"سانحہ ماڈل ٹاؤن" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.2
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.7
سطر 190:
* مورخہ [[16 جولائی]] کو سانحہ کے ایک ماہ بعد جاری ہونے والی فرانزک رپورٹ میں نہ صرف منہاج القرآن کے پانچ سٹوڈنٹس پر فائرنگ کا الزام عائد کیا گیا بلکہ حملہ آور پولیس والوں کی تعداد صرف 15 قرار دی گئی۔ حالانکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی براہ راست نشریات کے دوران ملک بھر کے میڈیا چینلز نے ہزاروں کی تعداد میں پولیس کو نہتے لوگوں پر بربریت کرتے دکھایا تھا۔<ref>[http://tribune.com.pk/story/736399/five-minhajul-quran-students-fired-on-police-during-model-town-clashes-forensic-report/ فرانزک رپورٹ میں سٹوڈنٹس کی طرف سے فائرنگ کا الزام]</ref>
* مورخہ [[16 جولائی]] کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے دعوی کیا کہ انہوں نے نہ صرف فائرنگ کرنے والے عوامی تحریک کے پانچ کارکنوں کا سراغ لگا لیا ہے برآمد ہونے والے اسلحے کی تصدیق بھی کر لی ہے۔<ref>[http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/229070 پولیس پر فائرنگ بارے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کا دعوی]</ref>
* مورخہ [[27 جولائی]] کو شہبازشریف نے اپنے بیان حلفی میں اقرار کیا کہ سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پولیس آپریشن کا فیصلہ کیا گیا، جس سے وہ مکمل طور پر لاعلم رہے۔<ref>[http://dailypakistan.com.pk/national/27-Jul-2014/127151 تحقیقاتی ٹریبونل میں شہبازشریف کا بیان حلفی جمع کروا دیا گیا۔]</ref><ref>[http://tribune.com.pk/story/741466/model-town-tragedy-i-was-kept-out-of-loop-shahbaz-tells-judicial-tribunal/ Tribune: I was kept out of loop, Shahbaz tells judicial tribunal]</ref><ref>[{{Cite web |url=http://www.nation.com.pk/national/27-Jul-2014/i-ordered-police-to-retreat-before-shooting-cm#top_anchor |title=The nation: I ordered police to retreat before shooting: CM] |accessdate=2015-02-12 |archive-date=2015-03-11 |archive-url=https://web.archive.org/web/20150311134043/http://nation.com.pk/national/27-Jul-2014/i-ordered-police-to-retreat-before-shooting-cm#top_anchor }}</ref>
 
==== جوڈیشل کمیشن کو دھمکیاں ====
سطر 204:
 
== پاکستان عوامی تحریک کی ایف آئی آر ==
* مؤرخہ [[19 جون]] کو ڈائریکٹر ایڈمن [[جواد حامد]] کی مدعیت میں تھانہ فیصل ٹاؤن میں ایف آئی آر کے اندراج کے لیے درخواست دی گئی، جس میں [[وزیر اعظم]] نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، حمزہ شہباز، وفاقی وزراء میں سے خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، چودھری نثار خان، پرویز رشید، عابد شیر علی، پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ، سابقہ سی سی پی او لاہور شفیق گجر، ڈی آئی جی آپریشنز رانا عبد الجبار، ایس پی ماڈل ٹاؤن طارق عزیز اور دیگر پولیس افسران کو ملزم نامزد کیا گیا، تاہم پولیس نے ایف آئی آر درج نہ کی۔<ref>[{{Cite web |url=http://www.nation.com.pk/lahore/20-Jun-2014/application-moved-for-fir-against-rulers |title=تھانہ فیصل ٹاؤن میں ایف آئی آر کے لیے درخواست] |accessdate=2015-02-12 |archive-date=2014-09-07 |archive-url=https://web.archive.org/web/20140907152944/http://www.nation.com.pk/lahore/20-Jun-2014/application-moved-for-fir-against-rulers }}</ref>
* مؤرخہ [[4 جولائی]] کو سیشن کورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاون کا مقدمہ وزیراعلیٰ پنجاب، خواجہ سعد رفیق، رانا ثناء اللہ سمیت اکیس افراد کے خلاف درج کرنے کے لیے درخواست دائر کی گئی، جو کورٹ کی طرف سے سماعت کے لیے منظور کر لی گئی۔<ref>[http://thefrontierpost.com/article/182214/ سیشن کورٹ میں ایف آئی آر کی درخواست]</ref>
* مؤرخہ [[15 جولائی]] کو سیشن کورٹ نے پاکستان عوامی تحریک کی درخواست پر سانحہ ماڈل ٹاون کا مقدمہ درج کرنے کے لیے دائر درخواست پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم سے ریکارڈ طلب کر لیا۔<ref>[http://thefrontierpost.com/article/182214/ دی فرنٹیئر پوسٹ: پاکستان عوامی تحریک کی درخواست پر تحقیقاتی ٹیم سے ریکارڈ طلب]</ref><ref>{{Cite web |url=http://www.thenews.com.pk/Todays-News-13-31636-Court-seeks-JIT-report-on-Model-Town-incident |title=دی نیوز: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ و سیشن جج صفدر بھٹی نے جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم سے رپورٹ طلب کرلی۔ |access-date=2015-02-12 |archive-date=2014-07-18 |archive-url=https://web.archive.org/web/20140718053213/http://www.thenews.com.pk/Todays-News-13-31636-Court-seeks-JIT-report-on-Model-Town-incident |url-status=dead }}</ref>