"مرگ انبوہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
11 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2
سطر 14:
* [http://www.chgs.umn.edu/Educational_Resources/Curriculum/Witness___Legacy_-_Educators__/Holocaust_-_Definition/holocaust_-_definition.html "مرگ انبوہ -- تعریف"], ''دائرۃ المعارف برائے مرگ انبوہ'', مرکز برائے تحقیق مرگ انبوہ و نسل کشی: "مرگ انبوہ (عبرانی۔،سوہ)۔ 1950 میں یہ اصطلاح نازی افواج کے ہاتھوں تباہ و برباد ہونے والے یورپی یہودیوں کے لیے استعمال کی گئی اور یہی لفظ دوسری جنگ عظیم کے دوران نازی افواج کے مظالم کا شکار ہونے والے دیگر نسلی و گروہی مظلوموں کے لیے بھی استعمال کیا گیا۔ یہودیوں کی نسل کشی قتل عام کی بھیانک مثال بن گئی اور اس طرح سوہ یا مرگ انبوہ نازی حکومت کے اُن اقدامات سے منسوب ہو گئے جو یورپی یہودیوں کوبرباد کرنے کے لیے دوسری جنگ عظیم کے دوران کیے گئے تھے۔۔۔ سب سے پہلے اس اصطلاح کا تاریخی تناظر میں استعمال کرنے والے یروشلم کے مورخ بینزیوں ڈائنر (دینابرگ) تھے، جس نے 1942 میں کہا کہ مرگ انبوہ ایک “عذاب“ تھا، جس نے یہودیوں کو دنیا بھر کی اقوام عالم میں ایک انوکھی صورت حال سے دوچار کیا، جو بے نظیر ہے۔
* مرکز برائے تحقیق مرگ انبوہ و نسل کشی -- فہرست فرہنگ: "مرگ انبوہ: ایک اصطلاح جو یورپی یہودیوں کے خلاف 1933 سے 1945 کے درمیاں دوسرے جنگ عظیم کے دوران نازی جرمنیوں اور اتحادی افواج کی ریاستی پشت پناہی میں کیے جانے والے منظم و مربوط قتال اور تباہی کی نشان دہی کرتی ہے۔"
* [http://www.askoxford.com/concise_oed/holocaust?view=uk "مرگ انبوہ"] {{wayback|url=http://www.askoxford.com/concise_oed/holocaust?view=uk |date=20071101051031 }}، آکسفورڈ انگریزی لغت: "(مرگ انبوہ) دوسری جنگ عظیم کے دوران نازی حکومت کے ہاتھوں یہودیوں کا قتل{{زیر}} عام"
* تینتیسواں سالانہ تحقیقی اجلاس برائے مرگ انبوہ اور کلیساؤں کی مرگ انبوہ کی وضاحت “ یورپی یہودیوں کو تارج کرنے کی نازی کوششیں، جیسا کہ ہنکوک آین میں کہا گیا [http://www.radoc.net:8088/RADOC-3-PORR.htm] {{wayback|url=http://www.radoc.net:8088/RADOC-3-PORR.htm |date=20040710194912 }} "رومانی اور مرگ انبوہ:ایک نظر اسٹون دان (ed.) 'مرگ انبوہ کا واقعہ نویس''. پال گریومیکمیلن، New York 2004, pp. 383–396.''
