"ضمیر اختر نقوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5
1 مآخذ کو بحال کرکے 1 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.7
سطر 4:
اختر نقوی کی پیدائش [[برطانوی ہند]] میں ہوئی۔ وہ [[24 مارچ]] [[1940ء]] میں [[بھارت]] شہر [[لکھنؤ]] میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام سید ظہیر حسن نقوی تھا جب کہ ان کی والدہ کا نام سیدہ محسنہ ظہیر نقوی تھا۔ پیدائش کے وقت نام ظہیر رکھا گیا تھا۔ [[1967ء]] میں وہ نقل مقام کر کے [[پاکستان]] چلے گئے اور مستقلًا [[کراچی]] شہر میں سکونت اختیار کیے۔ تعلیمی اعتبار سے وہ لکھنؤ کے حسین آباد اسکول سے میٹرک پاس کیے اور گورنمنٹ جوبلی کالج، لکھنؤ سے انٹرمیڈیٹ مکمل کیے۔ انہیں گریجویشن کی سند شیعہ کالج لکھنؤ سے حاصل ہوئی۔<ref>https://www.express.pk/story/2080041/1</ref>
 
سوشل میڈیا پر بھی بہت مشہور تھے، وہ اپنی تقریروں، قصے و واقعات بیان کرنے کے حوالے سے منفرد شہرت رکھتے تھے۔علامہ ضمیر اختر نقوی کولڈن جعفری کے نام سے بھی جانا جاتا تھا اور ان کے بیانات کو سوشل میڈیا پر خوب شیئر کیا جاتا تھا۔ کراچی میں علامہ ضمیر اختر نقوی کو ضمیر گھوڑوی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ علامہ ضمیر اختر نقوی گھوڑوں کی دعوت کیا کرتے تھے اور ان کے لیے باقاعدہ شامیانے لگا کر میزوں پر دودھ جلیبیوں کی پرات سجا کر وہاں لایا جاتا اور اس طرح کی مجالس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اکثر زیر بحث رہتی ہیں۔<ref>{{Cite web|url=https://sirfurdu.com/archives/30625//|title=web|date=20-10-2018|accessdate=https://sirfurdu.com/archives/30625/|website=https://sirfurdu.com|publisher=sobia|last=zahra|first=sobia}}{{مردہ ربط|date=May 2022 |bot=InternetArchiveBot }}</ref>
 
ضمیر اختر نقوی نے ایک ویڈیو میں یہ دعویٰ بھی کیا تھا پاکستان ذوالجناح کی وجہ سے بنا اور اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے اپنی مجلس میں بیان کیا کہ مسٹر جناح کی دادی ذوالجناح کے پاس گئیں اور ذوالجناح نے ان کے کان میں کچھ کہا پھر کچھ عرصہ بعدمسٹر جناح پیدا ہوئے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مسٹر جناح کے نام کے ساتھ لفظ ’’جناح‘‘ ذوالجناح کی ہی نسبت سے ہے کیونکہ ان کی پیدائش ذوالجناح کی دعا وغیرہ سے ہوئی تھی۔<ref>{{Cite web|url=https://sirfurdu.com/archives/30625/ضمیر-اختر-نقوی-انتقال/اہم-خبریں-اردو-نیوز/|title=شعیہ عالم دین انتقال کر گئے|date=20-10-2020|accessdate=20-10-2020|website=https://sirfurdu.com/|publisher=sobia zahra|last=|first=sirfurdu|archive-date=2020-09-26|archive-url=https://web.archive.org/web/20200926124501/https://sirfurdu.com/archives/30625/%D8%B6%D9%85%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D8%B1-%D9%86%D9%82%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D9%82%D8%A7%D9%84/%D8%A7%DB%81%D9%85-%D8%AE%D8%A8%D8%B1%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88-%D9%86%DB%8C%D9%88%D8%B2/|url-status=dead}}</ref>
 
علامہ ضمیر اختر نقوی نے شہزادہ قاسم ابنِ حسنؑ ؐ کی سیرت پر دو جلدیں تحریرکیں، اپنے حلقہ اثر میں وہ انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔ سوشل میڈیا پر ان کا مذاق اڑایا جاتا جس کی وجہ ان کی دھان پان سی صحت تھی۔ علامہ ضمیر اختر نقوی نے جون 2020ء میں جب کرونا کی وبا اپنے عروج پر تھی اپن ایک ویڈیو بیان میں دعوی کیا تھا کہ انہوں نے کرونا کا علاج دریافت کر لیا ہے اور وہ کسی کو بتائیں گے نہیں ویڈیو بیان میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ یہ علاج صرف اس صورت میں بتائیں گے جب کوئی حکومتی عہدار ان سے اس سلسلہ میں رابطہ کرے گا۔ ان کی اس ویڈیو کو سنجیدہ اور غیر سنجیدہ دونوں حلقوں میں بہت مقبولیت حاصل ہوئی اور قریب مہینہ بھر سے زیادہ یہ ویڈیو موضوع سخن بنی رہی۔ ان کی اس ویڈیو نے ٹک ٹاک پر بھی بہت مقبولیت حاصل کی۔