"اہل حدیث" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
9 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
13 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5
سطر 36:
== چند وضاحتیں ==
# جیسا کہ مضمون کی ابتدا میں ذکر آیا کہ اہل حدیث ہر مسلمان ہوتا ہے اور اسی طرح [[اہل سنت]] بھی ہر مسلمان ہے لیکن اس کے باوجود اس قسم کے نام اسلام میں مختلف تفرقوں کے مابین تفریق واضح کرنے کے لیے الگ الگ گروہوں کے ليے ہی مستعمل دیکھے جاتے ہیں اور یہ استعمال عام اخبار سے لیکر علمی نوعیت کی کتب تک عیاں ہے۔
# اہل حدیث کو وہابی بھی کہہ دیا جاتا ہے کیونکہ یہ تحریک [[محمد بن عبدالوہاب]] کی تحریک سے ملتی جلتی ہے حالانکہ محمد بن عبد الوہاب کی تحریک سترھویں صدی میں واقع ہونے والی تحریک ہے۔<ref>[{{Cite web |url=http://www.islam-qa.com/ur/ref/10867// |title=آن لائن مضمون]{{مردہ ربط|access-date=January2009-06-29 2021|archive-date=2009-04-13 |botarchive-url=https://web.archive.org/web/20090413123911/http://www.islam-qa.com/ur/ref/10867 |url-status=InternetArchiveBotdead }}</ref>
# یہ خیال غلط ہے کہ غیر مقلدین کے نزدیک ہر بلااسباب مشکل کشائی کرنے والا خدا ہے<ref>اہل حدیث پوسٹر کا جواب: مصنف مفتی محمد عبد الوہاب خان القادری؛ بوستان رضا، سعودآباد کراچی [http://www.docstoc.com/docs/1907257/Ahl_e_Hadees_Poster_Ka_Jawab آن لائن اردو کتاب]</ref> ایسا کوئی بیان اہل حدیث کی اپنی کتب سے نہیں ملتا۔
# انہیں اثری (یعنی روایت والے)، سلفی (یعنی سلف صالحین کے نقش قدم پر چلنے والے)، محمدی اور اہلسنت ( یعنی سنت والے) بھی کہا جاتا ہے<ref>برآءۃ اہل حدیث/ص:21</ref> یہ تمام نام عمومی طور پر ہر مسلمان کے ليے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔
سطر 44:
اہل الحدیث اپنے آپ کو اصلی {{جسامتعر|120%|[[اہل سنت|أهل السنة والجماعة]]}} کہتے ہیں اور اہلسنت سے اہل الحدیث ہی مراد لیتے ہیں جیسا کہ ناصر بن عبد الکریم العقل نے لکھا
* اہلسنت والجماعت وہ ہیں جو نبی {{درود}} اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جیسا طرز زندگی اختیار کرتے ہیں۔ انہیں اہل سنت، نبی{{ص}} کی پیروی کی وجہ سے کہا جاتا ہے اور الجماعت، ان کے حق پر متفق ہونے کی وجہ سے کہا جاتا ہے۔ یہ لوگ دین میں فرقہ بندی نہیں کرتے اور آئمۂ حق سے اختلاف نہیں کرتے، جن مسائل پر سلف کا اجماع ہے اسے تسلیم کرتے ہیں۔ انہیں اہل حدیث، اہل اثر، اہل اتباع، طائفہ منصورہ اور فرقہ ناجیہ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ نبی{{ص}} اور سلف صالحین کے پیروکار ہوتے ہیں۔<ref>اصول اہل سنت والجماعت: تحریر ناصربن عبد الکریم العقل</ref>
یہاں ایک قابل{{زیر}} ذکر بات یہ ہے کہ اصلی {{جسامتعر|120%|أهل السنة والجماعة}} کا لقب ؛ اہل حدیث ہی نہیں بلکہ دیگر غیر مقلدین جیسے [[سلفی]]،<ref>Are The Salafis From Ahl us-Sunnah wal-Jamaa'ah by SalafiPublications [http://www.salafipublications.com/sps/sp.cfm?subsecID=SLF01&articleID=SLF010006&articlePages=1 آن لائن مضمون]</ref> مقلدین جیسے [[بریلوی]]،<ref>Alahazrat.net [http://www.alahazrat.net/library/articles/yalahazrat/index.htm ایک اردو کتاب] {{مردہ ربطwayback|dateurl=January 2021http://www.alahazrat.net/library/articles/yalahazrat/index.htm |botdate=InternetArchiveBot20100325104236 }}</ref> [[اہل تشیع]]<ref>The Shi'ah are (the real) Ahl al-Sunnah by Dr. Muhammad Tijani al-Samawi [http://www.al-islam.org/real/ آن لائن مضمون]</ref> اور [[تصوف|صوفیا]]<ref>Tasawwuf - the distorted image [http://www.inter-islam.org/faith/Tswfdstd.html آن لائن مضمون]</ref> سمیت ہر فرقہ خود اپنے ليے استعمال کرتا ہے۔
