"ماروی سرمد" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
JarBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
3 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2 |
||
سطر 9:
| website = {{URL|marvisirmed.com}}
}}
'''ماروی سرمد‎''' (پیدائش11 جون 1961) ایک [[پاکستانی قوم|پاکستانی]] حامی حقوق نسواں اور صحافی ہے۔<ref name=":0">{{cite web|url = http://www.pakistanherald.com/Profile/Marvi-Sirmed-1316|title = Marvi Sirmed, Journalist and Project Manager UNDP
== ذاتی زندگی ==
ماروی سرمد کی پیدائش 11 جون 1961ء میں ایک کسان گھرانے میں ہوئی۔ ان کے والد، چودھری انوار الحق بیوروکریٹ تھے جو ڈاریکٹر جنرل کے عہدے سے 2003ء میں ریٹائرڈ ہوئے، ان پر مالی بدعنوانی کے کئی الزامات تھے۔<ref>{{Cite web|url=https://www.facebook.com/pg/marvisirmed1/about/?ref=page_internal|title=Marvi Sirmed|website=www.facebook.com|language=en|acceshjhjs-date=2017-11-01}}</ref> دادا چورھری عبد الرحمان بہاولپور (پنجاب) کے ایک کسان پیشہ تھے۔<ref>{{Cite web|url=https://pk.linkedin.com/in/marvi-sirmed-b415aa10a|title=Ms|last=Sirmed|first=|date=|website=|accessdate=}}{{dead link|date=جنوری 2018|bot=medic}}{{cbignore|bot=medic}}</ref> ان کے اجداد کو ریاست بہاولپور کے نواب نے بنجر زمین قابل کاشت بنانے کے لیے مدعو کیا تھا۔ ان کے خاندان کا کچھ حصہ پنجاب اور سندھ جب کہ باقی جالندھر میں موجود تھا، جب پاکستان تقسیم ہوا۔<ref>{{Cite web|url=http://www.awaztoday.pk/profile_Marvi-Sirmed_382.aspx|title=Marvi Sirmed|website=www.awaztoday.pk|access-date=2017-11-01|archive-date=2017-11-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20171107024833/http://www.awaztoday.pk/profile_Marvi-Sirmed_382.aspx|url-status=dead}}</ref>
سرمد کے دو بھائی ہیں، جو ماروی سے الگ سیاسی نظریات رکھتے ہیں۔ دونوں ہی عمران خان اور ان کی پاکستان تحریک انصاف کے پرجوش حامی ہیں۔ بڑا بھائی، نوید بن انور، پی ٹی آئی کینیڈا کا انتہائی فعال کارکن ہے، جب کہ چھوٹا بھائی نبیل بن انور لاہور کے حلقہ این اے 120 میں پی ٹی آئی کا فعال کارکن ہے۔ مان باپ دونون ریٹائرڈ ہو چکے ہیں اور بیمار رہتے ہیں۔<ref>{{Cite web|url=http://newslinemagazine.com/contributor/marvi-sirmed/|title=Marvi Sirmed, Author at Newsline|website=Newsline|language=en-US|access-date=2017-11-01}}</ref>
|