"محمد متولی شعراوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار:تبدیلی ربط V3.4
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2
سطر 30:
1941ء میں فارغ التحصیل ہونے کے بعد، وہ 1943ء میں تدریسی سند حاصل کرنے کے لیے آگے بڑھے۔ بعد ازاں اس نے زگازگ میں اور پھر آخر کار اسکندریہ میں منتقل ہونے سے پہلے تنتا کے مذہبی ادارے سے گریجویشن کیا۔ 1950ء میں، وہ ام القریٰ یونیورسٹی میں شریعہ کے پروفیسر کے طور پر کام کرنے کے لیے سعودی عرب چلے گئے۔ 1960ء میں انسٹی ٹیوٹ آف طنطہ ازری نے انہیں اسلامی دعوت کا ڈائریکٹر مقرر کیا۔ 1961 میں وزارت اوقاف نے انہیں انسپکٹر آف سائنسز مقرر کیا۔ 1963ء میں وہ مصر واپس آئے اور الازہر کے گرینڈ شیخ کے ڈائریکٹر کے طور پر خدمات سر انجام دیتے رہے۔ <ref name="ReferenceA">{{حوالہ ویب|url=http://www.ahram.org.eg/269/2010/08/25/225/33/Malafat.aspx|title=الشيخ الشعراوي -تدرجه الوظيفي|accessdate=2010-08-25|archiveurl=https://web.archive.org/web/20110611152548/http://www.ahram.org.eg/269/2010/08/25/225/33/Malafat.aspx|archivedate=2011-06-11}}</ref> تاہم مصر اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات خراب ہو گئے اور ان کے لیے سعودی عرب واپس جانا ناممکن ہو گیا۔اس کے بجائے،آپ نے الازہر کے امام حسن المامون کے دفتر کے منیجر کا عہدہ سنبھالا۔ 1966ء میں انہوں نے الازہر مشن کے سربراہ کی حیثیت سے الجزائر کا سفر کیا اور سات سال تک وہاں رہے۔ الجزائر میں قیام کے دوران جون 1967ء کی جنگ ہوئی اور مصر کو اسرائیل نے زبردست نقصان پہنچایا۔شعراوی نے شکست کی 'تعریف' کرتے ہوئے کہا کہ "مصر کو فتح حاصل نہیں ہوئی جب کہ کمیونزم کے ہاتھ انہیں گھیرے ہوئے ہیں اور ان کا مذہب بدستور خراب ہے۔" بعد ازاں انہیں سعودی عرب کی کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی میں پڑھانے کے لیے واپس جانا پڑا۔ 1970ء میں، وہ مکہ میں کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی فیکلٹی آف شریعہ میں وزٹنگ پروفیسر مقرر ہوئے۔ پھر 1972ء میں کنگ عبدالعزیز کے شعبہ گریجویٹ اسٹڈیز کے صدر رہے۔
 
نومبر 1976ء میں، اس وقت کے وزیر اعظم، ممدوح سالم نے اپنی کابینہ کے ارکان کا انتخاب کیا، ان میں الشعراوی بھی شامل تھے، جو اکتوبر 1978ء تک وزیر اوقاف مقرر ہوئے۔ اس دوران انہوں نے ایک قانون جاری کیا جس سے پہلا اسلامی بینک قائم کرنے میں مدد ملی۔ مصر میں 1979.<ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.faisalbank.com.eg/FIB/About_0.jsp|title=faisal islamic bank|website=www.faisalbank.com.eg|archiveurl=https://web.archive.org/web/20130529051116/http://www.faisalbank.com.eg/FIB/About_0.jsp|archivedate=2013-05-29}}</ref> فیصل اسلامی بینک نامی بینک کو اس دوران عوامی اسمبلی نے منظور کیا تھا۔ پھر وہ سعودی عرب چلے گئے جہاں انہوں نے 1981ء میں کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی میں صرف ایک سال تک پڑھایا۔ <ref name="ReferenceA">{{حوالہ ویب|url=http://www.ahram.org.eg/269/2010/08/25/225/33/Malafat.aspx|title=الشيخ الشعراوي -تدرجه الوظيفي|accessdate=2010-08-25|archiveurl=https://web.archive.org/web/20110611152548/http://www.ahram.org.eg/269/2010/08/25/225/33/Malafat.aspx|archivedate=2011-06-11}}<cite class="citation web cs1" data-ve-ignore="true">[https://web.archive.org/web/20110611152548/http://www.ahram.org.eg/269/2010/08/25/225/33/Malafat.aspx "الشيخ الشعراوي -تدرجه الوظيفي"]. Archived from [http://www.ahram.org.eg/269/2010/08/25/225/33/Malafat.aspx the original] on 2011-06-11<span class="reference-accessdate">. Retrieved <span class="nowrap">2010-08-25</span></span>.</cite></ref>
 
1987ء میں انہیں عربی لینگویج کمپلیکس کا ممبر منتخب کیا گیا۔ انہیں ووٹوں کی اکثریت حاصل کرنے کے بعد رکن عربی کمپاؤنڈ (امورٹل کمپاؤنڈ) بننے کے لیے بھی نامزد کیا گیا تھا۔ <ref name="ReferenceA">{{حوالہ ویب|url=http://www.ahram.org.eg/269/2010/08/25/225/33/Malafat.aspx|title=الشيخ الشعراوي -تدرجه الوظيفي|accessdate=2010-08-25|archiveurl=https://web.archive.org/web/20110611152548/http://www.ahram.org.eg/269/2010/08/25/225/33/Malafat.aspx|archivedate=2011-06-11}}<cite class="citation web cs1" data-ve-ignore="true">[https://web.archive.org/web/20110611152548/http://www.ahram.org.eg/269/2010/08/25/225/33/Malafat.aspx "الشيخ الشعراوي -تدرجه الوظيفي"]. Archived from [http://www.ahram.org.eg/269/2010/08/25/225/33/Malafat.aspx the original] on 2011-06-11<span class="reference-accessdate">. Retrieved <span class="nowrap">2010-08-25</span></span>.</cite></ref>
 