== حدیث اور سنت میں فرق ==
{{اس|حدیث|سنت}}
سطر 89:
تبع تابعین کا دور کوئی نویں صدی عیسوی کے اوائل تک آتا ہے اور اس دور میں آنے والے ناموں میں سے چند اہم نام ؛ [[امام ابو حنیفہ]] ([[699ء]] تا [[765ء]]) جو ایک اور مشہور تبع التابعی [[امام مالک]] ([[711ء]] تا [[795ء]]) کے معلم بھی تھے، [[ھشام بن عروہ]]، [[عبدالرحمن بن عمرو الاوزاعی]] (وفات: [[774ء]]) اور [[سفيان بن عيينہ]] (وفات: [[813ء]]) کے نام آتے ہیں۔ امام مالک{{رح}} کی بیان کردہ احادیث، مسند سمجھی جاتی ہیں کیونکہ ان کے راویین مستند ہوا کرتے تھے اور ان کے یہاں مدینے کے سات اہم فقہا سے استفادہ کیا جاتا ہے<ref name="seven">The Seven Fuqaha' of Madina by Muhammad Abu Zahrah [http://ourworld.compuserve.com/homepages/ABewley/ulama.html آن لائن مضمون] {{wayback|url=http://ourworld.compuserve.com/homepages/ABewley/ulama.html |date=20070929141035 }}</ref>۔ امام ابو حنیفہ{{رح}} اپنے فتاوی{{ا}} میں [[ابراھیم النخعی]]{{رح}} سے زیادہ استفادہ کرتے تھے۔
=== تبع تابعین کے بعد ===
تابعین اور [[تبع تابعین]] کے بعد آنے والے فقہا اور مجتہدین میں [[امام مالک]] کے شاگرد اور [[امام ابو حنیفہ]] سے متاثر [[امام شافعی]] ([[767ء]] تا [[820ء]])، امام ابوحنیفہ کے شاگرد اور [[امام احمد بن حنبل]] کے معلم [[ابو یوسف]] (وفات: [[798ء]]) اور [[عبدالرحمن ابن مہدی]] کے نام آتے ہیں۔ ان کے دور میں فتاوی{{ا}} کے سلسلے میں [[شاہ ولی اللہ محدث دہلوی|شاہ ولی اللہ]] کا قول آتا ہے کہ؛ اس عہد کے فقہا حضرت محمد{{ص}} کی احادیث، اسلافی منصفین کے فیصلوں اور صحابہ، تابعین اور تیسری نسل کے فقہی علم اور پھر اجتہاد کی جانب دیکھتے تھے۔<ref name=usul>Usul Al Fiqh Al Islami by Taha Jabir Al Alwani [http://www.islamicweb.com/beliefs/fiqh/alalwani_usulalfiqh/ آن لائن کتاب]</ref> اصحاب الحدیث اور اصحاب الرائے کے ابتدائی ایام میں الگ الگ [[مکتب فکر]] کی حیثیت سے موجودگی نظر نہیں آتی اور اس بات کا اندازہ مذکورہ بالا عبارت میں ابن سیرین کے قول سے بھی لگایا جاسکتا ہے اور اسی وجہ سے یہ کہا جاتا ہے کہ ان دونوں اصحاب کی جڑیں ابتدائی دو نسلوں (صحابہ اور تابعین) سے منسلک ہیں۔ <br/>اسباب پیدائش کے قطعے میں درج عوامل کی وجہ سے ان دونوں اصحاب (الحدیث اور الرائے) میں وقت کے ساتھ ساتھ آپس میں تفریق نمایاں ہوتی گئی۔ اہل الحدیث کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ اصحاب اپنے مکتب فکر میں حضرت [[عبداللہ بن عمر ابن الخطاب]]{{رض}}، [[عبداللہ ابن عمرو ابن العاص]]{{رض}}، [[عبداللہ ابن الزبیر]]{{رض}} اور [[حضرت عبداللہ بن عباس]]{{رض}} سے قریب آتے ہیں، مذکورہ بالا صحابہ اور تابعین، نصوص کے مطابق رہنے کی کوشش اور کسی بھی قسم کی نصوص کی خلاف ورزی نا ہونے کا بہت خیال رکھا کرتے تھے۔ <br/>اہل الرائے کو حضرت [[عمر]]{{رض}} اور [[عبداللہ بن مسعود]]{{رض}} (وفات:[[653ء]]) سے نکلنے والے بھی کہا جاتا ہے جو اپنا قیاس استعمال کرنے والے سمجھے جاتے ہیں <ref name=seven/>،<ref>Opinionism and Umar Ibn Al-Khattab [http://www.imamreza.net/eng/imamreza.php?id=7270 موقع آن لائن] {{مردہ ربطwayback|dateurl=January 2021http://www.imamreza.net/eng/imamreza.php?id=7270 |botdate=InternetArchiveBot20100616061426 }}</ref> ان سے متاثر ہونے والے [[علقمہ النخعی]]{{رح}} (وفات:[[689ء]]) ہی [[ابراھیم النخعی]]{{رح}} کے معلم تھے جو پھر [[حماد بن ابو سلیمان]]{{رح}} کے معلم ہوئے ؛ جن کے شاگرد، امام ابو حنیفہ تھے<ref name=usul/>۔<br/>اصحاب الحدیث کا ابتدائی مرکز حجاز بنا اور اصحاب الرائے کا ابتدائی مستقر کوفہ (عراق) رہا۔ ایسا ہونے کے متعدد اسباب بیان کیے جاتے ہیں جن کا ذکر اسباب کے قطعے میں آیا ہے۔
=== خلاصۂ تاریخ ===
تاریخ کے مذکورہ بالا بیان میں محمد ابن سیرین{{رح}} کے اقتباس میں فتنۂ دوم کے تذکرے<ref name=juynboll/> اور 744ء میں یزید ابن الولید کی موت کا حوالہ<ref name=enofislam/> اس بات کی جانب نشان دہی کرتے ہیں کہ اصحاب حدیث کہلائے جاسکنے والے افراد عالم اسلام کے ابتدائی زمانے (100 ھجری) یا اس سے بھی کچھ قبل موجود تھے؛ اس کے علاوہ امام محمد بن حسن شیبانی{{رح}} کا ایک حوالہ بھی دیا جاسکتا ہے جس میں انہوں نے امام ابن شہاب زہری{{رح}} کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ؛ مدینہ منورہ میں جو بھی اہل حدیث ہوئے، ان میں سب سے بڑے عالم زہری رحمہ اللہ تھے۔ یعنی امام محمد{{رح}} کے زمانے میں اہل حدیث موجود تھے اور ان کی وفات کا زمانہ [[804ء]] ([[189ھ]]) آتا ہے۔<ref>موطا،ص:363/بحوالہ برآءت{{زیر}} اہل حدیث، افادات بدیع الدین شاہ راشدی{{رح}}</ref> ان تاریخی حوالہ جات سے یہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ اس زمانے میں اہل حدیث اور اہل الرائے کی کوئی تفریق نہیں واضح طور پر پیدا نہیں ہوئی تھی اور محمد ابن سیرین{{رح}} کے حوالے سے ہی اہل سنت اور اہل البدع کے گروہوں کی موجودگی بھی اس ہی عہد میں ظاہر ہوتی ہے۔ غیر مسلم تاریخ دان بھی اس اہل حدیث اور اہل الرائے کی تفریق کے واضح ہونے کا زمانہ دوسری صدی ھجری (آٹھویں عیسوی) کا ہی بیان کرتے ہیں ۔<ref>The medieval Islamic controversy between philosophy and orthodoxy by Iysa A. Bello; Brill ISBN 90-04-08092-9</ref> تابعین کا دور نامی قطعے میں درج ابن سیرین کے بیان سے دو باتیں اور سامنے آتی ہیں ؛ ایک تو یہ کہ اس زمانے میں بناوٹی یا اختراعی احادیث (جن کا ذکر سیاسی اسباب کے قطعے میں بھی آیا) پائی جاتی تھیں ورنہ اصحاب حدیث کو ان کی تحقیق کی ضرورت پیش نا آتی اور دوسری بات یہ سامنے آئی اصحاب حدیث ہر مستند یا غیر مستند حدیث کو تسلیم نہیں کرتے تھے۔
سطر 188:
== بیرونی روابط ==
* [http://www.islam-qa.com/ur/ref/12761/ اہل حدیث کون ہیں اوران کے امتیازات وصفات کیا ہیں؟]{{wayback|url=http://www.islam-qa.com/ur/ref/12761/ |date=20110218082834 }}
* [http://www.islam-qa.com/ur/ref/10867/ وہابی کون ہیں اور ان کی دعوت کیا ہے؟] {{مردہ ربطwayback|dateurl=January 2021http://www.islam-qa.com/ur/ref/10867/ |botdate=InternetArchiveBot20090413123911 }}
* [http://www.islam-qa.com/ur/ref/12203/ سلفی علما کا احترام نہ کرنے اورانہيں وھابی کہنے والوں کو نصیحت!]{{wayback|url=http://www.islam-qa.com/ur/ref/12203/ |date=20090414061723 }}
* [http://www.islam-qa.com/ur/ref/1059/ جب مجھے میرے مذہب کا پوچھا جائے توکیا کہوں؟ ]{{wayback|url=http://www.islam-qa.com/ur/ref/1059/ |date=20100602172239 }}