"خط نستعلیق" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 9:
[[فائل:Al-kawsar.jpg|تصغیر|240px|نستعلیق (شکستہ)؛ [[بسم اللہ]] اور [[سورۃ|سورت]] [[الکوثر]]۔<br/>(خطاط، [http://kakayicalligraphy.webs.com/recentworks.htm کاکہ یی حسین] کے [[اجازت نامہ]] کے ساتھ)]]
[[فائل:Nastaliq-alkawsar.png|تصغیر|240px|نستعلیق (عمومی)؛ [[بسم اللہ]] اور [[سورۃ|سورت]] [[الکوثر]]۔]]
'''نستعلیق''' ([[خط نسخ|نسخ]] اور [[خط تعلیق|تعلیق]] کا مرکب) یا '''خط فارسی''' [[فن خطاطی]] کا ایک اہم، مشہور اور خوب صورت ترین خط ہے جس میں عموماً [[فارسی-عربی حروف تہجی]] استعمال کرنے والی زبانیں لکھی جاتی ہیں۔ عصر حاضر میں اس خط کا سب سے زیادہ استعمال [[اردو|اُردو]] زبان میں ہوتا ہے۔ یہ [[ایران]] میں چودھویں اور پندرھویں صدی عیسوی میں پروان چڑھا۔<ref>{{cite web|url=http://www.persiancalligraphy.org/Famous-Calligraphers.html|title=Famous Calligraphers - Persian Calligraphy- All about Persian Calligraphy|first=Payman|last=Hamed|website=www.persiancalligraphy.org|access-date=2020-04-18|archive-date=2018-10-25|archive-url=https://web.archive.org/web/20181025095937/http://persiancalligraphy.org/Famous-Calligraphers.html|url-status=dead}}</ref> بعض اوقات اس خط کو عرب خطاط بھی استعمال کرتے ہیں اور فارسی زبان میں عموماً سرخیوں کو لکھنے کے لیے اسے استعمال کیا جاتا ہے، جبکہ اردو زبان کی اکثر و بیشتر تحریریں، اخبارات، کتابیں اور ڈیزائن اسی خط میں لکھے جاتے ہیں۔ نیز [[کشمیری زبان]] اور [[پشتو زبان]] بولنے والے بھی اس خط کو اپنی تحریر کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں ماضی میں [[عثمانی ترک زبان]] اسی خط میں لکھی جاتی تھی اور عثمانی اس خط کو تعلیق کہتے تھے<ref>{{cite web |url=http://www.zakariya.net/history/scripts.html |title=The Scripts |publisher= |access-date=2013-12-10 |archive-url=https://web.archive.org/web/20131214094318/http://www.zakariya.net/history/scripts.html |archive-date=2013-12-14 |url-status=dead }}</ref> (واضح رہے کہ یہاں فارسی کا مشہور [[خط تعلیق]] مراد نہیں ہے، اس خط کو عثمانی "تعلیق قدیم" سے تعبیر کرتے تھے)۔ [[فارس]] میں [[ساسانی سلطنت]] کے زوال کے بعد اس خط کا استعمال شروع ہوا اور جلد ہی فارسی کی تحریری روایت میں یہ خط مرکزی اہمیت کا حامل بن گیا۔ چنانچہ اس خط کی مرکزی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ [[ایران]] کی زبانیں (مغربی فارسی، بلوچی، کردی، لوری وغیرہ)، افغانستان کی زبانیں (دری، پشتو، ترکمان، ازبک وغیرہ)، بھارت اور پاکستان کی زبانیں (اردو، کشمیری، سرائیکی، پشتو، بلوچی، کوہستانی وغیرہ) اور چینی صوبہ [[سنکیانگ]] کی ترکی الاصل [[اویغور زبان]] اس خط کو استعمال کرتی ہیں۔ نیز اب [[شینا|شینا زبان]] کے لیے بھی تاریخ میں پہلی بار [[ولایتی نستعلیق]] سامنے آگیا ہے اور [[بلتی]] زبان بھی اسی میں لکھی جا سکتی ہے، جس کو [[غلام رسول ولایتی]] نے بنایا ہے۔ اس خط کو تعلیق کا نام دے کر عثمانی خطاطوں نے اپنے فن پاروں میں خوب استعمال کیا اور اسی خط نستعلیق سے [[خط دیوانی|دیوانی]] اور [[خط رقعہ|رقعہ]] جیسے خوبصورت خطوط ایجاد کیے۔
ان تفصیلات سے یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ خط نستعلیق [[عربی رسم الخط]] میں کثیر الاستعمال خطوط میں شمار ہوتا ہے۔ اسے لکھنے کے لیے 5 سے 10 ملی میٹر کے ریش قلم پر مشتمل چھلے ہوئے نرسل سے تیار شدہ قلم اور سیاہی استعمال کی جاتی ہے۔