"اسرائیل پاکستان تعلقات" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
3 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
4 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 35:
[[1948ء کی عرب اسرائیلی جنگ|اسرائیل کی جنگ آزادی]] کے دوران اسرائیل کے [[واشنگٹن ڈی سی|واشنگٹن]] میں موجود سفارتی مشن کو اس بات کا علم ہوا کہ پاکستان اس بات کی کوشش میں تھا کہ عربوں کو فوجی امداد فراہم کی جائے، جس میں یہ افواہیں بھی شامل تھیں کہ ایک پاکستانی فوجی دستہ [[فلسطین]] بھیجا جانے والا ہے تاکہ وہاں پر اسرائیل کا مقابلہ کیا جا سکے۔ پاکستان نے [[چیکوسلوواکیا]] سے 250,000 رائفل خریدے تھے جو ظاہری طور پر عربوں کے لیے تھے۔ یہ بھی بات عام ہوئی کہ پاکستان نے [[اطالیہ]] سے تین جہاز [[مصر]] کے لیے خریدے تھے۔<ref name="Moshe Yegar 2007">ڈاکٹر موشے یجر، "پاکستان اور اسرائیل"، ''یہودی سیاسی مطالعے کی نظر ثانی'' 19:3–4 (خزاں 2007)</ref>
[[پاکستانی فضائیہ]] نے [[1967ء]] کی [[چھ روزہ جنگ]] اور [[1973ء]] کی [[6 روزہ جنگ]] [[جنگ یوم کپور]] میں حصہ لیا تھا۔ [[سیف الاعظم]]، جس نے ایک پاکستانی جنگ میں پائلٹ کے طور کام پر کیا تھا، نے کم از کم 4 اسرائیلی جہازوں کو مار کر گرا دیا تھا۔<ref>{{cite web|url=http://militaryhistorynow.com/2013/08/21/have-jet-will-travel-the-amazing-story-of-saiful-azam/|title=پائلٹ کا سفر: سیف الاعظم کی کہانی|publisher=|accessdate=13 اگست 2017|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181224210633/https://militaryhistorynow.com/2013/08/21/have-jet-will-travel-the-amazing-story-of-saiful-azam/|archivedate=2018-12-24|url-status=live}}</ref> جنگ یوم کپور کے بعد پاکستان اور [[پی ایل او]] نے ایک معاہدے پر دستخط کیا تاکہ پی ایل او کے افسروں کو پاکستانی فوجی اداروں میں تربیت فراہم کی جائے گی۔<ref name="Mushahid Hussain 1988">مشاہد حسین, "پاکستان اسرائیل اور فلسطینیوں کو کس نظر سے دیکھتا ہے"، ''مڈل ایسٹ انٹرنیشنل''، ستمبر 1988، 21؛ پ۔ ر۔ کمارسوامی، ''پس پردہ: اسرائیل پاکستان تعلقات'' (تل ابیب: جافی سینٹر فار اسٹریٹیجک اسٹڈیز، تل ابیب یونیورسٹی، 2000)، 34</ref> [[1982ء]] کی جنگ لبنان میں پاکستانی رضاکاروں نے پی ایل او کے لیے کام کیا تھا اور ان میں سے کچھ کو [[بیروت کا محاصرہ|بیروت کے محاصرے]] کے دوران قید میں لے لیا گیا تھا۔ ''[[ٹائم (رسالہ)|ٹائم]]'' کے مطابق فرانسیسی دانشور [[برنرڈ-ہنری لیوی]] نے یہ بھی دعوٰی کیا ہے کہ [[ڈینئل پرل]]، جو ایک امریکی اسرائیلی تھے، ان کو پاکستان کے ان عناصر کی جانب سے قتل کر دیا گیا تھا جنہیں [[آئی ایس آئی]] کی پشت پناہی حاصل تھی۔ حالاں کہ اس کے لیے کوئی قابل تصدیق ثبوت مہیا نہیں کیا گیا ہے، تاہم پرل کا یہ کردار کے وہ آئی ایس آئی اور [[القاعدہ]] کے بیچ روابط کی تہ تک پہنچ رہے تھے، ان کی موت کا سبب بنا۔<ref>
اس کے علاوہ، پاکستان کی مذہبی سیاسی جماعتیں جیسے کہ [[جماعت اسلامی پاکستان|جماعت اسلامی]]، [[جمیعت علمائے اسلام]] اور [[عسکریت پسند]] گروہ جیسے کہ [[لشکر طیبہ]] سختی سے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلق کی مخالفت کرتے آئے ہیں اور یہ لوگ مسلسل اس ملک کو دشمن اسلام اور دشمن پاکستان قرار دیتے آئے ہیں۔<ref>[http://www.sananews.net/english/2010/06/03/jamaat-e-islami-declares-israel-us-world-top-terrorists/ جماعت اسلامی نے اسرائیل اور امریکا کو دنیا کا سب سے بڑے دہشت گرد قرار دے دیا، ثناء نیوز] {{webarchive |url=https://web.archive.org/web/20110724055848/http://www.sananews.net/english/2010/06/03/jamaat-e-islami-declares-israel-us-world-top-terrorists/ |date=جولائی 24، 2011 }}</ref><ref>{{cite web|url=http://www.thememriblog.org/blog_personal/en/27487.htm|title=غزہ فلاٹیلا پر اسرائیل کے کمانڈو ایکشن کے خلاف پاکستان بھر میں احتجاجات|author=میمری بلاگ|work=دی میمری بلاگ|accessdate=26 اپریل 2016}}</ref>
|