حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
0 مآخذ کو بحال کرکے 1 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 121:
|footnotes=
}}
'''ٹھٹہ''' ([[سندھی زبان|سندھی]]: ٺٽو) [[پاکستان]] کے [[صوبہ سندھ]] میں [[کینجھر جھیل]] (جو پاکستان میں تازہ پانی کی سب سے بڑی جھیل ہے) کے نزدیک واقع تقریبا{{دوزبر}} 22،000 بائیس ہزار نفوس پر مشتمل ایک تاریخی مقام ہے۔ ٹھٹہ کے بیش تر تاریخی مقامات و نوادرات کو [[یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ|یونیسکو کے عالمی ثقافتی ادارے]] نے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا ہے۔<ref name="یونیسکو کی عالمی ورثہ فہرست">[http://128.11.143.113/urdu/archive/2008-07/2008-07-09-voa17.cfm?CFID=53528511&CFTOKEN=40362905 پاکستان کے آثارِ قدیمہ اور یونیسکو کی عالمی ورثہ فہرست]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref> یہ قصبہ [[کراچی]] کے مشرق میں تقریبا{{دوزبر}} 98 کلومیٹر یا 60 میل کے فاصلے پر واقع ہے۔ کراچی کے قرب میں ہونے کی وجہ سے، اس تاریخی و خوبصورت جگہ پر سیاحت کے دلدادہ لوگوں کی بڑی تعداد آسانی کے ساتھ یہاں پہنچ جاتی ہے، خصوصا{{دوزبر}} ہفتہ وار تعطیلات کے ایام میں یہاں لوگوں کی بڑی تعداد سیروسیاحت اور تاریخی مقامات، مزارات، مساجد وغیرہ کی زیارت کے لیے آتی ہے۔ اس کے اطراف میں بنجر اور چٹانی کوہستانی علاقہ اور دلدلی زمین بھی ہے۔ [[گنا]] یہاں کی سب سے زیادہ کاشت کی جانے والی فصل ہے جبکہ [[اونٹ]]وں کی افزائش و پیدائش بھی آمدن کا نہایت عام ذریعہ ہے۔ اس کے اطراف و اکناف کی کھدائی میں قدیم تاریخی نوادرات ملے ہیں جو زمانہ [[قبل مسیح]] سے تعلق رکھتے ہیں۔<ref name="پاکستانی سیاحت">[{{Cite web |url=http://www.travel.web.pk/destinations/archaeological_sites/thatta.asp |title=پاکستانی سیاحتی رہنائی کا موقع] |access-date=2008-06-13 |archive-date=2015-07-08 |archive-url=https://web.archive.org/web/20150708223544/http://www.travel.web.pk/destinations/archaeological_sites/thatta.asp |url-status=dead }}</ref> ٹھٹہ کو سندھ کی تاریخ میں کئی اعتبار سے اہمیت حاصل ہے خدا آباد، حیدرآباد اور کراچی کی طرح یہ بھی ماضی میں سندھ کا دار السلطنت رہا ہے۔ ایک زمانے میں یہاں سینکڑوں درسگاہیں تھیں۔ اورنگزیب عالمگیر کے عہد میں سندھ کا دورہ کرنے والے ایک انگریز سیاح نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے ٹھٹہ میں 400 کے لگ بھگ ایسے مدارس دیکھے جہاں دینی و دنیاوی علوم کی تعلیم دی جاتی تھی۔
 
== تاریخ ==