"کاغذی کرنسی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Add 1 book for verifiability (20210203)) #IABot (v2.0.8) (GreenC bot |
15 مآخذ کو بحال کرکے 2 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 15:
<!-- the heart of the fraud is finance: printing "money" out of thin air without creating any value or any goods and services. If you can't print "money," then borrow it into existence--that's just as profitable a fraud as printing it. --><ref>[http://charleshughsmith.blogspot.com/2020/07/welcome-to-crazed-frantic-demise-of.html?utm_source=feedburner&utm_medium=feed&utm_campaign=Feed%3A+google%2FRzFQ+%28oftwominds%29 Welcome to the Crazed, Frantic Demise of Finance Capitalism]</ref>
<!-- The central banks have totally corrupted and destroyed the financial system, by printing money and extending credit that doesn’t exist. --><ref>[https://www.zerohedge.com/geopolitical/6-central-banks-ponzi-scheme-will-bankrupt-world Six Central Banks & The Ponzi Scheme That Will Bankrupt The World]</ref>
<!-- Fake money has taken us to this strange and confusing place. By fake money, we mean legal tender that is conjured at will by central planners. Fake money includes the dollar, euro, yen, yuan, pound, peso, loonie, toonie, and practically all other world currencies. --><ref>[https://www.zerohedge.com/news/2019-07-13/four-dimensions-fake-money-order The Four Dimensions Of The Fake Money Order]</ref><ref>
جولائی، [[2006ء]] کے ایک جریدہ [[ویزل بلوئر|وسہل بلور]] کے ایک مضمون کا عنوان ہے کہ [[ڈالر]] جاری کرنے والا امریکی سینٹرل بینک "[[فیڈرل ریزرو]] اس صدی کا سب سے بڑا دھوکا ہے"۔<ref name="وسل بلوور">{{cite web |url= http://superstore.wnd.com/whistleblower |author= |date= 2006 |title = فیڈرل ریزرو: صدی کا سب سے بڑا فراڈ |website= |publisher= |accessdate=}}</ref><ref name="ایبل ٹو نو">{{cite web |url= http://able2know.org/topic/82469-1 |author= |date= 2006|title = فیڈرل ریزرو: صدی کا سب سے بڑا فراڈ |website= |publisher= |accessdate=}}</ref><!-- The Federal Reserve is not just a counterfeiter, it is also the enabler of counterfeiters....The regime of irredeemable currency is inherently dishonest. --><ref>[https://www.zerohedge.com/news/2020-06-04/federal-counterfeiter The Federal Counterfeiter]</ref>
مشہور برطانوی ماہر معاشیات [[جان مینارڈ کینز]] نے کہا تھا کہ مسلسل نوٹ چھاپ کر حکومت نہایت خاموشی اور رازداری سے اپنے عوام کی دولت کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر لیتی ہے۔ یہ طریقہ اکثریت کو غریب بنا دیتا ہے مگر چند لوگ امیر ہو جاتے ہیں۔<ref>{{cite book |last=Keynes |first=John Maynard |authorlink= |title=Economic Consequences of the Peace |url=http://www.gutenberg.org/ebooks/15776 |accessdate= |year=1920 |publisher=Gutenberg |location= |isbn= |page=}}</ref>
سطر 387:
:"دنیا کو دوہرے معیار پر چلایا جا رہا ہے کیونکہ امریکی تجارتی خسارے کے باوجود امریکی حکومت کی مالیاتی پالیسی چلانے کے لیے زبردستی دوسرے ملکوں کو قرضے دینا امریکا کی مفت خوری کا سبب ہے۔"
:The world has come to operate on a double standard as the U.S. payments deficit provides a Free Lunch in the form of compulsory foreign loans to finance U.S. Government policy.<ref>
:"طفیلی لیتا ہے مگر دیتا کچھ نہیں ہے۔ لینے دینے میں وہ برابری نہیں کرتا۔..وہ مال کے بدلے مال نہیں دیتا۔ وہ کرنسی کا تبادلہ کرتا ہے۔"
سطر 711:
{| class="wikitable"