* [[:en:Yehuda Bauer|یہودا بایور]]۔ ''مرگ انبوہ کا تصور:نئی جنت، ناشر جامعہء یالے۔ 2001، صفحہ نمبر10۔''
سطر 117:
[[1945ء]] سے عام طور پر جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق تقریبا{{دوزبر}} ساٹھ لاکھ (چھ ملین) یہودی مرگ{{زیر}} انبوہ کا شکار ہوئے۔ یروشلم میں “یاد ویشم“ مرگ{{زیر}} انبوہ کے شہداء اور ہرو (یہودیوں کے لیے) کی یاد میں بنائی گئی تنظیم لکھتی ہے کہ “ہلاک ہونے والے یہودیوں کے صحیح اعداد و شمار حاصل نہیں ہو سکے۔“ عام طور پر ساٹھ لاکھ یہودیوں کی ہلاکت کا اندازہ بھی [[ایڈولف اچمین]] (نازیوں کے اہم فوجی افسر، جن کو مرگ{{زیر}} انبوہ کا منصوبہ ساز بھی کہا جاتا ہے) کے بیان کو بنیاد بنا کر لگایا جاتا ہے۔ امریکی مورخ اور سائنس دان [[راؤل ہلبرگ]] کے پیش ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق یہ تعداد اکیاون لاکھ تھی، جو بعد میں جیکب لیسکہینسکی کے پیش کردہ اعداد و شمار کے بعد انسٹھ لاکھ پچاس ہزار ہو گئے۔ اس کے بعد یسرائیل گٹمین اور روبرٹ روزٹ نے مرگ{{زیر}} انبوہ کا ایک دائرۃ المعارف مرتب کیا اور اس میں یہودیوں کی ہلاکتیں پچپن لاکھ انسٹھ ہزار سے اٹھاون لاکھ ساٹھ ہزار بتائی گئیں۔<ref>Israel Gutman. ''Encyclopedia of the Holocaust,'' Macmillan Reference Books; Reference edition (October 1, 1995.</ref>
تاہم ٹیکنیکل جامعہء [[برلن]] کے وولف گینگ بینز کی تحقیق کے مطابق یہ تعداد باون لاکھ نوے ہزار سے باسٹھ لاکھ کے درمیان تھی۔<ref name=YadVashemnumbers/><ref name="isbn3-423-04690-2">{{cite book |author=Benz, Wolfgang |title=Dimension des Völkermords. Die Zahl der jüdischen Opfer des Nationalsozialismus. |url=https://archive.org/details/dimensiondesvolk0000unse |publisher=Dtv |location= |year=1996 |pages= |isbn=3-423-04690-2 |oclc= |doi=}}</ref>
یاد ویشم کے مطابق مندرجہ تخمینہ جنگ سے پہلے اور جنگ کے بعد کی جانے والی [[مردم شماری]]، آبادی کے اعداد و شمار اور ملک بدری اور ہلاکتوں سے متعلق نازی دستاویزات کی بنا پر مرتب کیے گئے ہیں۔ یاد ویشم کے مطابق اس میں مرگ{{زیر}} انبوہ کا شکار ہونے والے تقریبا{{دوزبر}} چالیس لاکھ افراد کے نام بھی شامل ہیں۔ <ref name="YadVashemnumbers">[http://www1.yadvashem.org/about_holocaust/faqs/answers/faq_3.html "How many Jews were murdered in the Holocaust?"] {{wayback|url=http://www1.yadvashem.org/about_holocaust/faqs/answers/faq_3.html |date=20080519014604 }}, FAQs about the Holocaust, [[Yad Vashem]].</ref><br/>
ہلبرگ کے مطابق [[یورپی یہودیوں کی تباہی]] کے تیسرے حصے میں یہ تعداد اکیاون لاکھ تک پہنچ گئی تھی، جس میں آٹھ لاکھ سے زائد وہ لوگ بھی شامل ہیں جو ضروریات{{زیر}} زندگی سے محرومی اور بدترین غلامانہ زندگی کی تاب نہ لاتے ہوئے موت کا شکار ہوئے، چودہ لاکھ وہ افراد جن کو کھلی فضا میں گولیوں کا نشانہ بنادیا گیا، انتیس لاکھ وہ بھی شامل ہیں، جن کو کیمپوں میں زندہ جلا دیا گیا۔ ہلبرگ کے پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق پولینڈ میں تیس لاکھ یہودی ہلاک ہوئے۔ <ref>Hilberg, Raul. ''The Destruction of the European Jews''. Yale University Press, 2003, c. 1961).</ref>
