"شازیہ پروین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.2
سطر 18:
انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کے بہن بھائیوں کی تربیت ایسے ہوئی ہے کہ وہ لوگوں کی مدد کر سکیں لہذٰا وہ امدادی خدمات میں شامل ہوگئیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی تربیت جاری رکھنے کے لئے حوصلہ افزائی کر رہی ہیں کیونکہ انہیں بتایا گیا تھا کہ وہ ایشیاء میں پہلی خاتون فائر فائٹر بنیں گی۔
== پیشہ ورانہ زندگی ==
پروین ، جو اس وقت 22 سال کی تھیں، 2010 میں ریسکیو سروسز میں شامل ہوگئیں اور اپنی سات ماہ کی تربیت مکمل کرنے کے بعد کام شروع کیا۔ پروین نے وہاڑی فائر ڈیپارٹمنٹ میں اپنا کام شروع کیا جہاں انہوں نے بہت سی مہموں میں حصہ لیا ہے۔ اس کے کاموں میں فیکٹریوں اور گھروں میں آگ بجھانا شامل تھا، زیادہ تر بجلی کی آگ۔ پروین نے وہاڑی فائر ڈیپارٹمنٹ میں چھ سال کام کیا۔<ref>{{Cite web|last=Onlineindus.com|date=2020-07-24|title=Name it and woman can do it - Onlineindus News|url=https://onlineindus.com/english/Name-it-and-woman-can-do-it/40278|access-date=2020-11-11|website=onlineindus.com|archive-date=2020-11-11|archive-url=https://web.archive.org/web/20201111100329/https://onlineindus.com/english/Name-it-and-woman-can-do-it/40278|url-status=dead}}</ref>
 
2016 میں، پروین کو وہاڑی فائر ڈیپارٹمنٹ میں فائر انسٹرکٹر کی قیادت کرنے کے لئے ترقی دی گئی تھی۔ بعد میں انھیں ٹھوکر نیاز بیگ ریسکیو شعبہ لاہور منتقل کیا گیا جہاں انہیں بطور ٹرینر تعینات کیا گیا تھا۔ <ref>{{Cite web|date=2020-07-26|title=Shazia Parveen: Pakistan's first woman firefighter|url=https://www.bolnews.com/trending/2020/07/shazia-parveen-pakistans-first-woman-firefighter/|access-date=2020-11-11|website=BOL News|language=en-US}}</ref>