"اسلام اور یہودیت" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← جنھوں، گذرے |
3 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.6 |
||
سطر 101:
=== مقدس صحیفہ ===
اسلام یہودیت میں مشترکہ طور پر مقدس صحیفوں کا تصور ہے۔ حالانکہ ان صحائف کے متن اور معنی و مطالب میں قدرے اختلاف ہے۔ عبرانی [[تورات]] اور عربی [[قرآن]] میں بہت سارے مشترک امور ونواہی ہیں۔ اس کے علاوہ دونوں مذاہب کئی بنیادی عقائد پر بھی ایمان رکھتے ہیں جیسے کہ [[یوم حساب]]۔ تورات [[طوماری|طومار]] شکل میں موجود ہے جبکہ قرآن [[مخطوطہ]] کی شکل میں ہے۔
مسلمان یہود اور مسیحی کو [[اہل کتاب]] کہتے ہیں: یعنی وہ لوگ جن پر اللہ نے آسمانی کتاب نازل کی۔ قرآن میں چار آسمانی کتابوں کا تذکرہ ہے۔ [[تورات]] [[موسیٰ]] پر نازل کی۔ {{اقتباس قرآن |اور یہ تمہیں کیسے حَکم بناتے ہیں جبکہ ان کے پاس توراۃ موجود ہے جس میں اللہ کا حکم لکھا ہوا ہے اور پھر یہ اس سے منہ موڑ رہے ہیں؟ اصل بات یہ ہے کہ یہ لوگ ایمان ہی نہیں رکھتے (المائدہ:43)۔}}<ref name="https://www.quranwow.com/#/ch/3/t1/ar-allah/t2/ur-maududi/a1/alafasy-64/a2/itania-64/v/64">{{cite web | accessdate=4 اگست 2018}}</ref> قرآن یہ بھی بیان کرتا ہے کہ تورات میں احکام بھی لکھے جاتے تھے: {{اقتباس قرآن|تورات میں ہم نے یہودیوں پر یہ حکم لکھ دیا تھا کہ جان کے بدلے جان، آنکھ کے بدلے آنکھ، ناک کے بدلے ناک، کان کے بدلے کان، دانت کے بدلے دانت، اور تمام زخموں کے لیے برابر کا بدلہ پھر جو قصاص کا صدقہ کر دے تو وہ اس کے لیے کفارہ ہے اور جو لوگ اللہ کے نازل کردہ قانون کے مطابق فیصلہ نہ کریں وہی ظالم ہیں (المائدہ:45)۔}}<ref name="https://www.quranwow.com/#/ch/3/t1/ar-allah/t2/ur-maududi/a1/alafasy-64/a2/itania-64/v/64"/> دوسری آسمانی کتاب [[زبور]] ہے جسے اللہ نے [[داود]] پر نازل فرمائی: {{اقتباس قرآن|اے محمدؐ! ہم نے تمہاری طرف اُسی طرح وحی بھیجی ہے جس طرح نوحؑ اور اس کے بعد کے پیغمبروں کی طرف بھیجی تھی ہم نے ابراہیمؑ، اسماعیلؑ، اسحاقؑ، یعقوبؑ اور اولاد یعقوبؑ، عیسیٰؑ، ایوبؑ، یونسؑ، ہارونؑ اور سلیمانؑ کی طرف وحی بھیجی ہم نے داؤدؑ کو زبور دی (النساء:163)۔}}<ref name="https://www.quranwow.com/#/ch/3/t1/ar-allah/t2/ur-maududi/a1/alafasy-64/a2/itania-64/v/64"/> ایک اور جگہ مذکور ہے : {{اقتباس قرآن|تیرا رب زمین اور آسمانوں کی مخلوقات کو زیادہ جانتا ہے ہم نے بعض پیغمبروں کو بعض سے بڑھ کر مرتبے دیے، اور ہم نے ہی داؤدؑ کو زبور دی تھی (الاسراء: 55)۔}} <ref name="https://www.quranwow.com/#/ch/3/t1/ar-allah/t2/ur-maududi/a1/alafasy-64/a2/itania-64/v/64"/> تیسری آسمانی کتاب [[انجیل]] ہے جو [[عیسی ابن مریم]] پر نازل ہوئی: {{اقتباس قرآن|پھر ہم نے ان پیغمبروں کے بعد مریمؑ کے بیٹے عیسیٰؑ کو بھیجا توراۃ میں سے جو کچھ اس کے سامنے موجود تھا وہ اس کی تصدیق کرنے والا تھا اور ہم نے اس کو انجیل عطا کی جس میں رہنمائی اور روشنی تھی اور وہ بھی توراۃ میں سے جو کچھ اُس وقت موجود تھا اُس کی تصدیق کرنے والی تھی اور خدا ترس لوگوں کے لیے سراسر ہدایت اور نصیحت تھی (المائدہ:46)۔}} <ref name="https://www.quranwow.com/#/ch/3/t1/ar-allah/t2/ur-maududi/a1/alafasy-64/a2/itania-64/v/64"/> اور چوتھی کتاب [[قرآن]] جو [[محمد بن عبد اللہ]] پر نازل ہوئی۔ قرآن اہل کتاب کو یکساں طور ایسے کلمے کی طرف دعوت دیتا ہے جو ان تینوں مذاہب میں مشترک ہیں۔ اور وہ ہیں غیر اللہ کی عبادت نہ کرنا، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرنا وغیرہ: {{اقتباس قرآن| کہو، "اے اہل کتاب! آؤ ایک ایسی بات کی طرف جو ہمارے اور تمہارے درمیان یکساں ہے یہ کہ ہم اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہ کریں، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھیرائیں، اور ہم میں سے کوئی اللہ کے سوا کسی کو اپنا رب نہ بنا لے" اس دعوت کو قبول کرنے سے اگر وہ منہ موڑیں تو صاف کہہ دو کہ گواہ رہو، ہم تو مسلم (صرف خدا کی بندگی و اطاعت کرنے والے) ہیں (آل عمران :64)۔}}<ref name="https://www.quranwow.com/#/ch/3/t1/ar-allah/t2/ur-maududi/a1/alafasy-64/a2/itania-64/v/64"/> مسلمانوں کو اہل کتاب کا ذبیحہ کھانے اوران کی عورتوں سے شادی کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔<ref>[http://www.eat-halal.com/articles/machineslaughter.shtml Machine-slaughtered Meat] {{wayback|url=http://www.eat-halal.com/articles/machineslaughter.shtml |date=20081121143701 }}، Shaykh Muhammad ibn Adam al-Kawthari, ''eat-halal.com''۔ Retrieved 23 مارچ 2006.</ref>
قرآنی آیات اور اسلامی مآخذ کے مطالعے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ تورات میں کئی بار تحریف ہو چکی ہے اور بعض جگہ آیات اور متن کو بدل دیا گیا ہے۔ بہت سارے یہودی گروہوں نے حشمونی دور میں بہت زیادہ خرافات کی ہیں ان میں قابل ذکر فریسی اور صدیقی ہیں۔ بعد کے جدید یہودی روایات کا مآخذ فریسی [[مکتب فکر]] ہے کیونکہ وہ دور ہیکل دوم سے ہی یہودی مذہبیات پر حاوی رہے ہیں۔ فریسیوں اور صدیقیوں کا فہرست مسلمہ کے معنی و مطالب پر کافی اختلاف رہا ہے۔ صدیقیوں نے بائبل کے لفظی معنی پر توجہ دی ہے اور اس کو سختی سے قائم رکھا ہے جبکہ فریسی شفوی تورات کو اپناتے ہیں اور مکتوب تورات کے محض مفہوم پر اکتفا کرتے ہیں۔ اسی لیے ان کے ترجمے لفظی ترجمے سے بہت بعید ہیں اور مختلف ہیں۔ بعد کے واعظوں اور مذہبی رہنماؤں نے مشناہ اور تلموذ کی واعظانہ تشریح کی ہے۔ وہ دراصل ایک فریم ورک بنا رہے تھے اور یہ فریم ورک تلمود میں بآسانی سما رہے تھے۔ اور یہی فریم ورک حلیل، اسماعیل، الیشع، العزیر اور یوسف سے منسوب ہے۔ بابلی تلمود کے مطابق باباؤں نے بائبل میں 70 سے زیادہ مقامات پر ایک یا زیادہ الفاظ بدل دیے ہیں۔ ایسا الفاظ کے تلفظ کی وجہ سے ہوا ہے کہونکہ [[عبرانی زبان]] میں حروف علت نہیں ہیں جس سے ہو بہو تلفظ ادا کیا جا سکے۔ کبھی کبھی تلمود کے الفاظ کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ اسی بنا پر مذوذ نے یہ انکشاف کیا کہ قرآن کا یہ الزام کہ تورات میں تحریف ہوئی ہے غلط نہیں بلکہ توارت کے اصلی حالت پر باقی رہنے کا انکار ہے۔ <ref>{{cite book|author=Haggai Mazuz|title=The Religious and Spiritual Life of the Jews of Medina|url=https://books.google.com/books?id=RQcSBQAAQBAJ&pg=PA16|date=3 جولائی 2014|publisher=BRILL|isbn=978-90-04-26609-4|pages=17–21|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181224211032/https://books.google.com/books?id=RQcSBQAAQBAJ&pg=PA16|archivedate=2018-12-24|access-date=2018-08-02|url-status=live}}</ref>
|