"ہم جنس پرستی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
25 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.7
26 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.9
سطر 265:
ایسی موزوں سائنسی تحقیق نہیں ہے جس سے یہ نتیجہ اخذ ہو کہ جنسی رجحان تبدیلی کی کوششیں ایک شخص کے جنسی رجحان کو تبدیل کرتی ہیں۔ ایسی کوششیں ایک طرف ایمان کی بنیاد پہ قائم کچھ سائنسی تنظیموں یا پیشہ وروں کی قدروں اور دوسری طرف ایل جی بی ٹی حقوق پہ قائم تنظیموں، ماہرین اور سائنسی تنظیموں اور دیگر مذہبی تنظیموں کی طرف سے منعقد اقدار کے درمیان میں کشیدگی کے باعث متضاد رہی ہیں۔<ref name=":10"/> رویوں اور سماجی علوم اور صحت اور ذہنی صحت کے ماہرین کی طویل مدتی اتفاق رائے یہ ہے کہ ہم جنسیت بنیادی طور پر انسانی جنسی رجحان کا نارمل اور مثبت پہلو ہے اور اس وجہ سے ایک ذہنی عارضہ نہیں ہے۔<ref name=":10"/> امریکی تنظیم برائے علم نفسیات کا کہنا ہے "بیشتر لوگ اپنے جنسی رجحان کے انتخاب بارے تھوڑا یا کوئی احساس تجربہ نہیں کرتے۔"<ref>[http://www.apa.org/topics/sexuality/sorientation.pdf "Answers to Your Questions. For a Better Understanding of Sexual Orientation & Homosexuality"] (PDF)۔ American Psychological Association. Retrieved 20 December2010.</ref> کچھ افراد اور گروہ ہم جنسیت کے تصور کو نشو و نما میں خرابی یا روحانی اور اخلاقی کمزوریوں کی علامتوں سے بڑھاوا دیتے ہیں اور بحث کر چکے ہیں کہ جنسی رجحان تبدیلی کی کوششیں بشمول نفسیاتی معالجہ اور مذہبی کوششیں ہم جنسی احساسات اور رویوں کو تبدیل کر سکتی ہیں۔ ایسے بہت سے افراد اور گروہ وسیع سیاق و سباق کی حامل تعصب پرست مذہبی سیاسی تحریکوں کے ساتھ ثابت قدمی کے ساتھ سامنے آتے ہیں جنھوں نے ہم جنسیت کی کلنک کے طور پر سیاسی اور مذہبی میدانوں میں حمایت کی ہے۔<ref name=":10"/>
 
کسی بھی اہم ذہنی صحت کی تنظیم کے ماہرین نے جنسی رجحان کو تبدیل کرنے کی کوششوں کو منظور نہیں کیا اور فی الحقیقت ان سب نے ان حکمت عملیوں کے بیانات کو اپنایا ہے جو پیشہ وروں اور عوام کو ان علاجوں کے بارے میں جن کا مطلب جنسی رجحان کو بدلنا ہے سے خبردار کرتی ہیں۔ ان میں یو-ایس-اے سے امریکی تنظیم برائے طب نفسیات، امریکی تنظیم برائے علم نفسیات، امریکی تنظیم برائے مشاورت، قومی تنظیم برائے سماجی کارکنان،<ref>[https://www.webcitation.org/5sEshQkXj?{{wayback|url=http://www.glad.org/uploads/docs/cases/2009-11-17-doma-aff-herek.pdf "Expert|date=20100828054600 affidavit of Gregory M. Herek, Ph.D."]}} (PDF)۔ Archived from [http://www.glad.org/uploads/docs/cases/2009-11-17-doma-aff-herek.pdf the original](PDF) on 25 اگست 2010. Retrieved 24 اگست 2010.</ref> ان کے علاوہ رائل کالج آف سائیکیٹرسٹس،<ref name=":12">Royal College of Psychiatrists: [http://www.rcpsych.ac.uk/press/pressreleasearchives/2009/statement.aspx Statement from the Royal College of Psychiatrists' Gay and Lesbian Mental Health Special Interest Group] [https://web.archive.org/web/20100527055029/http://www.rcpsych.ac.uk/press/pressreleasearchives/2009/statement.aspx Archived] 27 مئی 2010 at the Wayback Machine.</ref> اور آسٹریلوی سائیکالوجیکل سوسائٹی<ref>Australian Psychological Society: [http://www.psychology.org.au/publications/tip_sheets/orientation/ Sexual orientation and homosexuality] [https://web.archive.org/web/20090717121843/http://www.psychology.org.au/publications/tip_sheets/orientation/ Archived] 17 جولائی 2009 at the Wayback Machine.</ref> شامل ہیں۔ امریکی تنظیم برائے نفسیاتی علوم اور رائل کالج آف سائیکیٹرسٹس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ NARTH کی طرف سے اختیار شدہ بیانیہ کو سائنسی حمایت حاصل نہیں ہے جو ایسا ماحول تخلیق کرتی ہیں جس میں تعصب اور امتیازی سلوک پھل پھول سکتا ہے۔<ref name=":12"/><ref>[http://www.apa.org/pi/lgbt/resources/policy/ex-gay.pdf "Statement of the American Psychological Association"] (PDF)۔ Retrieved 24 August2010.</ref>
 
امریکی تنظیم برائے علم نفسیات کا کہنا ہے کہ "جنسی رجحان چناؤ نہیں ہے جو اپنی مرضی سے تبدیل ہو سکے اور جنسی رجحان ماحولیاتی، ادراکی اور حیاتیاتی عوامل کے پیچیدہ ہم آہنگی کا متحمل نتیجہ ہے۔۔۔ یہ ابتدائی عمر میں تشکیل پاتا ہے۔۔۔ [اور ثبوت تجویز کرتے ہیں کہ] حیاتیاتی بشمول جینیاتی یا پیدائشی ہارمونی عوامل ایک شخص کی جنسیت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔<ref name=":2"/>" ان کا کہنا ہے کہ "جنسی رجحان کی شناخت — نہ کہ جنسی رجحان — بظاہر نفسیاتی معالجہ، مددگار گروہوں اور زندگی کے واقعات کے ذریعے تبدیل ہوتے ہیں۔"<ref name=":10"/> امریکی تنظیم برائے طب نفسیات کا کہنا ہے "افراد اپنی زندگیوں میں مختلف مقام میں جان سکتے ہیں کہ وہ مخالف جنس پسند، گے، لیسبئین یا دوجنس پرست ہیں" اور "طبی نفسیاتی معالجہ کی مخالفت کرتے ہیں، جیسا کہ 'مرمتی' یا 'تبدیلی' کے معالجے جس کی بنیاد اس تصور پہ ہے کہ ہم جنسیت ایک پیدائشی ذہنی عارضہ ہے یا اس تصور سے قبل کی جانے والی بنیاد پہ ہے کہ مریض/مریضہ کو ہم جنسی رجحان کو تبدیل کرلینا چاہئیے۔" لیکن وہ مثبت گے نفسیاتی معالجہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔<ref name=":11"/>