"مارکسیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2
سطر 1:
[[کارل مارکس]] (1883ء-1818ء) کے نظریات کے مجموعے کو مارکس ازم یا مارکسیت کہا جاتا ہے جسے مارکس نے اپنے ساتھی [[فریڈرک اینگلز]] کے ساتھ مل کر ترتیب دیا۔ دنیا بھر کے ممالک میں محنت کشوں کی تحریک کے نظریات اور پروگرام ہیں۔ <ref>{{Cite web|url=http://www.struggle.pk/what-is-marxism/|title=The Struggle|date=|accessdate=27/08/2018|website=The Struggle|publisher=|last=|first=|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181226043659/http://www.struggle.pk/what-is-marxism/|archivedate=2018-12-26|url-status=dead}}</ref> مارکسزم نہ کوئی مفروضہ ہے اور نہ ہی خیالی پلاؤ  بلکہ دیگر سائنسی علوم کی طرح انسانی سماج کے ارتقا کاعلم ہے ۔   جوتجزیہ کے بعد [[سرمایہ داری نظام]] کے خاتمہ اور سوشلزم کمیونزم کے قیام کو نویددیتاہے۔ جس طرح سائنس علوم  میں آئے دن تبدیلیوں کے باعث بنیادی سائنسی سچائیاں ختم نہیں ہو جاتیں۔ اس طرح انسانی سماج میں تمام تر تبدیلیوں کے باوجود سماجی ارتقا کے متعلق بتائے گئے مارکسی سائنسی اصول  ختم نہیں ہوسکتے۔ جس طرح [[کرہ ارض]] پر بے شمار تبدیلیاں ہونے کے باوجود زمین کے گول ہونے کی حقیقت نہیں بدل سکتی۔ جس طرح زمین کے اپنے محور کے گرد گردش کے باعث دن اور رات کو سچائی تبدیل نہیں ہوسکتی۔ جس طرح فزکس علم ثبات اور نفی کے بغیر پیش قدمی نہیں کرسکتا اور اسی طرح انسانی سماج کے دریافت شدہ مارکسی قواعد کسی کی خواہش کے مطابق تبدیلی نہیں ہوسکتے۔<ref>{{Cite web |title=آرکائیو کاپی |url=http://www.kashmiruzma.net/NewsDetail?MJqbleBX5E_bs6DDUJPHI0S2fKfehrkJFl |access-date=2018-08-30 |archive-date=2021-06-25 |archive-url=https://web.archive.org/web/20210625044853/https://www.kashmiruzma.net/NewsDetail?MJqbleBX5E_bs6DDUJPHI0S2fKfehrkJFl |url-status=dead }}</ref> مارکس نے اپنے رفیق ویدمیئر کو 5 مارچ 1852ء کو لکھے گئے خط میں بیان کیا کہ اس کی تھیوری یعنی “مارکسزم” کیا ہے۔ مارکس نے لکھا کہ:
[[فائل:Karl Marx 001.jpg|تصغیر|[[کارل مارکس]]، مارکسیت کا بانی]]
“جدید معاشرے میں طبقوں یا ان طبقوں کے درمیان کشمکش کی موجودگی کی دریافت کا سہرا میرے سر نہیں جاتا۔ مجھ سے بہت پہلے سرمایہ دارانہ تاریخ دان اس طبقاتی کشمکش کے تاریخی ارتقا کو اور سرمایہ دارانہ معیشت دان طبقاتی معیشت کو تفصیل سے بیان کرچکے تھے۔ جو نئی بات میں نے کی ہے وہ یہ ثابت کرنا ہے کہ:<ref>Marx, Karl.
سطر 61:
=== تاریخی مادیّت ===
تاریخی ارتقا ء کو سمجھنے اور جاننے کے لیے مارکسی سائنس کے اطلاق کو تاریخی مادیت کا نام دیا گیا ہے۔اس کا بنیادی قضیہ مارکس نے اپنے الفاظ میں یوں بیان کیا،’’انسانوں کا شعور انسان کے وجود کا تعین نہیں کرتا، بلکہ اس کے برعکس انسان کا سماجی وجود اس کے شعور کا تعین کرتا ہے۔‘‘
مارکس نے انسانی سماجوں کی ترقی کی وجوہات کے لیے ٹھوس ، حقیقی وجوہات دریافت کیں۔ اس نے ضرورت کو پورا کرنے کے لیے انسان کی محنت کو بنیادی عنصر قرار دیا۔ مارکس کے نزدیک انسان کی معاشی ضرورتیں انسان کو غور و فکر کرنے، آلات و اوزار ایجاد کرنے، قدرتی وسائل کو استعمال میں لانے اور زندگی کو بہتر بنانے پر، الغرض انسان کوذہنی اور جسمانی محنت کرنے ہی پر اکساتی ہیں اور محنت کے اس عمل میں انسان معاشرے کو بہتر سے بہتر بناتا رہتا ہے۔<ref>{{Cite web |title=آرکائیو کاپی |url=http://haalhawal.com/Story/14824 |access-date=2018-08-29 |archive-date=2018-09-01 |archive-url=https://web.archive.org/web/20180901074351/http://haalhawal.com/Story/14824 |url-status=dead }}</ref>
 
انسان فطرت کے ساتھ کس انداز سے نبردآزما ہے یعنی پیداوار کا وہ عمل جس کے ذریعے وہ اپنی زندگی کو برقرار رکھتا ہے اور اس سے یہ بات بھی ظاہر ہوجاتی ہے کہ اس کے سماجی تعلقات کی تشکیل کس طرح سے ہوتی ہے اور ان کے نتیجے میں کس قسم کے ذہنی تصورات و افکار جنم لیتے ہیں۔انسانی سماج اور اس کی تاریخ پر مادی نقطہ نظر کے بنیادی اصولوں کے اطلاق کو بہت جامع انداز میں یوں پیش کیا گیا ہے کہ:’’اپنی زندگیوں کی سماجی پیداوار کے دوران افراد ایک دوسرے کے ساتھ ایسے رشتوں میں بندھ جاتے ہیں جو ناگزیر ہونے کے ساتھ ساتھ ان کی خواہشات کے تابع بھی نہیں ہوتے ۔ یعنی وہ پیداواری رشتے جو مادی پیداوار ی قوتوں کی ترقی کی اس مخصوص سطح سے میل کھاتے ہیں‘‘۔