"ربیعہ جاویری آغا" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
0 مآخذ کو بحال کرکے 1 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 2:
وزارت انسانی حقوق میں سکریٹری کی حیثیت سے ربیعہ آغا مختلف قوانین کے مسودہ تیار کرنے اور اس میں عمل کرنے میں شامل رہیں جیسے چائلڈ ایکٹ 2017 پر قومی کمیشن ، ہندو میرج ایکٹ ، 2017 ، اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ ، 2018 اور جووینائل جسٹس سسٹم ایکٹ ، 2018<ref>https://tbinternet.ohchr.org/Treaties/CEDAW/Shared%20Documents/PAK/CEDAW_C_PAK_5_5992_E.pdf</ref> آغا سندھ میرج ریگرینٹ ، ایکٹ 2013 کے توسط سے صوبہ سندھ میں بچوں کی شادی کے خلاف قانون سازی کے مسودے میں بھی شامل تھا جو 18 سال کی عمر شادی کی قانونی قرار دینے والا پاکستان کا پہلا قانون تھا۔ فروری 2020 میں ربیعہ آغا سوئٹزرلینڈ کے جنیوا میں 5 ویں متواتر سی ای ڈی ڈبلیو رپورٹ <ref>{{Cite web|url=https://www.globalvillagespace.com/first-female-transgender-officially-represent-pakistan-at-un-cedaw/|title=First female transgender officially represent Pakistan at UN CEDAW|last=Desk|first=News|date=2020-02-13|website=Global Village Space|language=en-US|access-date=2020-03-16}}</ref> تیار کرنے اور پیش کرنے میں مرکزی حیثیت رکھتی تھیں۔ربعیہ آغا کی سربراہی میں پاکستانی وفد تاریخ میں پہلا تھا جس نے کنونشن میں اپنی پیش کش میں ایک مخنس کارکن اور ماہر کو بھی شامل کیا<ref>{{cite web|title=Rabiya Javeri Agha|url=http://www.tdap.gov.pk/secretary.php|publisher=Trade Development Authority of Pakistan|accessdate=10 October 2015|location=Karachi, Pakistan}}</ref> مزید برآں ، 2013-2017 سے ربیعہ آغا سکریٹری کے عہدے کے دوران ، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کی تنظیم نو میں شامل تھیں <ref name="autogenerated1">Now better known as Jamnagar, in Gujerat, India</ref>
=== ابتدائی زندگی ===
ربیعہ جیولر سیٹھ حسن جاوری کی بیٹی ہے ، جو نانا نگر ریاست <ref>{{Cite web |url=http://jang.com.pk/thenews/sep2013-weekly/nos-29-09-2013/instep/mainarticle.asp |title=آرکائیو کاپی |access-date=2020-12-07 |archive-date=2015-12-08 |archive-url=https://web.archive.org/web/20151208152646/http://jang.com.pk/thenews/sep2013-weekly/nos-29-09-2013/instep/mainarticle.asp |url-status=dead }}</ref>سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کی والدہ عائشہ رفیق جاوری ہیں جو الہ آباد میں رہتی ہیں وہ فوٹو گرافر ٹیپو جاویری اور مصورہ زہرہ لیلی جاویری کی بہن بھی ہیں <ref>{{Cite web|url=https://dailytimes.com.pk/38874/on-a-new-mission-rabiya-javeri-agha-continues-to-inspire-working-women/|title=On a new mission; Rabiya Javeri-Agha continues to inspire working women|date=2016-12-23|website=Daily Times|language=en-US|access-date=2020-04-28}}</ref>
==== کیرئیر ====
ان کی ابتدائی تعلیم کنوینٹ آف جیسس اینڈ میری اور کراچی گرائمر اسکول میں ہوئی تھی۔انھوں نے ماؤنٹ ہولوک کالج سے سیاست اور انگریزی ادب میں ڈبل میجر کے ساتھ ماسٹر کیا<ref name="autogenerated1"/> بیوروکریسی میں شامل ہونے سے پہلے ، ربیعہ جاویری آغا ڈان اخبار میں بطور صحافی کام کرتی تھیں۔وہ سماجی ، سیاسی اور ثقافتی امور پر 300 سے زیادہ مضامین لکھ چکی ہیں <ref>{{Cite web|date=2018-10-09|title=PAS elects first female president|url=http://tribune.com.pk/story/1821500/1-pas-elects-first-female-president|access-date=2020-06-30|website=The Express Tribune|language=en}}</ref> وہ تصوف اور افغان سیاسی اور پناہ گزینوں کے بحران سے متعلق تحقیقی مقالے تصنیف کر چکی ہیں <ref>{{Cite web|date=2016-12-23|title=On a new mission; Rabiya Javeri-Agha continues to inspire working women|url=https://dailytimes.com.pk/38874/on-a-new-mission-rabiya-javeri-agha-continues-to-inspire-working-women/|access-date=2020-04-28|website=Daily Times|language=en-US}}</ref> ربعیہ آغا نے 1986 میں سول سروس میں شمولیت اختیار کی وہ نابالغ عدالتوں میں فرسٹ اور سیکنڈ کلاس کے مجسٹریٹ ، گورنر سندھ کے خصوصی سکریٹری ، محکمہ توانائی کے سکریٹری ، سندھ میں خواتین کے ترقیاتی شعبے میں سکریٹری ، مالی کے عہدے پر فائز رہیں۔ مشیر برائے کراچی ، میئرکراچی اور فیڈرل محتسب میں ڈائریکٹر جنرل دیگر افراد<ref>{{Cite web|date=2016-08-03|title=Pride of Pakistan,Rabiya Javeri-Agha|url=https://dailytimes.com.pk/66047/pride-of-pakistanrabiya-javeri-agha/|access-date=2020-06-30|website=Daily Times|language=en-US}}</ref>
|