"سائیرل المیڈا" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
JarBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.6 |
||
سطر 16:
خبر کے شائع ہونے والے مضمون کے بعد، [[وزیراعظم پاکستان|وزیر اعظم پاکستان]] [[نواز شریف]] اور وزیر اعلیٰ پنجاب [[شہباز شریف]] کے دونوں دفاتر نے مضمون میں چھپے واقعات کے ورژن کی تردید کی اور اسے من گھڑت کہانی قرار دیا۔ پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف [[راحیل شریف]] نے قومی اور علاقائی سلامتی کے معاملات پر بات کرنے کے لیے ان سے ملاقات کے بعد شریف نے حکام کو فوج اور [[انٹر سروسز انٹلیجنس|آئی ایس آئی]] کے بارے میں "من گھڑت" کہانی کے طور پر شائع کرنے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا۔
ڈان نے کہا کہ سیرل المیڈا کی رپورٹ "تصدیق شدہ، کراس چیک اور حقائق کی جانچ پڑتال" تھی اور یہ کہانی پر قائم ہے۔ ڈان کے چیف ایڈیٹر نے حکومت پر زور دیا کہ وہ "بد نیتی پر مبنی مہم" میں اخبار کو "قربانی کا بکرا" بنانے سے گریز کرے۔ <ref name="DailyPakistan">[https://en.dailypakistan.com.pk/pakistan/story-rejected-by-pm-office-was-fact-checked-dawn-newspaper/ Story rejected by PM Office was fact-checked: Dawn newspaper], Daily Pakistan, 11 October 2016.</ref> ایک اور پاکستانی روزنامہ، ''[[دی نیشن (پاکستان)|دی نیشن]]'' ، نے سیرل المیڈا کے لکھنے کے حق کی حمایت کی اور حکومت کی "قومی مفاد" پر گفتگو پر اجارہ داری کی صلاحیت پر سوال اٹھایا۔ اس میں یہ سوال بھی اٹھایا گیا کہ [[مسعود اظہر]] اور [[حافظ محمد سعید|حافظ سعید کے]] خلاف کارروائی کو "قومی سلامتی" کے لیے خطرہ کیوں سمجھا جانا چاہیے۔ <ref>[http://www.ndtv.com/world-news/why-cant-action-be-taken-against-masood-azhar-hafiz-saeed-asks-pak-daily-1473473 How Is Action On Masood Azhar, Hafiz Saeed Danger To Security, Asks Pak Daily], NDTV News, 13 October 2016.</ref> <ref>[http://nation.com.pk/editorials/12-Oct-2016/how-to-lose-friends-and-alienate-people How to Lose Friends And Alienate People] {{wayback|url=http://nation.com.pk/editorials/12-Oct-2016/how-to-lose-friends-and-alienate-people |date=20170720122223 }}, The Nation, 12 October 2016.</ref>
14 اکتوبر 2016ء کو حکومت نے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ کیا۔ <ref>[https://tribune.com.pk/story/1198902/government-decides-strike-cyrils-name-off-ecl Government lifts travel ban on Cyril Ameida], The Express Tribune, 14 October 2016.</ref> عسکری ذرائع کا کہنا تھا کہ وہ المیڈا سے ناراض نہیں ہیں لیکن وہ حکومتی اہلکاروں کی جانب سے ملاقات کی تفصیلات لیک ہونے پر پریشان ہیں۔ فوج نے برقرار رکھا کہ یہ ایک "جھوٹی اور من گھڑت کہانی" ہے اور یہ قومی سلامتی کی خلاف ورزی کی نمائندگی کرتی ہے۔
|