"یہود کے اخراج و بیدخلیاں" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2
سطر 1:
{{اطلاع|اس صفحے میں موجود [[سرخ روابط]] اور اسکے مضمون بارے مزید مواد مساوی زبانوں کے ویکیپیڈیاؤں خصوصاً [[:en:Expulsions_and_exoduses_of_Jews| انگریزی ویکیپیڈیا]] میں موجود ہے، ترجمہ<ref>{{Cite web|url=https://www.youtube.com/watch?v=T0stQ1WxrK4|title=ترجمہ سکھلائی|date=|accessdate=|website=|publisher=|last=|first=}}</ref> کر کے ویکیپیڈیا اردو کی مدد کریں۔}}[[یہودی تاریخ|یہودی تاریخ میں]] [[یہود]] کو بے شمار مرتبہ بڑے پیمانے پر ملک بدری کا سامنا کرنا پڑا اور مختلف نوعیت کے خطرات کا سامنا کرنے اور مقامی حکام سے دھمکیوں کا سامنا کرنے کے بعد اپنے علاقوں سے فرار ہوکر دیگر ممالک میں [[پناہ گزیں|پناہ]] حاصل کرنے پر مجبور ہوئے۔
 
[[ارض اسرائیل|سرزمین اسرائیل]] کو یہودی [[یہودیوں کا وطن|اپنا وطن]] سمجھتے ہیں۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://wordfromjerusalem.com/wp-content/uploads/2008/11/the-case-for-israel-chapter1.pdf|title=The Jewish Claim to Palestine|publisher=Word From Jerusalem|date=2008|access-date=2019-11-05|archive-date=2020-11-24|archive-url=https://web.archive.org/web/20201124215618/http://wordfromjerusalem.com/wp-content/uploads/2008/11/the-case-for-israel-chapter1.pdf|url-status=dead}}</ref> 1948ء میں اس کے [[اسرائیلی اعلان آزادی|قیام]] کے بعد ، [[اسرائیل|ریاستِ اسرائیل]] نے 1950ء میں قانونِ واپسی اختیار کیا جس نے اسرائیل کو یہودی وطن کی حیثیت دی اور اُس وقت اور مستقبل کے لیے اسے '''یہود''' کی پناہ گاہ بنادیا۔ اس قانون کا مقصد یہود کو اسرائیل میں اپنے وطن واپس جانے کی ترغیب دینا تھا۔
 
== یہود کی بیدخلی ملکی اعتبار سے۔ ==
سطر 112:
 
; 1095ء ۔ 13ء ویں صدی کے وسط
{{نس}}[[صلیبی جنگیں|صلیبی جنگوں کی]] لہروں نے [[یروشلم]] سمیت یورپ اور مشرق وسطی میں سینکڑوں یہودی برادریوں کو تباہ کیا۔ <ref name="EretzYisroel">{{حوالہ ویب|last=Katz|first=Joseph|title=A History of the Jews, a list of expulsions for 2000 years|website=EretzYisroel.Org|url=http://www.eretzyisroel.org/~jkatz/expulsions.html|accessdate=2018-03-06}}</ref>
 
; 12ء ویں صدی کے وسط
سطر 118:
 
; 1276ء۔
{{نس}}یہود کو بلائی [[باواریا|باویریا]] سے بے دخل کیا گیا۔ <ref name="JVL-Bavaria">{{حوالہ ویب|title=Bavaria, Germany|website=Jewish Virtual Library|date=2018-02-27|url=http://www.jewishvirtuallibrary.org/bavaria-germany|accessdate=2018-03-06}}</ref> <ref name="jewishvirtuallibrary.org">{{حوالہ ویب|url=https://www.jewishvirtuallibrary.org/bavaria-germany|title=Bavaria, Germany|website=www.jewishvirtuallibrary.org}}</ref>
 
; 12ء ویں سے 14ء ویں صدی
سطر 127:
 
; 1288ء۔
{{نس}}[[ناپولی]] نے جنوبی اٹلی میں یہود کی اولین ملک بدریاں جاری کیں۔ <ref name="JVL-Italy">{{حوالہ ویب|title=Timeline of Jewish History in Italy|website=Jewish Virtual Library|date=2018-02-27|url=http://www.jewishvirtuallibrary.org/timeline-of-jewish-history-in-italy|accessdate=2018-03-06}}</ref>
 
; 1290ء۔
سطر 133:
 
; 1293ء۔
{{نس}}ناپولی کی بادشاہت میں بیشتر یہودی برادریوں کی تباہی ہوئی۔ <ref name="JVL-Italy">{{حوالہ ویب|title=Timeline of Jewish History in Italy|website=Jewish Virtual Library|date=2018-02-27|url=http://www.jewishvirtuallibrary.org/timeline-of-jewish-history-in-italy|accessdate=2018-03-06}}</ref>
 
; 1360ء۔
سطر 145:
 
; 1442ء۔
{{نس}}یہود کو ایک بار پھر [[باواریا|باویریا]] بالا سے بے دخل کیا گیا۔ <ref name="JVL-Bavaria">{{حوالہ ویب|title=Bavaria, Germany|website=Jewish Virtual Library|date=2018-02-27|url=http://www.jewishvirtuallibrary.org/bavaria-germany|accessdate=2018-03-06}}</ref>
 
; 1478ء۔
{{نس}}یہود کو [[پاساؤ|پساؤ]] سے بے دخل کیا گیا۔ <ref name="JVL-Bavaria">{{حوالہ ویب|title=Bavaria, Germany|website=Jewish Virtual Library|date=2018-02-27|url=http://www.jewishvirtuallibrary.org/bavaria-germany|accessdate=2018-03-06}}</ref>
 