!colspan2| گولڈ اسٹینڈرڈ کب نافذ ہوا||<ref name="Rise and fall of the Gold Standard">
|-
! ملک !! سال
سطر 1,334:
<ref>[http://www.zerohedge.com/news/2017-04-28/bank-england-gold-vaults-bled-1500-tonnes-gold-over-2013-2016-new-data-shows Bank of England Gold Vaults Bled 1500 Tonnes of Gold over 2013–2016]</ref>
امریکی فیڈرل ریزرو کے بارہویں اور مشہور چیر مین مسٹر ووکر (Mr. Volcker) نے ایک دفعہ کہا تھا کہ "[[سونا]] میرا دشمن ہے اور میں ہمیشہ نظر رکھتا ہوں کہ میرا دشمن کیا کر رہا ہے"۔<ref>
َ<ref name="gold-eagle.com">{{cite web |url= http://www.gold-eagle.com/article/death-paper-money |author= Ian Gordon |date= مارچ 10, 2014 |title = کاغذی کرنسی کی موت |website= |publisher= Gold Eagle |accessdate= Dec 17, 2014}}</ref>
<!-- Gold tells the truth so it is an enemy of those who wish to deceive their populations -->مسٹر ووکر 1979 سے 1987 تک فیڈرل ریزرو کا چیرمین رہا تھا اور 1980 میں سونے کی بے قابو ہوتی ہوئی قیمتوں کو لگام دینے میں اس کا بڑا ہاتھ تھا۔ 1971 میں جب وہ ٹریژری کا انڈر سیکریٹری تھا اس وقت اُس نے بریٹن ووڈز کا معاہدہ توڑنے میں مرکزی کردار ادا کیا تھا اور اسے اس پر فخر تھا۔<ref>[[:en:Paul Volcker|پال ووکر۔ انگریزی ویکیپیڈیا پر]]</ref>
سطر 1,393:
خود کینیز کے مطابق بریٹن وڈز کا یہ معاہدہ گولڈ اسٹینڈرڈ کا عین اُلٹ تھا۔ فرانسیسی صدر [[ڈیگال]] کے مشیر Jacques Rueff کے مطابق بریٹن وڈز کا یہ گولڈ ایکسچینج اسٹینڈرڈ "مغربی ممالک کا مالیاتی گناہ" تھا۔ اُس نے دس سال پہلے یہ پیشنگوئی کر دی تھی کہ یہ سسٹم چل نہیں سکتاَ۔<ref>[http://mises.org/document/3049/The-Monetary-Sin-of-the-West THE MONETARY SIN OF THE WEST]</ref>
اس معاہدے کے بعد دوسرے ممالک اپنی کرنسی کو امریکی ڈالر سے ایک مقررہ نسبت پر رکھنے پر مجبور ہو گئے چاہے اس کے لیے انہیں ڈالر خریدنے پڑیں یا بیچنے۔<!-- Harry Dexter White’s scheme contained a built-in tendency for more and more dollars to be forced into circulation around the globe --> اس اسکیم کی خاص بات یہ تھی کہ اب دنیا بھر میں کاغذی ڈالر زیر گردش آنے والا تھا۔<ref>[http://www.independent.org/publications/tir/article.asp?a=982 The Battle of Bretton Woods]</ref><!-- This fixed link between the dollar and gold made the dollar the most prized reserve currency in the world. That was the hidden agenda of Bretton Woods. With the dollar as the main reserve currency, UK pounds sterling, a competing reserve currency, would eventually fall by the wayside. --><ref>[http://money_week.com/triffins-dilemma-and-the-future-of-sdrs/ the hidden agenda of Bretton Woods]{{مردہ ربط|date=February 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref><!-- money_week.com کے درمیان میں سے _ نکال کر سرچ کریں --> اس معاہدے سے امریکی بینکاروں کی پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑھائ میں آ گیا۔ اس معاہدے کے ذریعے دنیا بھر کے ممالک نے نادانستہ طور پر اپنی اپنی کرنسی کے کنٹرول سے رضا کارانہ دستبرداری منظور کر لی تھی۔ پہلے جو کچھ فوجی طاقت سے چھینا جاتا تھا اب وہ سب کچھ شرح تبادلہ کا کھیل بن گیا کیونکہ سونے کی رکاوٹ درمیان میں سے ہٹ چکی تھی۔
:"یہ بڑی حیرت کی بات ہے کہ اس وقت کسی نے نہیں دیکھا کہ ورلڈ بینک کی آڑ میں (سارے ملکوں کی) حاکمیت منتقل ہو رہی ہے۔"
<blockquote dir="ltr">
سطر 1,442:
:یہ پوری دنیا کے ساتھ عظیم ترین دھوکا تھا خاص طور پر غریب ترقی پزیر ممالک کے ساتھ۔ اور یہ فراڈ اب بھی جاری ہے۔<ref name="What they wont teach or tell you"/>
:It was a gigantic fraud on the world – especially the poor, developing countries. And the fraud continues.
