"بھارت میں گاؤکشی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5
سطر 1:
تاریخی طور پر [[بھارت]] میں [[گائے]] کا [[ذبیحہ]] ایک متنازع موضوع رہا ہے، چونکہ [[ہندو مت]] میں گائے کو بابرکت سمجھا جاتا ہے اس لیے اکثر اس موضوع پر تنازعات ابھرتے ہیں۔ بھارت کی 29 ریاستوں میں سے تقریباً 24 ریاستوں نے یا تو گائے کو ذبح کرنے یا گائے کا گوشت بیچنے پر پابندی عائد کی ہے۔
[[File:Bhains (buffalo).jpg|thumb|upright=1.2|ہندوستان کی گائے کے گوشت کی صنعت بنیادی طور پر آبی بھینس (کارابیف) کے ذبح پر مبنی ہے۔<ref name="landesusda">[https://www.ers.usda.gov/webdocs/publications/37672/59707_ldpm-264-01.pdf?v=42543 From Where the Buffalo Roam: India’s Beef Exports] {{wayback|url=https://www.ers.usda.gov/webdocs/publications/37672/59707_ldpm-264-01.pdf?v=42543 |date=20170507062835 }}, Maurice Landes, Alex Melton, and Seanicaa Edwards (June 2016), United States Department of Agriculture, pages 1–6</ref>]]
[[کیرلا]]،[[ناگالینڈ]]،[[مغربی بنگال]]،[[اروناچل پردیش]]،[[میزورام]] اور [[سکم]] جیسی ریاستوں میں گائے کی ذبح پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ اسی طرح ریاست [[جموں و کشمیر]] میں بھی ریاستی حکومت کی جانب سے گائے کی ذبح پر پابندی لگائی گئی تھی، چونکہ مقامی آبادی کی اکثریت مسلمان ہے اس لیے اس پابندی کے خلاف مظاہرے ہوئے جس کے بعد بھارتی سپریم کورٹ نے عارضی طور پر ہائی کورٹ کا حکم معطل کیا اور گائے کے ذبح سے پابندی ہٹائی۔ ریاست میں نافذ ضابطہ تعزیرات کی دفعہ 298-A کے مطابق جموں کشمیر میں گائے کشی پر پابندی تھی، تاہم مسلم اکثریتی ریاست ہونے کے ناطے یہاں گائے، بیل یا بھینس کا گوشت جسے عرف عام میں بڈماز کہا جاتا ہے، عام تھا۔