"نور بانو (گلوکار)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 1:
{{خانہ معلومات شخصیت}}
 
'''نور بانو ''' ([[ولادت]]: 1942ء - [[موت|وفات]]: 14 فروری 1999ء) [[سندھ]] کی ایک لوک [[گلوکاری|گلوکارہ]] تھیں۔<ref>{{Cite web|url=https://www.mediamusicmania.com/mai-noor-bano-sindhi-folk-music.html|title=Mai Noor Bano Sindhi Folk Music Singer|website=Media Music Mania|language=en-US|access-date=2020-04-13|archive-date=2020-05-19|archive-url=https://web.archive.org/web/20200519102755/https://www.mediamusicmania.com/mai-noor-bano-sindhi-folk-music.html|url-status=dead}}</ref>
اپنی عمدہ اور پیاری آواز کی وجہ سے، وہ پورے سندھ میں، خاص طور پر دیہی سندھ میں مقبول تھی
 
سطر 7:
نور بانو 1942 میں پیری لاشاری ضلع بدین سندھ کے قریب گاؤں میتھو گوپانگ میں پیدا ہوئی تھیں۔ بعد میں، وہ تلہار سندھ چلی گئیں۔ اس کے والد کا نام سلیمان گوپانگ تھا جو ایک غریب کسان تھا۔ وہ کسی اسکول میں نہیں جاتی تھی اور آس پاس کے دیہات میں شادی کے گیت گاتی تھی.<ref>Rahookro Usman; Noor Bano Gopang, Sona Sarekhiyoon Sartiyoon (In Sindhi), pp. 145, Samroti Publication, Tharparker, 2017.</ref> انہوں نے حیات گوپانگ اور استاد مٹھو کچھی سے موسیقی کی تربیت حاصل کی۔
 
معروف اسکالرز پیر علی محمد شاہ راشدی اور پیر حسام الدین شاہ راشدی کو سندھ کی موسیقی اور ثقافت سے پیار تھا۔ انہوں نے تلہار میں سید وڈل شاہ راشدی کی رہائش گاہ کا دورہ کیا۔ سید وڈل شاہ نے ان کے اعزاز میں میوزیکل پروگرام کا اہتمام کیا۔نور بانو کو اس پروگرام میں گانے کے لیے بلایا گیا تھا۔ مہمان ان کی فطری میٹھی آواز سے بہت متاثر ہوئے اور انہیں ریڈیو پاکستان حیدرآباد میں گانے کا مشورہ دیا۔ پیر زمان شاہ راشدی، سید ودل شاہ کے بیٹے نے ان کا تعارف 1960 کی دہائی کے آخر میں ریڈیو پاکستان میں کیا۔<ref>{{Cite web|url=https://www.mediamusicmania.com/mai-noor-bano-sindhi-folk-music.html|title=Mai Noor Bano Sindhi Folk Music Singer|website=Media Music Mania|language=en-US|access-date=2020-04-13|archive-date=2020-05-19|archive-url=https://web.archive.org/web/20200519102755/https://www.mediamusicmania.com/mai-noor-bano-sindhi-folk-music.html|url-status=dead}}</ref> ریڈیو پاکستان میں ان کا پہلا گانا تھا "منهنجي ماروئڙن جون ٻوليون سڃاڻان" ("Munhnjay Marooaran joon boliyoon sujanan" میں اپنی عوام کی زبانیں جانتی ہوں)۔ یہ گانا ایک ہٹ گانا ثابت ہوا اور وہ سندھ کے ہر گاؤں میں مقبول ہو گئی۔ اس کا دوسرا ہٹ گانا تھا "منہنجے متھرں مارون تی ائے آلا ککر چھانو کجان Munhinjay Mithran Marun Tay Ala Kakar Chhanwa Kajan"۔ 1970 اور 1980 کی دہائی میں وہ سندھ کی مشہور خواتین لوک گلوکاروں میں شامل تھیں۔
 
ریڈیو پاکستان میں، انہوں نے زیادہ تر گانے بطور تنہا گلوکارہ گائے، تاہم، انھوں نے مشہور گلوکاروں ماسٹر محمد ابراہیم، مٹھو کچی، زرینہ بلوچ اور آمنہ کے ساتھ بھی گانے گائے۔ وہ اپنے سندھی شادی گانوں کے لیے بھی مشہور تھیں جنھیں "لاڈا" یا سہرا کہتے ہیں۔ ان کے کچھ گانے ریڈیو پاکستان حیدرآباد کی میوزک لائبریری میں دستیاب ہیں۔