"حج" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
JarBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
20 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2 |
||
سطر 173:
[[فائل:Meshed ali usnavy (PD).jpg|تصغیر|200px|دائیں|[[مسجد امام علی نجف]] جہاں مشہور روایت کے مطابق حضرت علی ابن طالب دفن ہیں۔ اہل تشیع کے یہاں یہ ان اہم ترین مزاروں میں شمار کی جاتی ہے ۔]]
[[فائل:ImamHusaynMosqueKarbalaIraqPre2006.JPG|تصغیر|200px|مسجد [[حسین ابن علی|حسین بن علی بن ابی طالب]] [[کربلا]] میں۔]]
[[اہل تشیع]] کے یہاں بھی حج کی تین اقسام ہیں، ان کے نزدیک بھی تمتع، قِران یا اِفراد میں سے کسی ایک طریقہ پر ہی حج ادا کیا جا سکتا ہے۔<ref>
تاہم اہل تشیع کے نزدیک تمتع افضل ہے۔ چناں چہ حج تمتع کرنے والے افراد جب مکہ میں داخل ہوں گے تو کعبہ کا طواف، مقام ابراہیم کے پاس دوگانہ نفل اور صفا و مروہ کی سعی کریں گے، پھر قصر کر کے عمرہ کا احرام اتار دیں گے۔ نیز حج تمتع میں حجاج کے ذمہ دو طواف اور صفا و مروہ کی سعی ہے اور ہر طواف کے بعد مقام ابراہیم کے پاس دو رکعت ادا کرنا ہے۔ حج افراد کی نیت رکھنے والے افراد ایک طواف، صفا و مروہ کی سعی اور [[طواف نساء]] کریں گے، ان پر قربانی واجب نہیں۔<ref name="أنواع الحج وجملة من أحكامها"/> البتہ مواقیت حج اہل تشیع کے یہاں بھی وہی ہیں جو [[اہل سنت|اہل سنت و الجماعت]] کے نزدیک ہیں۔<ref>
اہل تشیع کے نزدیک مناسک حج ادا کرنے کے ساتھ [[مدینہ منورہ]] کی زیارت حج کی تکمیل سمجھی جاتی ہے، بلکہ یہ تقریباً واجب کے درجہ میں ہے۔ اہل تشیع محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی زیارت کے ساتھ حضرت [[فاطمہ زہرا]]ء کے قبر کی زیارت کو بھی ضروری سمجھتے ہیں، تاہم چونکہ فاطمہ زہراء کی قبر نامعلوم مقام پر واقع ہے، اس لیے تخمیناً مختلف جگہوں کی زیارت کرتے ہیں۔ نیز [[جنت البقیع]] کی زیارت بھی کرتے ہیں، جہاں چار ائمہ شیعہ اور دیگر محترم شخصیات مدفون ہیں۔
|