"قرآن" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
12 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 16:
== وجہ تسمیہ اور معنی ==
{{See also|قرآن کے دیگر نام}}
قرآن میں لفظ ''قرآن'' قریباً 70 دفعہ آیا ہے اور متعدّد معانی میں استعمال ہوا ہے۔ یہ [[عربی زبان]] کے فعل ''قرأ'' کا [[مصدر]] ہے جس کے معنی ہیں ’’اُس نے پڑھا ‘‘ یا ’’اُس نے تلاوت کی‘‘۔[[سریانی زبان]] میں اس کے مساوی (ܩܪܝܢܐ) qeryānā کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے ’’صحیفہ پڑھنا‘‘ یا ’’سبق‘‘۔۔<ref>[{{Cite web |url=http://cal.huc.edu/searchroots.php?pos=N&lemma=qryn |title=The Comprehensive Aramaic Lexicon<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->] |access-date=2014-12-22 |archive-date=2013-11-03 |archive-url=https://web.archive.org/web/20131103013925/http://cal.huc.edu/searchroots.php?pos=N&lemma=qryn |url-status=dead }}</ref> اگرچہ کئی مغربی عالم اس لفظ کو سریانی زبان سے ماخوذ سمجھتے ہیں، مگر اکثر مسلمان علما اس کی اصل خود لفظ ''قرأ'' کو ہی قرار دیتے ہیں<ref name="britannica.com">http://www.britannica.com/eb/article-68890/Quran</ref> بہرحال محمد {{درود}} کے وقت تک یہ ایک عربی اصطلاح بن چکی تھی<ref name="britannica.com" />۔ لفظ ''قرآن'' کا ایک اہم مطلب ’’تلاوت کرنا‘‘ ہے جیسا کہ اس ابتدائی قرآنی آیت میں بیان ہوا ہے: ’’یقیناً اس کا جمع کرنا اور اس کی تلاوت ہماری ذمہ داری ہے‘‘۔<ref>القرآن:75:17</ref>
 
دوسری آیات میں ''قرآن'' کا مطلب ’’ایک خاص حصّہ جس کی تلاوت (محمد نے ) کی ‘‘کے بھی ہیں۔ [[نماز]] میں تلاوت کے اس مطلب کا کئی مقامات پر ذکر آیا ہے جیسا کہ اس آیت میں:’’اور جب قرآن پڑھا جائے تو اسے غور سے سنو اور خاموش رہو‘‘۔<ref>القرآن: 7:204</ref> جب دوسرے صحائف جیسا کہ [[تورات]] اور [[انجیل]] کے ساتھ یہ لفظ استعمال کیا جائے تو اس کا مطلب ’’تدوین شدہ صحیفہ‘‘ بھی ہو سکتا ہے۔