بریٹن ووڈز کے معاہدے کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر نکسن نے اگرچہ اپنی تقریر میں کہا تھا کہ یہ ایک عارضی اقدام ہے اور یہ کہ آپکے ڈالروں کی قوت خرید کل بھی اُتنی ہی ہو گی جتنی آج ہے لیکن وقت نے ثابت کر دیا کہ یہ صرف ایک اور سفید جھوٹ تھا۔<!-- But if you are among the overwhelming majority of Americans who buy American-made products in America, your dollar will be worth just as much tomorrow as it is today. --><ref>[http://www.presidency.ucsb.edu/ws/?pid=3115 امریکی صدر نکسن کی تقریر]</ref><ref>[https://tu.be/iRzr1QU6K1o ویکیپیڈیا پر صدر نکسن کی اصل ویڈیو کو بلاک کر دیا گیا ہے۔ https:// کے بعد you کا اضافہ کریں اور دیکھیں۔]{{مردہ ربط|date=February 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref> اپنی دوسری مدت کا الیکشن شاندار طریقے سے جیتنے کے باوجود نکسن امریکا کا وہ واحد صدر ہے جسے استعفا دینا پڑا ([[واٹرگیٹ]] اسکینڈل کی وجہ سے)۔<br>
ڈالر سے سونے کا تعلق ٹوٹنے کے بعد 1972 میں جب ایران اور [[سعودی عرب]] نے اپنے ڈالروں سے امریکی کمپنیاں خریدنے کا ارادہ ظاہر کیا تو امریکی حکام نے <s>دھمکی دی </s> پیار سے سمجھایا کہ امریکا اسے اقدام جنگ سمجھے گا۔<!-- When Saudi Arabia and Iran proposed to use their oil dollars to begin buying out American companies after 1972, U.S. officials let it be known that this would be viewed as an act of war. --><ref name="Super Imperialism">{{cite web |url= http://www.soilandhealth.org/03sov/0303critic/030317hudson/superimperialism.pdf |author= Michael Hudson |date= 2003 |title
حالانکہ پہلی جنگ عظیم کے بعد خود امریکا نے بڑے پیمانے پر جرمن کمپنیاں خریدی تھیں۔
: 1971ء کے بعد زندگی کا ہر ہر پہلو ہمیشہ کے لیے بدل گیا۔
سطر 1,473:
participants with their capital at stake, whether they like it or not. They have literally no
choice in the matter. They have been turned into sitting ducks in this unconscionable
shoot-out for the benefit of speculators by deliberate government policy. --><ref name="THE PENTAGONAL MODEL OF CAPITAL MARKETS by Prof. Antal E. Fekete">{{cite web |url=http://www.professorfekete.com/articles\AEFMonEcon102Lecture5.pdf |title=THE PENTAGONAL MODEL OF CAPITAL MARKETS |author=Prof. Antal E. Fekete |date=فروری 1, 2004 |website=GOLD STANDARD UNIVERSITY |publisher= |accessdate= |archive-date=2016-03-04 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160304125718/http://www.professorfekete.com/articles%5CAEFMonEcon102Lecture5.pdf |url-status=dead }}</ref> ڈیری ویٹو مارکیٹ بونڈز پر سٹے بازی کی بنیادپر قائم ہے<!-- the derivatives market is the bankers’ private, unregulated, rigged casino. The derivatives market is a hoard of private wealth which never circulates in the real economy that is somewhere in the magnitude of $1.5 quadrillion ($1٫500 trillion)....This financial cesspool is the most gigantic repository of dark pool liquidity the world has ever seen.<ref>[http://www.zerohedge.com/news/2017-02-10/west-will-become-new-‘third-world’-pricewaterhousecoopers]</ref> -->
