"آئین ہند" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 1 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 172:
آئین ہند فطری طور پر فیڈرل ہے اور روحانی طور پر [[وحدانی ریاست]] ہے۔ یہ تحریری آئین فیڈریشن، دستور عظمی، سہ درجے والا حکومتی ڈھانچہ (مرکز، ریاست اور علاقائی)، [[اختیارات کی تقسیم]]، [[دو ایوانیت]]، آزاد عدلیہ اور وحدانی خصوصیات جیسے ایک دستور، ایک شہریت، منظم عدلیہ، قابل ترمیم دستور، مضبوط مرکزہ حکومت، مرکزی حکومت کے زیر نگرانی ریاستی گورنر کی نامزدگی، [[آل انڈیا سول سروسز]] جیسی خصوصیات کا حامل ہے۔ ان تمام خصوصیات کا یہ مجموعہ بھارت کو نیم فیڈرل حکومت بنایا ہے۔<ref>[[s:Constitution of India/Part IX|Part IX]]</ref>
 
آئین ریاست اور [[یونین علاقہ]] کو حکومت بنانے کا جواز فراہم کرتا ہے۔ آئین صرف مرکزی حکومت صدر اور وزیر اعظم کو عہدہ دیتا ہے، باقی ریاسوں اور یونین علاقہ میں سے ہر ایک کو گورنر، لیفٹنینٹ گورنر اور وزیر اعلیٰ کا عہدہ فراہم کرتا ہے۔ اگر کسی ریاست میں ہنگامی حالات پیدا ہوجائیں اور ریاستی حکومت آئین کے مطابق حکومت کرنے میں ناکام رہے تو آئین کی دفعہ 356 صدر کو ریاستی حکومت کو برخواست کرنے اور براہ راست وہاں کی حکومت اپنی ذمہ لینے کا اختیار دیتی ہے۔ اس اختیار کو [[صدر راج]] کہا جاتا ہے۔حالانکہ ماضی میں صدر کا غلط استعمال بھی ہوا ہے جب بہت ہی معمولی وجہ کی بنیاد پر ریاست کی حکومت کو برخواست کر دیا گیا تھا۔ پھر [[ایس آر بومائی برخلاف یونین آف انڈیا]] معاملہ کے بعد دعالت نے صدر راج کو تھوڑا مشکل بنا دیا ہے کیونکہ ریاست کو جائزہ کا حق دے دیا ہے۔<ref>[[s:Constitution of India/Part IXA|Part IXA]]</ref><ref>http://indiacode.nic.in/coiweb/amend/amend97.pdf</ref><ref>{{cite news|last1=Menon|first1=N.R. Madhava|title=Parliament and the Judiciary|url=http://www.thehindu.com/2004/09/26/stories/2004092600481600.htm|accessdate=21 نومبر 2015|work=The Hindu|date=26 ستمبر 2004|archive-date=2016-11-16|archive-url=https://archive.today/20161116034308/http://www.thehindu.com/2004/09/26/stories/2004092600481600.htm|url-status=dead}}</ref>
آئین کی 73ویں اور 74ویں ترمیم سے دیہی علاقوں میں [[پنچایت راج]] او شہری علاقوں میں [[نگر پالیکا]] کا تعارف کرایا گیا۔<ref name="autogenerated6"/> [[بھاتیی آئین کی دفعہ 370]] [[جموں و کشمیر]] کو خصوصی درجہ دیتی ہے۔
== آئین اور مقننہ ==