شعراوی جمعہ کی سہ پہر کو اسلام کی تبلیغ کرنے والے بہت مشہور ٹی وی پروگرام کے میزبان بھی تھے۔ <ref name="Osman, Tarek 2010, p.77">Osman, Tarek, ''Egypt on the Brink'' by Tarek Osman, Yale University Press, 2010, p.77</ref>
 
الشعراوی کو بہت زیادہ مقبولیت حاصل تھی جس کی وجہ سے انہیں "صدی کے مبلغ" کا خطاب ملا۔ <ref name="ahram.org.eg">{{حوالہ ویب|url=http://www.ahram.org.eg/MalafatOuter.aspx?typeid=33|title=الشيخ الشعراوي|accessdate=2010-08-25|archiveurl=https://web.archive.org/web/20100626101243/http://www.ahram.org.eg/MalafatOuter.aspx?typeid=33|archivedate=2010-06-26}}<cite class="citation web cs1" data-ve-ignore="true">[https://web.archive.org/web/20100626101243/http://www.ahram.org.eg/MalafatOuter.aspx?typeid=33 "الشيخ الشعراوي"]. Archived from [http://www.ahram.org.eg/MalafatOuter.aspx?typeid=33 the original] on 2010-06-26<span class="reference-accessdate">. Retrieved <span class="nowrap">2010-08-25</span></span>.</cite></ref> الشعراوی قرآن کے معانی بیان کرنے میں غیر معمولی ہنر مند تھے۔ <ref name="ahram.org.eg" /> آپ کی حقیقی صلاحیتوں کا بہترین مظاہرہ اس وقت ہوا جب انہوں نے آسان الفاظ میں قرآن کی مشکل ترین [[آیت|آیات]] کا مفہوم بیان کیا۔ <ref name="ahram.org.eg" /> وہ [[جبل رحمت|کوہ عرفات]] پر [[خطبہ]] دینے والے واحد غیر سعودی ہونے کی وجہ سے بھی مشہور تھے۔ <ref name="ahram.org.eg" /> <ref name="ahram.org.eg" /> حج کے دوران مرکزی اہمیت کا ایک پہاڑ، یا سعودی عرب کی اسلامی زیارت میں شامل۔
 
آپ کے اثر و رسوخ کی عکاسی پر مصری پارلیمنٹ کی جانب سے اعضاء کی پیوند کاری کی کارروائیوں کی اجازت دینے والی قانون سازی کو بار بار روکنا تھا۔ جب الشراوی نے ایک فتویٰ جاری کیا جس میں اس طرح کے آپریشن کو حرام (گناہ) قرار دیا گیا (اگر اعضاء فروخت کیے جائیں اور نہ صرف "عطیہ" کیے جائیں)۔ اس بنیاد پر کہ <nowiki>''انسان اپنے جسم کے مالک نہیں ہیں''(یہی فتوٰی صحیح ہے۔طاہر)</nowiki>۔ <ref>Osman, Tarek, ''Egypt on the Brink'' by Tarek Osman, Yale University Press, 2010, p.78</ref>
 
=== خاندان ===
الشعراوی نے نسبتاً کم عمری میں شادی کی، اس کی والدہ کی خواہش تھی جس نے اس کے لیے ایک بیوی کا انتخاب بھی کیا۔آپ نے اپنی ماں کے فیصلے کی تعمیل کی اور آپ کے تین لڑکے اور دو لڑکیاں پیدا ہوئیں۔ <ref name="ahram.org.eg">{{حوالہ ویب|url=http://www.ahram.org.eg/MalafatOuter.aspx?typeid=33|title=الشيخ الشعراوي|accessdate=2010-08-25|archiveurl=https://web.archive.org/web/20100626101243/http://www.ahram.org.eg/MalafatOuter.aspx?typeid=33|archivedate=2010-06-26}}<cite class="citation web cs1" data-ve-ignore="true">[https://web.archive.org/web/20100626101243/http://www.ahram.org.eg/MalafatOuter.aspx?typeid=33 "الشيخ الشعراوي"]. Archived from [http://www.ahram.org.eg/MalafatOuter.aspx?typeid=33 the original] on 2010-06-26<span class="reference-accessdate">. Retrieved <span class="nowrap">2010-08-25</span></span>.</cite></ref> لڑکوں کا نام سمیع، عبدالرحیم اور احمد، لڑکیوں کے نام فاطمہ اور صالحہ تھے۔ 
 
=== موت ===
سطر 53:
 
* ''[[معراج|اسراء اور معراج]]''
* ''اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے کے راز'' <ref name="damasgate1">{{حوالہ ویب|url=http://www.damasgate.com/vb/t73298/|title=اغتنم اكبر مكتبة كتب للشيح محمد متولى الشعراوى – الكتب الاكترونية وجميع برامجها – منتديات داماس|publisher=Damasgate.com|accessdate=2010-06-17|archive-date=2018-06-16|archive-url=https://web.archive.org/web/20180616160738/http://www.damasgate.com/vb/t73298/|url-status=dead}}</ref>
* ''اسلام اور جدید سوچ'' <ref name="damasgate1" />
* ''اسلام اور خواتین، نصاب اور مذہب'' <ref name="damasgate1" />