۔2003ء میں [[وارن بافیٹ|وارن بوفے]] نے ڈیری ویٹو کو 'بے انتہا تباہی پھیلانے والے مالیاتی ہتھیار'( "financial weapons of mass destruction") قرار دیا تھا۔ 2008ء کے مالیاتی انہدام کے آغاز کی وجہ یہی ڈیری ویٹو مارکیٹ تھی۔ ڈیری ویٹو مارکیٹ کی غیر شفافیت کی وجہ سے بڑے بینک اپنی مرضی سے اس کی قیمت طے کرتے ہیں۔<!-- The Big Banks love derivatives because they represent a completely opaque asset class that can be priced/ traded/ etc. at whatever value the banks want. --><ref>[http://www.zerohedge.com/news/2017-04-21/why-big-banks-are-terrified-le-pen-winning-france-not-brexit-or-trump Why the Big Banks Are Terrified of Le Pen Winning in France (but not BREXIT or Trump)]</ref>
ڈیری ویٹیو مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کی وجہ سے جب حکومتی بونڈز پر شرح سود منفی ہو جاتی ہے اس وقت بھی ڈیری ویٹیو مارکیٹ میں معمولی منافع ممکن ہوتا ہے۔<!-- why investors continue to buy even negative yielding bonds?
سطر 1,481:
بریٹن ووڈز پر مزید دیکھیے:
* [http://www.polsci.ucsb.edu/faculty/cohen/inpress/bretton.html Routledge Encyclopedia of International Political Economy]
* [http://freedom-school.com/truth/Bretton_Woods_System.htm Truth from Freedom School] {{wayback|url=http://freedom-school.com/truth/Bretton_Woods_System.htm |date=20110101023326 }}
* The Battle of Bretton Woods By Benn Steil
* [https://realinvestmentadvice.com/the-fifteenth-of-august/ The Fifteenth Of August]
سطر 1,488:
جب ہندوستان پر برطانیہ کا راج تھا تو اگرچہ ہندوستان میں مقامی کرنسی روپیہ ہی تھی لیکن یہ پاونڈ اسٹرلنگ کی غلام تھی۔ برطانوی حکومت اپنی مرضی سے شرح تبادلہ مقرر کرتی تھی اور ہندوستانی تاجر اسے قبول کرنے پر مجبور تھے حالانکہ شرح تبادلہ مارکیٹ میں ڈیمانڈ اور سپلائی کے اصول سے طے ہونی چاہیے۔ اسکاٹ لینڈ<!-- Apparently in this sort of relationship the two currencies are referred to technically by economists as the ‘master currency’ and the ‘slave currency’! --> <ref>[http://socialistunity.com/ongoing-scottish-indy-debate-currency-embrace-uncertainty/ Google<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref><ref>[http://www.scotsman.com/news/politics/top-stories/snp-accept-currency-union-means-loss-of-powers-1-3286692 currency union means loss of powers]</ref> اور آئر لینڈ میں بھی ایسی ہی صورت حال تھی۔ اسی طرح فرانس کے زیر تسلط نوآبادیوں (کالونیوں )میں فرنچ فرانک آقا کرنسی کی حیثیت رکھتا تھا۔
<!-- A master currency is the currency of a hegemonic or imperial state that coerces its use by other states. It thus always derives its status from the political relationships between the issuing and the subordinate states. Sterling in the sterling area and the French franc in the franc zone in the past were examples --><ref>[http://www.grips.ac.jp/r-center/wp-content/uploads/13-03.pdf The Concepts, Consequences, and Determinants of Currency Internationalization]</ref>
