"وارث شاہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5
سطر 8:
 
آپ نے [[بلھے شاہ|بابا بُلھے شاہ]] کے ہمراہ اُن سے تعلیم حاصل کی۔ دنیاوی علم حاصل کر چکے تو مولوی صاحب نے اجازت دی کہ جاؤ اب باطنی علم حاصل کرو اور جہاں چاہو بیعت کرو۔ تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ [[بابا بلھے شاہ]] نے تو [[شاہ عنایت قادری]] کی بیعت کی جبکہ سید وارث شاہ نے خواجہ فریدالدین گنج شکر کے خاندان میں بیعت کی
جب ”ہیر رانجھا“ کے قصہ کے متعلق آپکے استاد محترم غلام مرتضٰی کو علم ہوا تو انہوں نے اس واقعہ پر ناراضی کا اظہار کیا اور کہا وارث شاہ، بابا بلھے شاہ نے علم حاصل کرنے کے بعد سارنگی بجائی اور تم نے ہیر<ref>[{{Cite web |url=https://www.punjnud.com/PageList.aspx?BookID=5616&BookTitle=Heer |title=قصہ ہیر وارث شاہ] |access-date=2020-04-08 |archive-date=2020-10-30 |archive-url=https://web.archive.org/web/20201030072018/https://www.punjnud.com/PageList.aspx?BookID=5616&BookTitle=Heer |url-status=dead }}</ref> لکھ ڈالی۔ آپ نے کوئی جواب نہ دیا تو مولانا نے اپنے مریدوں کو کہہ کر آپ کو ایک حجرے میں بند کروا دیا۔ دوسرے دن آپکو باہر نکلوایا اور کتاب پڑھنے کا حکم دیا جب آپ نے پڑھنا شروع کیا تو مولانا صاحب کی حالت دیکھنے کے قابل تھی۔ سننے کے بعد فرمایا، وارثا! تم نے تو تمام جواہرات مونج کی رسی میں پرو دیے ہیں۔ یہ پہلا فقرہ ہے جو اس کتاب کی قدر و منزلت کو ظاہر کرتا ہے۔ سید وارث شاہ درحقیقت ایک درویش صوفی شاعر ہیں۔ وارث شاہ کا دور محمد شاہ رنگیلا سے لے کر [[احمد شاہ ابدالی]] تک کا دور ہے۔
وارث شاہ کو پنجابی زبان کا [[شیکسپیئر]] بھی کہا جاتا ہے۔ پنجابی زبان کو آپ نے ہی عروج بخشا ہے۔ پنجابی کی تدوین و ترویج میں وارث شاہ نے نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ آپکا کلام پاکستان اور ہندوستان بالخصوص سکھوں میں بہت مقبول ہے۔ ”ہیر“ میں بہت سی کہاوتوں کا بھی استعمال کیا گیا ہے جو لوگوں کے لیے ضرب المثل کا درجہ رکھتی ہیں۔ وارث شاہ کی ”ہیر<ref>{{Cite web |url=https://www.punjnud.com/Articlesdetail.aspx?ArticleID=89&ArticleTitle=Heer%20Waris%20Shah%20Ka%20Asal%20Nuskha%20Khan%20Hai%3F |title=ہیر وارث شاہ کا اصل نسخہ کہاں ہے؟ |access-date=2021-12-27 |archive-date=2020-10-21 |archive-url=https://web.archive.org/web/20201021030152/https://www.punjnud.com/Articlesdetail.aspx?ArticleID=89&ArticleTitle=Heer%20Waris%20Shah%20Ka%20Asal%20Nuskha%20Khan%20Hai%3F |url-status=dead }}</ref>“کے علاوہ دوسری تصانیف میں معراج نامہ، نصیحت نامہ، چوہریڑی نامہ اور دوہڑے شامل ہیں۔
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ وارث شاہ نے شادی کی تھی اور ان کی ایک بیٹی بھی تھی جبکہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ وارث شاہ نے شادی نہیں کی تھی۔ آپکے سنہ پیدائش کے بارے میں حتمی طور پر کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا اور نہ ہی وفات کے متعلق۔ افضل حق نے اپنی کتاب معشوقہ پنجاب میں لکھا ہے کہ آپ نے 10 محرم [[1220ھ]] میں وفات پائی۔<ref>{{Cite web |url=http://www.nawaiwaqt.com.pk/بقیہ-نیوز/23-Sep-2013/243216 |title=عظیم درویش صوفی شاعر وارث شاہ<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان --> |access-date=2015-08-31 |archive-date=2017-02-13 |archive-url=https://web.archive.org/web/20170213015345/http://www.nawaiwaqt.com.pk/%D8%A8%D9%82%DB%8C%DB%81-%D9%86%DB%8C%D9%88%D8%B2/23-Sep-2013/243216 |url-status=dead }}</ref>