"چین میں پاکستانی لوگ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
3 مآخذ کو بحال کرکے 1 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7 |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5 |
||
سطر 15:
== تجار ==
1990ء کی دہائی میں [[سنکیانگ]] کا شہر [[کاشغر]] پاکستانی تجار کے لئے بڑا مرکز تھا۔ <ref>{{citation|title=喀什成小商品集散中心 人民币在口岸自由兑换 边贸带火中巴小城|periodical=Global Times|date=2006-05-08|accessdate=2010-04-12|url=http://world.people.com.cn/GB/1030/4350451.html|author=程刚/Cheng Gang|archive-date=2011-07-16|archive-url=https://web.archive.org/web/20110716023043/http://world.people.com.cn/GB/1030/4350451.html|url-status=dead}}</ref> 1985ء پروٹوکول معاہدہ کے تحت [[درہ خنجراب]] سے گزرنے والی [[شاہراہ قراقرم]] کو جنوری اور اپریل میں بند کر دیا جاتا ہے۔اس کی وجہ سے پاکستانی تاجروں کو سنکیانگ جانے میں کافی دقت ہوتی ہے۔2004ء میں 700 تاجروں کو جانے سے روکا گیا تھا۔<ref>{{citation|url=http://www.dawn.com/2004/01/02/nat27.htm|periodical=Dawn|date=2004-01-02|accessdate=2009-01-04|title=China expels 700 Pakistani traders from Xinjiang: Violation of border accord}}</ref>چینی میڈیا کبھی کبھی پاکستانیوں پر الزام لگاتی ہے کہ وہ سنکیانگ میں نشہ آور اشیا فروخت کرتے ہیں۔ البتہ پاکستانی تاجروں کا دعوہ ہیکہ افغانستانی لوگ فرضی [[پاکستانی پاسپورٹ]] بنا کر یہ کام کرتے ہیں۔<ref>{{harvnb|Haider|2005|p=533}}</ref> پاکستانی تاجر میں چین میں زیادہ تر [[ارومچی]] اور [[اویغور]] میں رہتے ہیں۔ ارومچی میں تقریباً 1000 سے 1200 لوگ آباد ہیں۔ بعض دفعہ تجارتی لین دین اور منافع کی کمی زیادتی میں اویغور اور پاکستانی تاجروں میں ان بن بھی ہوجاتی ہے۔ دیگر مقامات جہاں پاکستانی تاجر رہتے ہیں [[یوو]] اور [[ژجیانگ]] ہیں۔ 2006ء میں یوو میں 3232 پاکستانی گئے۔<ref>{{citation|title=Chinese delegation visits BoI|publisher=Economic and Commercial Counsellor's Office of the Embassy of the People's Republic of China in the Islamic Republic of Pakistan|date=2006-03-26|accessdate=2012-06-12|url=http://pk2.mofcom.gov.cn/aarticle/chinanews/200604/20060401894577.html|archive-date=2012-11-30|archive-url=https://archive.is/20121130144827/http://pk2.mofcom.gov.cn/aarticle/chinanews/200604/20060401894577.html|url-status=dead}}</ref>
== حوالہ جات ==
|