: Of course, there are alternatives to a currency union. Sterlingisation either with or without a Currency board. Your central bank governor, Brian Honohan, published definitive analysis of the latter in a seminal paper in 1994, where he examined the role of a “local (slave) currency [maintained] at a fixed rate of exchange against a foreign (master) currency”.<ref>
: not all economies and currencies are created equal<ref>[https://www.zerohedge.com/markets/rabobank-dynamic-will-trigger-next-round-global-turmoil-ahead Rabobank: "This Is The Dynamic That Will Trigger The Next Round Of Global Turmoil Ahead"]</ref>
سطر 1,555:
| کاغذی کرنسی || آدھی غلامی
|-
| کیش لیس اکنومی || مکمل غلامی<ref>
|}
سطر 1,904:
آج [[جاپان]] پر قرضے 23٫000 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں جو [[خام ملکی پیداوار|جی ڈی پی]] کا 245 فیصد ہیں۔<ref>{{cite news |title=Mr-Yen-cautions-on-Japans-unsafe-debt-trajectory |author= |url=http://www.telegraph.co.uk/finance/financialcrisis/9955287/Mr-Yen-cautions-on-Japans-unsafe-debt-trajectory.html |newspaper=ٹیکیگراف |date= |accessdate=}}</ref><br/>
اسی طرح دوسری جنگ عظیم میں [[جرمنی]] کو شکست دینے کے بعد امریکا وہاں اپنا کرنسی کا نظام لانا چاہتا تھا مگر [[روس]] آڑے آ گیا۔ اس لیے امریکا برطانیہ اور فرانس کے زیر کنٹرول جرمن علاقوں میں فیڈرل ریزرو کی طرز پر ایک نیا سنٹرل بینک Bank deutscher Länder بنایا گیا اور نئی کرنسی [[ڈوئچے مارک]] نافذ کی گئی<!-- The Americans had hoped for a monetary reform for the whole of Germany, but their ambitions were frustrated by the Soviets. Moscow employed a variety of delaying tactics, notably demanding the right to print the new banknotes in Leipzig as well as at the Reich printing works in Berlin. --><ref>[http://books.google.com.pk/books/about/The_European_Economy_Since_1945.html?id=cGmJK5IPVu4C&redir_esc=y The European Economy Since 1945: Coordinated Capitalism and Beyond]</ref> جبکہ روس نے اپنے زیر کنٹرول جرمن علاقے میں اپنی کرنسی نافذ کی۔<!-- In mid-جون the west issued a new currency in their zone (but not in western Berlin)، and the Soviet Union issued a new currency in their zone. On جون 23, the west introduced the new currency into Berlin. The next day the Soviets imposed a complete blockade on Berlin. --><ref>
اگر روس امریکا کا کرنسی پلان مان لیتا تو شائید نہ جرمنی دو حصوں میں تقسیم ہوتا نہ [[سرد جنگ]] شروع ہوتی۔<!-- How can we have a common currency with them unless we can control their imports and exports? To do that we could have to control their zone. And if we want to control their zone, they would want to control our zone. And where the hell would we be then?" (Burchett, 40-41) --><ref>[http://www.history.ucsb.edu/faculty/marcuse/classes/133c/133cproj/04proj/JohnsonBurchett50-042.htm Wilfred Burchett, جرمنی کی تقسیم]</ref>
[[فائل:Swiss gold reserves.jpg|تصغیر|سوئیزرلینڈ کے سونے کا ذخیرہ۔]]
سطر 2,063:
