"سقوطِ خلافت" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5 |
||
سطر 44:
حاجی صاحب خود عالم دین اور محرنگ زئی سلسلہ قادریہ نقشبندیہ کے روحانی پیشوا بھی تھے۔
دار العلوم دیوبند کی شہرت سنی تو تحصیل علم کے شوق میں دیوبند پہنچ گئے جہاں ان کی ملاقات شیخ الہند مولانا محمود حسن، مولانا محمد قاسم نانوتوی اور مولانا حسین احمد مدنی سے ہوئی۔ اسی سال ان
علمائے کرام کے ساتھ آپ فریضہ حج ادا کرنے کے لیے بھی تشریف لے گئے۔ دوران حج ان کی ملاقات [[حاجی امداد اللہ مہاجر مکی|مولانا حاجی امداداللہ مہاجر مکی]] سے رہی۔ اس دوران بشمول مولانا عبد الرشید گنگوہی ان تمام حضرات نے [[ہندوستان]] واپس جانے کے بعد انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا جس کے ناظم مولانا محمود حسن صاحب بنائے گئے، جب کہ حاجی صاحب ترنگ زئی کو اس منصوبے کے تحت امیر جہاد مقرر کیا گیا اور ان کو صوبہ سرحد اور قبائلی علاقوں میں لوگوں کو جہاد کے لیے تیار کرنے کا فریضہ سونپا گیا۔ یہ منصوبہ بھی دراصل سید احمد شہید کی تحریک جہاد کا تسلسل تھا۔<ref>
=== [[سید احمد شہید]] کا فریضہ حج ===
|