"نازیہ حسن" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 10:
* کیمرا کیمرا (1992)پس منظر
=== پس منظر ===
نازیہ حسن کی پیدائش اپریل 1965 ء کو ہوئی ان کی وفات 13 اگست 2000 کو ہوئی <ref>{{cite news |url=https://www.theguardian.com/news/2000/aug/23/guardianobituaries |title= Obituary: Nazia Hassan |accessdate=18 May 2008 |author= Jai Kumar |date= 23 August 2000 |work= guardian.co.uk |publisher= The Guardian |location=London}}</ref> وہ ایک پاکستانی پاپ گلوکارہ ، گانا لکھاری ، وکیل اور سماجی کارکن تھیں۔ انہوں نے 10 سال کی عمر میں اپنے میوزک کیریئر کا آغاز کیا اور پاکستان کے نامور گلوکاروں میں سے ایک بن گئیں۔انہوں نے پورے جنوب مشرقی ایشیاء میں وسیع پیمانے پر مقبولیت حاصل کی اور انھیں جنوبی ایشیاء میں "پاپ کی ملکہ" کہا جاتا ہے<ref>{{Cite web|title = A toast to the queen of pop: Faraz Wakar's musical tribute to Nazia Hasan|url = http://www.pakistantoday.com.pk/2013/07/23/entertainment/a-toast-to-the-queen-of-pop-faraz-wakars-musical-tribute-to-nazia-hasan/|access-date = 2016-02-10}}</ref> <ref>{{cite journal|title=Women Year Book of Pakistan|journal=Women Year Book of Pakistan|date=1990|volume=8|page=405|publisher=Ladies Forum Publications|language=en}}</ref> وہ اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ دنیا بھر میں 65 ملین سے زیادہ ریکارڈ فروخت کی جانے والی البم کی خالق ہیں۔ ان کے انگریزی زبان کے گانے ڈسکو دیوانے نے انہیں برطانوی چارٹ میں جگہ بنانے والی پہلی پاکستانی گلوکارہ بنادیا۔اپنے کامیاب گلوکاری کیریئر کے وسط میں نازیہ حسن نے لندن کے دو نامور اسکولوں رچمنڈ امریکن انٹرنیشنل یونیورسٹی اور لندن یونیورسٹی سے معاشیات اور قانون میں ڈگری حاصل کی۔نازیہ حسن نے 1980 میں آنے والے گانے "آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے" سے گلوکاری کا آغاز کیا جو بالی ووڈ کی ہندوستانی فلم قربانی میں شامل تھا<ref name="autogenerated1">{{cite news |title=12 x 12: The 12 best Bollywood disco records |url=https://thevinylfactory.com/features/12-x-12-the-12-best-bollywood-disco-records/ |work=[[The Vinyl Factory]] |date=28 February 2014}}</ref> ان کا پہلا البم ڈسکو دیوانے (1981) ، دنیا بھر کے چودہ ممالک میں ریلیز ہوا اور اس وقت کا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا ایشین پاپ ریکارڈ بن گیا<ref>{{cite journal|title=India Today|journal=[[انڈیا ٹوڈے]]|date=1982|volume=7|issue=13–16|page=34|url=https://books.google.com/books?id=TKiVAAAAIAAJ|publisher=Thomson Living Media India Limited|language=en}}</ref> اس کے بعد بوم بوم (1982) <ref>{{cite journal|title=Pakistan Hotel and Travel Review|journal=Pakistan Hotel and Travel Review|date=1983|volume=6-8|page=45|url=https://books.google.com/books?id=blBQAAAAYAAJ|publisher=Syed Wali Ahmad Maulai|language=en}}</ref> ینگ ترنگ (1984)<ref>{{Cite web|title = Nazia Hassan, our disco queen – The Express Tribune Blog|url = http://blogs.tribune.com.pk/story/1054/nazia-hassan-our-disco-queen/|website = blogs.tribune.com.pk|access-date = 2016-02-10|archive-date = 2010-08-15|archive-url = https://web.archive.org/web/20100815021442/http://blogs.tribune.com.pk/story/1054/nazia-hassan-our-disco-queen/|url-status = dead}}</ref> اور ہاٹ لائن (1987) جو زوہیب کے ساتھ ان کی آخری البم تھی۔ان کا آخری البم کیمرہ کیمرہ (1992) منشیات کے خلاف مہم کا حصہ تھا<ref>{{Cite web|title = In memoriam: Nazia Hassan was born 50 years ago today|url = http://www.dawn.com/news/1173684|website = www.dawn.com|date = 2015-04-03|access-date = 2016-02-10|first = Entertainment|last = Desk}}</ref> وہ اپنے بھائی کے ساتھ وہ ٹیلی ویژن کے متعدد پروگراموں میں بھی دکھائی دیں۔ 1988 میں وہ سنگ سنگ میں موسیقی کے استاد سہیل رانا کے ساتھ نظر آئیں۔انہوں نے شعیب منصور کے تیار کردہ پہلے پاپ میوزک اسٹیج شو ، میوزک '89 کی میزبانی بھی کی <ref>{{Cite web |url=http://blogs.tribune.com.pk/story/1054/nazia-hassan-our-disco-queen/ |title=آرکائیو کاپی |access-date=2020-12-07 |archive-date=2010-08-15 |archive-url=https://web.archive.org/web/20100815021442/http://blogs.tribune.com.pk/story/1054/nazia-hassan-our-disco-queen/ |url-status=dead }}</ref> ان کی کامیابی نے پاکستانی پاپ میوزک کو تشکیل دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
=== ابتدائی زندگی ===
|