb]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref>
[[1942ء]] کے وسط میں یروشلم کے [[مؤرخ]] بینزون دینئیر (دینابرگ) نے متحدہ امدادی کمیٹی برائے یہودان{{زیر}} پولینڈ کے ذریعے ایک کتاب چھپوائی اور اس میں لفظ سوہا کا استعمال یورپ میں یہودیوں کو مٹانے کے کوششوں وضاحت میں کیا اور اس کو یہودیوں کے لیے ایک ناگہانی مصیبت و ایک نئی صورت حال قرار دیا، جس سے یہودی کبھی نبردآزما نہیں ہوئے تھے۔ <ref name=Holocaustmeaning/><ref name="EH">[http://www.chgs.umn.edu/Educational_Resources/Curriculum/Witness___Legacy_-_Educators__/Holocaust_-_Definition/holocaust_-_definition.html "مرگ انبوہ - وضاحت"], ''دائرۃ المعارف برائے مرگ انبوہ'', جلد دوم، میکمیلن ۔</ref>
[[فائل:Selection_Birkenau_ramp.jpg|تصغیر|دائیں|350px|1944ء کے وسط میں یہودیوں کو ریل گاڑی کے ذریعے پہنچایا جا رہا ہے، دائیں جانب گیس چیمبرز بھی واضح ہیں۔]]
سطر 203:
نیوک ڈونلڈ اور فرانسیس نیکوسیا لکھتے ہیں کہ نازیوں کے زیر{{زیر}} تسلط یورپ میں دس لاکھ میں سے ایک لاکھ تیس ہزار روما اور سنتی موت کا شکار ہوئے۔<ref name=Niewyk47/> مائیکل بیرن باؤم کے مطابق، سنجیدہ محققین کے اندازوں کے مطابق یہ تعداد نوے ہزار سے دو لاکھ بیس ہزار کے درمیان ہے۔<ref name=Berenbaum126>مائیکل بیرن باؤم۔ “دنیا لازمی جانے“ امریکی یادگاری عجائب گھر برائے مرگ انبوہ، 2006, صفحہ نمبر 126</ref>
جبکہ امریکی یادگاری عجائب گھر برائے مرگ انبوہ کے معروف سابقہ تاریخداں سائیبل ملٹن کی تفصیلی تحقیق و مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق کم از کم دو لاکھ بیس ہزار اموات ہوئیں اور ممکنہ طور پر یہ تعداد پانچ لاکھ سے قریب ترین تک ہے۔ <ref>[http://www.nyed.uscourts.gov/pub/rulings/cv/1996/685455.pdf مرگ انبوہ کا نشانہ بننے والوں کے اثاثہ جات کا مقدمہ (سوئس بینک) خصوصی ماہرانہ پیشکش، 11ستمبر، 2000ء] {{wayback|url=http://www.nyed.uscourts.gov/pub/rulings/cv/1996/685455.pdf |date=20120516101356 }}).</ref><ref>[http://www.holocaust-trc.org/sinti.htm "Sinti and Roma"], امریکی یادگاری عجائب گھر برائے مرگ انبوہ</ref>
جامعہء ٹیکساس، آستن میں مطالعہء رومانیہ اور مرکز برائے رومانی دستاویزات کے مہتمم آئین ہنکوک استدلالی اندازمیں اس تعداد کو انتہائی زیادہ بتاتے ہوئے پانچ لاکھ سے پندرہ لاکھ اموات کا تخمینہ پیش کیا ہے۔ <ref>[[w:Ian Hancock|آئین ہنکوک]]. [http://www.radoc.net:8088/RADOC-3-PORR.htm {{wayback|url=http://www.radoc.net:8088/RADOC-3-PORR.htm |date=20040710194912 }} {{wayback|url=http://www.radoc.net:8088/RADOC-3-PORR.htm |date=20040710194912 }} "رومانی اور مرگ انبوہ: نوتجزیاتی و نظر{{زیر}} ثانی شدہ"]، اشاعت اسٹون ڈی، (ایڈ) (2004ء) “مرگ انبوہ کی تاریخ نویسی“پال گریو بیسنگٹوک اور نیو یارک۔</ref>
ہنکوک لکھتا ہے کہ روما اور سنتی اموات کا تناسب تقریبا{{دوزبر}} یہودیوں کے برابر تھا۔<ref>Hancock, Ian. [http://www.chgs.umn.edu/Histories__Narratives__Documen/Roma___Sinti__Gypsies_/Jewish_Responses_to_the_Porraj/jewish_responses_to_the_porraj.html پورجموس پر یہودیوں کا رد{{زیر}} عمل (رومانی مرگ انبوہ)] , مرکز برائے مرگ انبوہ و مطالعہء قتل{{زیر}} عام، جامعہء مینیسوٹا۔</ref>