8 نومبر 2002 کو فیڈرل ریزرو کے گورنر [[بین برنینکی|بن برنانکے]] نے جامعہ شکاگو میں ایک تقریر کے دوران یہ تسلیم کیا کہ 1930 کے [[کساد عظیم]] کی اصل وجہ فیڈرل ریزرو تھا۔<ref>{{cite web |url=http://www.federalreserve.gov/boarddocs/speeches/2002/20021108/default.htm |title=بن برنانکے کی تقریر |author=<!-- Staff writer(s); no by-line. --> |date= |website=federalreserve.gov |publisher= |accessdate=}}</ref>
31 دسمبر 1974 کو امریکیوں کو سونا رکھنے کی اجازت دوبارہ دے دی گئی۔<ref>{{cite web |url=http://www.nma.org/pdf/gold/gold_history.pdf |title=سونے کی تاریخ |author=<!-- Staff writer(s); no by-line. --> |date= |website=nma |publisher= |accessdate=}}</ref> اس کے ساتھ ہی کومکس (Comex) میں کاغذی سونے (گولڈ فیوچر) کے کاروبار کا آغاز ہوا۔<ref>[http://www.zerohedge.com/news/2017-12-20/it-what-it-its-not-what-it-seems It is what it is but it's not what it seems.]</ref> سونے کی قیمت گرانے کے میکینزم میں کاغذی سونے کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔<!-- that price discovery for gold does not occur in the physical market, but in the multi-trillion dollar leveraged paper trade in London and New York – a volume that dwarfs the physical delivery market. Now China is about to challenge that price discovery mechanism…. --><ref>
فیڈرل ریزرو کے پاس موجود 8133.5 ٹن [[سونا|سونے]] کی پچھلے کئی سال سے کوئی قابل اعتبار [[تنقیح|جانچ پڑتال]] نہیں ہوئی ہے۔<ref>[https://www.bullionstar.com/blogs/koos-jansen/audits-of-us-monetary-gold-severely-lack-credibility/ Audits Of US Monetary Gold Severely Lack Credibility]</ref><ref name="wordpress">{{cite web |url= http://littlealexinwonderland.wordpress.com/2010/08/31/ron-paul-audit-government-gold-reserves |author= |date= |title = Ron Paul |website= |publisher= |accessdate=}}</ref><ref>[https://www.bullionstar.com/blogs/koos-jansen/the-power-of-the-gold-community-crowdfunding-for-foia-request-fort-knox-audit-documents-completes-within-24-hours/ 1986 کے آڈٹ کے مطابق 7500 ٹن سونا تھا۔]</ref> اس میں سے 7,715 ٹن فورٹ ناکس میں رکھا ہوا ہے اور 418 ٹن نیویارک کے فیڈرل ریزرو میں موجود ہے۔<ref>[https://docs.google.com/spreadsheets/d/1Fx5CLsEYUVP85-2fJed3_1YGQM26V6_QwbGw6yFhurg/edit#gid=1848140165 Deep Storage Reserves Summary]</ref>
سطر 2,071:
1981ء میں امریکی صدر [[رونالڈ ریگن]] نے ایک گولڈ کمیشن تشکیل دیا تاکہ معلوم ہو سکے کہ امریکی حکومت کے پاس کتنا سونا موجود ہے۔ اس کمیشن نے تحقیقات کر کے بتایا کہ امریکی حکومت کے پاس کوئی سونا نہیں ہے۔ [[فورٹ نوکس]] میں محفوظ سونا تو فیڈرل ریزرو کے پاس [[رہن]] رکھا گیا ہے جو قرضہ واپس کرنے پر ہی ملے گا۔ <!-- He appointed a group called The Gold Commission. They found that the US Treasury owned no gold at all. All the Fort Knox gold remaining is now being held as collateral by the Federal Reserve against the national debt. Using credits made from nothing. The Fed had robbed the largest treasure of gold on earth. --><ref>[http://www.xat.org/xat/worldbank.html The history of Money]</ref>
