"عبقات الانوار فی امامۃ الائمۃ الاطہار (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5
سطر 40:
* '''بارہواں باب''': متواتر اور معروف [[حدیث ثقلین]] اور اس کے ساتھ حدیث سفینہ کے ساتھ مختص ہے یہ حصہ لکھنؤ میں سنہ 1313 اور 1351 ه‍.ق میں جبکہ اصفہان میں سنہ 1380 ه‍.ق میں ( 6 جلدوں میں) مدرسہ الامام المہدی 1406 ه‍.ق میں منتشر ہوئی ہے۔ خود مؤلف کے زمانے میں یہ حصہ چاپ سنگی میں ( 6 جلدوں میں) [[سید محمد]] علی روضاتی کی کوششوں سے اصفہان میں (عبقات اور اس کے مؤلف نیز "تحفہ اثنا عشریہ" کے بارے میں ایک مفید خط کے ساتھ) منتشر ہوئی ہے۔
 
اس طرح اس مجموعے کے مباحث کا تحقیقی اور مفید خلاصہ ''نفحات الأزہار فی خلاصۃ عبقات الأنوار'' کے نام سے عربی زبان میں سید علی میلانی کے قلم سے 20 جلدوں میں قم میں منتشر ہوئی ہے<ref>{{Cite web |url=http://www.alabaqat.com/download/ |title=آرکائیو کاپی |access-date=2018-10-22 |archive-date=2018-12-25 |archive-url=https://web.archive.org/web/20181225062909/http://www.alabaqat.com/download/ |url-status=dead }}</ref>۔
 
درج بالا مجموعے کے پانچ حصے مرحوم سید میرحامد حسین، تین حصے ان کے بیٹے سید ناصر حسین اور دو حصے سید محمد سعید فرزند سید ناصر حسین نے اسی روش اور اسلوب کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچائے جسے سید میر حامد حسین نے اپنایا تھا-