نسل کُشی کے کیمپوں میں بھیجنے سے قبل قیدیوں کو گھیتوؤں میں بھیج دیا جاتا تھا، اسی طرح سینکڑوں [[وارسا گھیتو]] بھیجے گئے۔<ref name="USHMMDeportationsWarsaw">[http://www.ushmm.org/wlc/article.php?lang=en&ModuleId=10005413 "وارسا گھیتو میں آمد اور رخصتی"]، امریکی یادگاری عجائب گھر برائے مرگ انبوہ</ref>
سطر 219:
1939ء میں اٹکن ٹی 4 کے نام سے ایک پیش نامہ بنایا گیا، جو دراصل جرمن لوگوں کی آبادی اور [[وراثہ]] کا معیار برقرار رکھنے کے لیے جرمن اور [[آسٹریا]] کے لوگوں کی تعقیم یا قتل کرنے کا منصوبہ تھا، جن کو جسمانی طور پر معذور قرار دے دیا گیا ہو یا جو [[دماغ|ذہنی]] بیماری میں مبتلا ہوں۔<ref>[[w:Ian Kershaw|آئن کیرشا]]، ہٹلر، جلد دوم، نارٹن 2000، صفحہ۔430۔</ref>
1939ء سے 1943ء کے درمیان اسی ہزار (80،000) سے ایک لاکھ (100،000) بالغ ذہنی مریض بحالیء دماغی صحت کے مراکز میں قتل کردیے گئے، اس کے علاوہ، پانچ ہزار (5،000) بچے اور ایک ہزار (1،000) یہودی بھی ان مراکز میں قتل کردیے گئے۔ <ref name=Lifton142>روبرٹ لفٹن، Jنازی اطباء:طبی قتال و قتل{{زیر}} عام کی نفسیات۔ لندن، پیپرمیک، 1986ء، (اشاعت{{زیر}} دوم 1990ء)صفحہ۔142۔</ref>
ان دماغی بحالی کے مراکز کے علاوہ، اندازوں کے مطابق بیس ہزار (20،000) (آسان موت کے لیے قائم کیے گئے مرکز شوولس ہرتھیم کے ڈائریکٹر جارج رینو کے مطابق) یا چار لاکھ (400،000) (موتھاؤسنگوسن توجیہی کیمپ کے کمانڈنٹ فرانک زیریز کے مطابق)۔<ref name=Lifton142/> اس کے علاوہ تین لاکھ (300،000) زبردستی بانجھ کر دیے گئے۔<ref name="Neugebauer">وولفگینگ نیوگیبیور [http://www.doew.at/information/mitarbeiter/beitraege/rachyg.html {{wayback|url=http://www.doew.at/information/mitarbeiter/beitraege/rachyg.html |date=20070223030918 }} {{wayback|url=http://www.doew.at/information/mitarbeiter/beitraege/rachyg.html |date=20070223030918 }} "ویانا میں نسلی بنیاد پر حفظان{{زیر}} صحت کے اُصول، 1938ء"], ''وینرکلینیچی ووچنشرفٹ''، خصوصی اشاعت، مارچ، 1998ء۔</ref>
کل ملا کر مجموعی اندازوں کے مطابق مختلف ذہنی بیماریوں میں مبتلا دو لاکھ (200،000) سے زائد افراد موت کے گھات اُتار دیے گئے، گو کہ ان کے بہیمانہ قتل کو مقابلتا{{دوزبر}} تاریخی توجہ ملی۔ حالانکہ نفسیاتی طبیبوں اور اداروں کو کوئی سرکاری حکم اس سلسلے میں جاری نہیں کیا گیا تھا کہ وہ ایسی سرگرمیوں میں حصہ لیں لیکن نفسیاتی طبیبوں اور اداروں نے ہر مرحلے پر اس طرح کی سرگرمیوں میں بھرپور سرگرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے، تعاون کا مظاہرہ کیا اور بعد میں یہودیوں و دیگر ناپسندیدہ لوگوں کو تباہ و برباد کرنے میں اور مرگ انبوہ کو کامیاب بنانے میں اپنا بھرپور کردارادا کرکے نازی حکومت سے اپنی وفاداری کا اظہار کیا۔<ref>رائیل ڈی اسٹراؤس (2007) [http://www.annals-general-psychiatry.com/content/6/1/8 Psychiatry during نازی دور{{زیر}} حکومت: جدید پیشہ وروں کے لیے اخلاق کے اسباق] عمومی نفسیاتی وقائع نگاری 2007 6:8doi:10.1186/1744-859X-6-8</ref>
اس پیش نامے کا نام ٹائرگارٹن اسٹراسے 4 سے منسوب کیا گیا جو دراصل [[برلن]] کے قصبے [[ٹائر گارٹن]] میں موجود حویلی کا پتہ ہے جو Gemeinnützige Stiftung für Heil und Anstaltspflege یعنی عمومی بنیاد برائے فلاح و بہبود و ادارتی توجہ کا مرکزی دفتر [[w:Philipp Bouhler|فلب باؤہلر]] کی سربراہی میں تھا<ref>[[w:Gitta Sereny|گیتا سیرینی]]. ''مہیب تاریکی میں'', پملیکو 1974ء صفحہ۔48۔</ref> جو ہٹلر کے ذاتی دفتر{{زیر}} سفارت کے مہتمم بھی تھا اور [[کارل برانڈٹ]]، ہٹلر کا ذاتی معالج۔
|