شبہ کیا جاتا ہے کہ مرکزی بینکوں کے پاس اب اتنا سونا نہیں بچا ہے جتنا کہ وہ دعویٰ کرتے ہیں۔<ref>[http://www.caseyresearch.com/articles/now-is-the-time-to-buy-gold یہ سونا خریدنے کا صحیح وقت ہے]</ref><ref>{{cite web |url=http://sprottglobal.com/markets-at-a-glance/maag-article/?id=6590 |title=کیا مرکزی بینکوں کے پاس واقعی سونا بچا ہے؟ |author=<!-- Staff writer(s); no by-line. --> |date= |website=sprottglobal |publisher= |accessdate= |archive-date=2014-10-15 |archive-url=https://web.archive.org/web/20141015105824/http://sprottglobal.com/markets-at-a-glance/maag-article/?id=6590 |url-status=dead }}</ref><ref>{{cite web |url=http://silverdoctors.com/alasdair-macleod-physical-gold-vs-gaper-gold-waiting-for-the-dam-to-break/ |title=کاغذی سونے کا بند ٹوٹنے والا ہے |author=<!-- Staff writer(s); no by-line. --> |date= |website= |publisher= |accessdate=}}</ref><ref>[http://www.wallstreetdaily.com/2013/07/16/fort-knox-gold/ وال اسٹریٹ ڈیلی- فورٹ نوکس/]</ref>
فیڈرل ریزرو پہلے تو ہر سال ایسے اعداد و شمار جاری کرتا تھا جس سے پتہ چل سکے کہ اس نے کتنے ڈالر چھاپے ہیں۔ اگرچہ کہ یہ اعداد و شمار کبھی بھی شک و شبہ سے بالاتر نہیں رہے لیکن اب اس ادارے نے اعداد و شمار جاری کرنے سے ہی صاف انکار کر دیا ہے۔ دوسرے الفاظ میں ہماری مرضی ہم جتنے چاہیں ڈالر چھاپیں۔ تم کون ہوتے ہو پوچھنے والے؟<!-- And who are they to question the experts? --><ref>[https://www.zerohedge.com/economics/monetary-failure-becoming-inevitable Monetary Failure Is Becoming Inevitable]</ref> شائید اسی وجہ سے اب تک کرنسی نوٹوں پر [[بار کوڈ]] (Barcode) نہیں ڈالا گیا۔<br/>
2007 کے بعد جب فیڈرل ریزرو کے اکاونٹ سے 9000 ارب ڈالر غائب ہوئے تو امریکی حکومت کوئی تفتیش نہیں کر سکی۔<ref>[https://www.reddit.com/r/conspiracy/comments/23opqn/there_are_over_9000000000000_dollars_missing_from/ 9 Trillion dollars missing from Federal Reserve]</ref>
سطر 2,680:
== بیرونی ربط ==
* [http://www.bibliotecapleyades.net/sociopolitica/esp_sociopol_cooper2a.htm کاغذی کرنسی: خاموش جنگ کا بے آواز ہتھیار] ( انگریزی میں )
* [http://www.soilandhealth.org/03sov/0303critic/030317hudson/superimperialism.pdf امریکا کی مُفت خوری largest free lunch ever achieved in history] {{wayback|url=http://www.soilandhealth.org/03sov/0303critic/030317hudson/superimperialism.pdf |date=20130514131702 }} ( انگریزی میں )
* [http://www.themoneymasters.com/wp-content/uploads/2009/12/ModernMoneyMechanics2.pdf Modern Money Mechanics] ( انگریزی میں )
* [http://www.fdic.gov/bank/individual/failed/banklist.html چار سو بینکوں کی فہرست جو ستمبر 2000 کے بعد دیوالیہ ہوئے]
* [http://www.sbp.org.pk/m_policy/a_imf/2009/IntlMonetaryFund-16-Mar-09.pdf اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا آئی-ایم-ایف سے معاہدہ۔ 2009۔ ( انگریزی میں )]
* [http://www.sbp.org.pk/m_policy/2011/MPS-Nov-11-Urdu.pdf اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی۔ نومبر 2011۔ ( اردو میں )]
* [http://www2.hn.psu.edu/faculty/jmanis/adam-smith/Wealth-Nations.pdf Of the Origin and Use of Money:The Wealth of Nations by Adam Smith, 1776]
* [http://www.deeneislam.com/ur/horiz/halate_hazra/2267/article.php?CID=2267 کاغذی کرنسی ڈوبنے والی ہے۔ اردو میں]
|