"کائفینگ یہود" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
3 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5
سطر 29:
چین میں یہودیوں کی تعداد کا اندازہ کرنا مشکل ہے۔ اعداد و شمار صرف سرکاری رویوں میں تبدیلی کی وجہ سےبھی تبدیل ہو سکتے ہیں۔ آخری [[مردم شماری]] کے مطابق تقریباً 400 باضابطہ یہود کائیفنگ میں موجود تھے،،جو اب بڑھ کرتقریبا 100 خاندان یعنی 500 افراد کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.jcpa.org/dje/articles2/china.htm|title=Are There Really Jews in China?: An Update|publisher=|accessdate=20 April 2016}}</ref> 1000 باشندوں کا اب بھی یہودی نسب سے تعلق ہے ، <ref name="autogenerated1">{{Citation}}</ref> اگرچہ صرف 40 سے 50 افراد یہودی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://www.jewishvirtuallibrary.org/jsource/vjw/chinajews.html|title=China Virtual Jewish History Tour|website=www.jewishvirtuallibrary.org}}</ref>
 
کائفینگ کے یہود کی نسل کہتی ہے کہ ان کے آباء و اجداد نے ان سے کہا کہ وہ یہودی ہیں اور ایک دن "وہ اپنی زمین پر واپس جائیں گے"، <ref name="autogenerated1">{{Citation}}</ref> دوسروں کو ان کے آباء کے بارے میں مبہم واقفیت ہے۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.hadassah.org/news/content/per_hadassah/archive/2005/05_DEC/feature_kaifeng.asp|title=Hadassah Magazine|publisher=|access-date=2019-03-08|archive-date=2009-01-23|archive-url=https://web.archive.org/web/20090123134138/http://www.hadassah.org/news/content/per_hadassah/archive/2005/05_DEC/feature_kaifeng.asp|url-status=dead}}</ref>
 
کائیفنگ یہود نے مقامی غیر یہودی چینیوں کے ساتھ باہمی ازدواج استوار کئےجس سے ان کی اپنے پڑوسیوں سے کافی حد تک مشابہت ہوئی۔ <ref> ایپیسٹن، مارام، ''امریکی یہودی یہودیوں کے. حجم 1، تاریخی اور متوازن نظریات (جائزہ)'' ، چین کا جائزہ بین الاقوامی &nbsp; - جلد 7، نمبر 2، 2000 گر، پی پی 453-45 </ref> البتہ ایک خاصیت انہیں ان کے پڑوسیوں سے ممتاز کرتی رہی وہ ترک سور خوردنی تھا۔ <ref name="autogenerated1">{{Citation}}</ref> چو یینان، چینی خاتون، جس نے 1981ء میں اپنی یہودی نسلیت اپنی ماں کی اقلیتوں پر مجلس میں شرکت کرنے کیوجہ دریافت ، کہتی ہیں کہ ان کے خاندان نے سور کا گوشت یا خول مچھلی نہیں کھائی اور ان کے دادا نے ہمیشہ نیلے رنگ ٹوپی پہنتے تھے۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://www.nytimes.com/1985/06/18/us/chinese-writer-studies-jewish-roots.html|title=CHINESE WRITER STUDIES JEWISH ROOTS|date=18 June 1985|website=The New York Times|accessdate=20 April 2016}}</ref>