"کیوبا میں اسلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2
سطر 7:
 
== عربوں کے گھر ==
یوبا میں مسلمان گھروں میں نماز ادا کرتے ہیں کیونکہ وہاں کوئی مسجد موجود نہیں ہے ملک میں مساجد کی تعمیر پر پابندی ہے انسانی امداد (İHH) فاؤنڈیشن جس نے کیوبا کا دورہ کیا تھا کے ارکان کے مطابق سابق صدر فدیل کاسترو نے اپنے ملک کے مسلمانوں کے لیے ایک مسجد کی تعمیر کا وعدہ کیا تھا <ref>{{Cite web |title=آرکائیو کاپی |url=http://www.todayszaman.com/tz-web/detaylar.do?load=detay&link=124277&bolum=102 |access-date=2013-03-23 |archive-date=2008-05-17 |archive-url=https://web.archive.org/web/20080517061759/http://www.todayszaman.com/tz-web/detaylar.do?load=detay&link=124277&bolum=102 |url-status=dead }}</ref> تاہم مسلمان [[ہوانا]] میں نماز جمعہ ایک جگہ اکٹھے ہو کر ادا کرتے ہیں جسے کاس ڈی لوس عریبز (Casa de los (Árabes جس کا مطلب عربوں کے گھر ہے۔ عرب ہاؤس کا تعلق ایک امیر عرب تارکین سے تھا جو 1940 میں کیوبا میں رہتا تھا یہ گھر اندلسی طرز کا بنا ہوا ہے اس میں ایک عربی میوزیم، عربی ریسٹورینٹ بھی ہے یہ مسلم سفارت کاروں کے زیر استعمال ہے یہاں نماز جمعہ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ [[قطر]] نے اس کو بہتر بنانے کے لیے 40،000 امریکی ڈالر عطیہ کیے ہیں۔ یہ صرف جمعہ کے موقع پر عام مسلمانوں کے لیے کھولا جاتا ہے اس کے علاوہ عام کیوبن مسلمان اس میں موجود سہولیات سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے ہیں اس سے صرف غیر ملکی مسلم سیاح اور مسلم سفارت کار استفادہ کر سکتے ہیں۔<ref name="islamawareness.net"/>
 
== مسلم گروہ ==