"جامعہ آزاد اسلامی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.2 |
||
سطر 13:
== تاریخ ==
[[تہران]] ، ایران میں واقع آزاد اسلامی یونیورسٹی [[اندراج کے لحاظ سے سب سے بڑی یونیورسٹیوں کی فہرست|دنیا کی چھٹی بڑی]] [[جامعہ|یونیورسٹی]] ہے۔ یہ [[ہاشمی رفسنجانی|اکبر ہاشمی رفسنجانی کے]] ذریعہ قائم کیا اور [[ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل|ثقافتی انقلاب]] کی [[ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل|سپریم کونسل]] نے 1982 میں منظوری کی توثیق کی تھی۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://nationalinterest.org/commentary/back-the-future-irans-election-8477|title=Back to the Future in Iran's Election|website=The National Interest|accessdate=16 July 2015}}</ref> اس میں 13 لاکھ طلباء کا اندراج ہے۔ <ref>Encyclopædia Britannica World Almanac, ed. 2004, page 666</ref> <ref name="Azadi">{{Cite web |url=http://www.turquoisepartners.com/iraninvestment/IIM-Jul10.pdf |title=آرکائیو کاپی |access-date=2019-11-03 |archive-date=2016-02-05 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160205173835/http://www.turquoisepartners.com/iraninvestment/IIM-Jul10.pdf |url-status=dead }}</ref> 1982 میں اپنے قیام کے بعد سے اس نے جسمانی اور اکیڈمک دونوں لحاظ سے ترقی کی ہے اور عالمی سطح پر اعلی ترین تعلیمی اداروں میں سے ایک بن گیا ہے۔ سالوں کے دوران ، آئی اے یو نے اپنے کلیدی مقصد کے طور پر 'سب کے لئے اعلی تعلیم' کو فروغ دیا ہے۔ آئی اے یو کی ایران میں دو آزاد اور 31 [[اسٹیٹ یونیورسٹی سسٹم|ریاستی]] یونیورسٹی کی شاخیں ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر ممالک میں چار برانچیں ہیں، ان ممالک میں [[متحدہ عرب امارات]] ، برطانیہ ، [[لبنان]] اور [[افغانستان]] شامل ہیں۔ <ref name="IJRB">{{حوالہ ویب|url=http://www.idjrb.com/articlepdf/idjrb9n1p9.pdf|title=Gholamreza Rahimi, Ghader Vazifeh Damirch, "Islamic Azad University Roles in Scientific Development of Iran", ''Interdisciplinary Journal of Research in Business'', Vol. 1, Issue. 9, (pp. 84–91), September–October 2011|accessdate=2013-09-21|archiveurl=https://web.archive.org/web/20120712170221/http://www.idjrb.com/articlepdf/idjrb9n1p9.pdf|archivedate=2012-07-12}}</ref> پچھلے کئی سالوں میں یونیورسٹی میں 20-25 ارب ڈالر کے مالیت کے اثاثوں کی مالک ہے
اسلامی آزاد یونیورسٹی کی سرگرمیاں تیزی سے پورے ملک میں پھیل گئیں،اور آج بھی ہر سال ہزاروں طلباء اس یونیورسٹی میں داخلہ لے رہے ہیں۔ یہ یونیورسٹی سرکاری رقوم پر بھروسہ نہیں کرتی۔ اسے خیراتی عطیات ملتے ہیں اور ٹیوشن فیس وصول کرتے ہیں۔ <ref name="Azadi">http://www.turquoisepartners.com/iraninvestment/IIM-Jul10.pdf</ref>
|