تاہم ہلبرگ کے مرتب کردہ ان اعداد و شمار کو قدامت پسندانہ سمجھا جا تا ہے کیونکہ اس میں صرف اُن اموات کو شمار کیا گیا ہے، جن کے متعلق ریکارڈز موجود ہیں۔، اس طرح ہلبرگ نے تمام تر خیالی و تصوراتی بڑھا چڑھا کر بتائے جانے والے اعداد و شمار کو مسترد کر دیا۔ <ref name="isbn0-253-20884-X">{{cite book |author=Gutman, Yisrael. (ed.) |title=Anatomy of the Auschwitz Death Camp |publisher=Indiana University Press |location=Bloomington |year=1998 |pages=p.71 |isbn=0-253-20884-X |oclc= |doi=}}</ref>
سطر 146:
| align="right"|100,000
|}
تعداد کے لحاظ سے نسل کشی کے لیے قائم کیے گئے کیمپوں میں ہلاکتوں کا تناسب: [[آشویتس برکینیو]] میں چودہ لاکھ (4۔1 ملین)،<ref name="yvsau">[http://www1.yadvashem.org/education/lessonplan/english/auschwitz/auschwitz.htm "Learning and Remembering about Auschwitz-Birkenau"] {{wayback|url=http://www1.yadvashem.org/education/lessonplan/english/auschwitz/auschwitz.htm |date=20130921061407 }}, Yad Vashem.</ref> [[تریبلنکہ]]:آٹھ لاکھ سترہزار،<ref name="yvstr">[http://www1.yadvashem.org/odot_pdf/microsoft%20word%20-%205886.pdf Treblinka], Yad Vashem.</ref> [[بیلزیک]]:چھ لاکھ، <ref name="yvsbe">[http://www1.yadvashem.org/odot_pdf/microsoft%20word%20-%205981.pdf Belzec], Yad Vashem.</ref> [[مجدانک]]:تین لاکھ ساٹھ ہزار،<ref name="yvsmaj">[http://www1.yadvashem.org/odot_pdf/microsoft%20word%20-%206622.pdf Majdanek], Yad Vashem.</ref> [[چیلمنو]]: تین لاکھ بیس ہزار<ref name="yvsch">[http://www1.yadvashem.org/odot_pdf/microsoft%20word%20-%202494.pdf Chelmno], Yad Vashem.</ref> [[صوبیبر]]: دولاکھ پچاس ہزار، <ref name="yvsso">[http://www1.yadvashem.org/odot_pdf/microsoft%20word%20-%206030.pdf Sobibór], Yad Vashem.</ref> اور [[مالے ٹروستینٹس]] میں پینسٹھ ہزار یہودیوں کو قتل کیا گیا۔<ref name="yvsmal">[http://www1.yadvashem.org/odot_pdf/microsoft%20word%20-%206636.pdf Maly Trostinets], Yad Vashem.</ref>
اس طرح کُل ہلاکتیں تین لاکھ اسی ہزار(8۔3 ملین) بنتی ہیں، جن میں سے اسی سے نوے فیصد (%90-80) یہودی تھےمندرجہ بالا سات نسل کشی کے کیمپوں میں ہونے والی ہلاکتیں مرگ{{زیر}} انبوہ کی کُل ہلاکتوں کا نصف بنتی ہیں۔ یعنی پولینڈ کی کُل یہودی آبادی ان کیمپوں میں قتل کی گئی۔
مندرجہ بالا ہلاکتوں کے علاوہ تقریبا{{دوزبر}} پانچ لاکھ یہودی دوسرے نسل کشی کے کیمپوں میں موت کا شکار ہوئے، جن میں سے زیادہ تر جرمنی میں واقع تھے۔ جرمنی میں واقع یہ کیمپ دراصل نسل کشی کے لیے نہیں بنائے گئے تھے بلکہ وہاں مختلف وقتوں میں یہودیوں قیدیوں کی ایک بہت بڑی تعداد تھی، خصوصا{{دوزبر}} پولینڈ سے نازی افواج کے اخراج کے آخری سال کے دوران۔ ان کیمپوں میں تقریبا{{دوزبر}} دس لاکھ افراد ہلاک ہوئے، گوکہ ان ہلاکتوں میں یہودیوں کا صحیح تناسب معلوم نہیں تاہم قیاس ہے کہ ان میں سے پچاس فیصد یہودی تھے۔ اس کے علاوہ سوویت کے مختلف مقبوضہ علاقوں میں اینساٹزگروپین کے ہاتھوں آٹھ لاکھ سے دس لاکھ یہودی قتل کیے گئے( اینساٹزگروپین کی کارروائیوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی صحیح اعداد و شمار کی عدم فراہمی کی وجہ، یہ تھی کہ زیادہ تر قتل بلا کسی دستاویز یا دفتری رپورٹ کے کیے گئے)۔ <ref name="isbn0-375-40900-9">{{cite book |author=رہوڈزرچرڈ|title=موت کے ماہر:ایس ایس آئن انسٹائن اور مرگ انبوہ کے موجد|url=https://archive.org/details/mastersofdeathss00rhod|publisher=الفریڈ اے نوف |location=نیو یارک|year=2002 |pages= |isbn=0-375-40900-9 |oclc= |doi=}}</ref>