"فنانشل کرائسس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
ن
(ٹیگ: رجوع مکرر ہٹایا دستی ردِّ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2
سطر 12:
|caption=
}}
'''''فنانشل کرائسس''''' ({{lang-en|Causes and Remedies of the Present Financial Crisis from Islamic Perspective}}) پاکستانی [[دیوبندی مکتب فکر|دیوبندی]] عالم [[محمد تقی عثمانی]] کی ایک کتاب۔ورلڈ اکنامک فورم (سوئزر لینڈ) معاملات معیشت سے متعلق دنیا کا سب سے بڑا اور باو قار فکری ادارہ ہے۔ یہ ادارہ ہر سال جنوری میں سوئزر لینڈ کے شہر ڈیووس میں اپنا اجلاس منعقد کر تا ہے، جس میں سر براہان مملکت، وزرائے خزانہ، کے پالیسی ساز اداروں اور کمپنیوں کے سر براہ شریک ہوتے ہیں۔ جنوری 2010 ء میں اس فورم کے منعقدہ اجلاس کا موضوع موجودہ معاشی بحران سے سبق لیتے ہوئے دنیا کے معاشی نظام میں کن تبدیلیوں کی ضرورت ہے تھا۔ اجلاس میں تقریباً اڑھائی ہزار ماہرین نے شرکت کی مفتی تقی عثمانی کو اس فورم کے چیئر مین کی طرف سے اجلاس میں شرکت کرنے اور ایسا مقالہ تحریر کرنے کی دعوت دی گئی، جس میں مذہبی اقدار و اصولوں کی روشنی میں موجودہ معاشی نظام کی خامیاں ذکر کی جائیں، نیز ان خامیوں کے تدارک کیلئے تجاویز بھی پیش کی جائیں۔ یہ کتاب ای مقالہ کی کتابی صورت ہے۔ جس میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں موجودہ عالمی معاشی بحران کا حل پیش کیا گیا ہے۔ کتاب کے 40 صفحات ہیں اور 2012ء میں مکتبہ معارف القرآن کراچی سے شائع ہوئی ہے۔ موجودہ عالمی معاشی بحران اور اسلامی تعلیمات کے عنوان سے اس کا اردو میں بھی ترجمہ کیا گیا جس کے 60 صفحات ہیں۔ یہ مکتبہ معارف القرآن کراچی کی طرف سے 1433 ھ میں شائع ہوا۔<ref>{{cite journal|author1=ظل ھما|title=مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ|journal=راحت القلوب|date=جنوری۔ جون ٢٠١٩|volume=٣|issue=١|pages=212|url=https://iri.aiou.edu.pk/indexing/?p=44425|access-date=٢٤ جنوری ٢٠٢٢|trans-title=|archive-date=2021-01-28|archive-url=https://web.archive.org/web/20210128005722/https://iri.aiou.edu.pk/indexing/?p=44425|url-status=dead}}</ref>
 
== مزید دیکھیے ==