; 1491ء۔
سطر 157:
 
; 1495ء۔
{{نس}}فرانس کے چارلس ہشتم نے نیپلس کی بادشاہت پر قبضہ کیا اور یہودیوں کے خلاف نیا ظلم ڈھایا ، ان میں سے بیشتر اسپین کے مہاجر تھے۔ <ref name="JVL-Italy">{{حوالہ ویب|title=Timeline of Jewish History in Italy|website=Jewish Virtual Library|date=2018-02-27|url=http://www.jewishvirtuallibrary.org/timeline-of-jewish-history-in-italy|accessdate=2018-03-06}}</ref>
 
; 1496ء۔
سطر 163:
 
; 1499ء
{{نس}}یہود کو [[نورنبرگ|نیورمبرگ]] سے نکال دیا گیا۔ <ref name="JVL-Bavaria">{{حوالہ ویب|title=Bavaria, Germany|website=Jewish Virtual Library|date=2018-02-27|url=http://www.jewishvirtuallibrary.org/bavaria-germany|accessdate=2018-03-06}}</ref>
 
; 1510ء
{{نس}}یہود کو نیپلس سے بے دخل کر دیا گیا۔ <ref name="JVL-Italy">{{حوالہ ویب|title=Timeline of Jewish History in Italy|website=Jewish Virtual Library|date=2018-02-27|url=http://www.jewishvirtuallibrary.org/timeline-of-jewish-history-in-italy|accessdate=2018-03-06}}</ref>
 
; 1519ء
سطر 172:
 
; 1551ء
{{نس}}باقی ماندہ یہود کو باویریا کی ڈچی سے نکال دیا گیا۔ باویریا میں یہودی آبادکاری 17 ویں صدی کے آخر تک ختم ہو گئی ، جب سلزباکھ میں ویانا سے تعلق رکھنے والے مہاجرین نے ایک چھوٹی سی برادری کی بنیاد رکھی۔ <ref name="JVL-Bavaria">{{حوالہ ویب|title=Bavaria, Germany|website=Jewish Virtual Library|date=2018-02-27|url=http://www.jewishvirtuallibrary.org/bavaria-germany|accessdate=2018-03-06}}</ref>
 
; 1569ء
{{نس}}پوپ پیوس پنجم نے یہود کو سوائے انکونا اور روم کی ریاستوں کے تمام پاپائی ریاستوں سے نکال دیا ۔ <ref name="JVL-Italy">{{حوالہ ویب|title=Timeline of Jewish History in Italy|website=Jewish Virtual Library|date=2018-02-27|url=http://www.jewishvirtuallibrary.org/timeline-of-jewish-history-in-italy|accessdate=2018-03-06}}</ref>
 
; 1593ء
{{نس}}پوپ کلیمنٹ ہشتم نے روم ، ایگونن اور انکونا کے علاوہ ،تمام پاپائی ریاستوں میں رہنے والے یہودیوں کو ملک بدر کر دیا۔ میسیڈی خاندان نے یہود کو ٹسکنی کی مرکزی بندرگاہ [[لیورنو]] میں آباد ہونے کی دعوت دی ، جہاں انہیں مکمل مذہبی آزادی اور شہری حقوق دیے گئے ، جو اس خطے کی بطور مرکزِ تجارت ترقی چاہتے تھے۔ <ref name="JVL-Bavaria">{{حوالہ ویب|title=Bavaria, Germany|website=Jewish Virtual Library|date=2018-02-27|url=http://www.jewishvirtuallibrary.org/bavaria-germany|accessdate=2018-03-06}}</ref>
 
; 1597ء
{{نس}}نو سو یہود کو [[میلان]] سے بے دخل کیا گیا ۔ <ref name="JVL-Italy">{{حوالہ ویب|title=Timeline of Jewish History in Italy|website=Jewish Virtual Library|date=2018-02-27|url=http://www.jewishvirtuallibrary.org/timeline-of-jewish-history-in-italy|accessdate=2018-03-06}}</ref>
 
; 1614ء
سطر 196:
 
; 1701ء–1714ء
{{نس}}[[ہسپانوی جانشینی کی جنگ]] کے بعد ، آسٹریا سے تعلق رکھنے والے یہود کو باویریا سے بے دخل کیا گیا ، تاہم کچھ یہود میونخ میں رہائش پانے کا حق حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ <ref name="JVL-Bavaria">{{حوالہ ویب|title=Bavaria, Germany|website=Jewish Virtual Library|date=2018-02-27|url=http://www.jewishvirtuallibrary.org/bavaria-germany|accessdate=2018-03-06}}</ref>
 
; 1744ء – 1790ء کی دہائی
سطر 224:
 
; 1948ء
{{نس}}ریاست اسرائیل کا قیام عمل میں آیا۔ [[مصر میں دشمنی|مصر میں سام مخالفت]] سخت شدت اختیار کر گئی۔ 15 مئی 1948ء کو ، ہنگامی قانون کے نفاذ کا اعلان کیا گیا اور ایک شاہی فرمان نے مصری شہریوں کو خصوصی اجازت نامے کے بغیر ملک چھوڑنے پر قدغن لگایا۔ یہ یہودیوں پر لاگو تھا۔ سیکڑوں یہود گرفتار ہوئے اور بہت سے یہود کی جائداد ضبط کرلی گئی۔ جون سے اگست 1948ء تک ، یہودی علاقوں میں بم لگائے گئے اور یہودی کاروبار لوٹ لیے گئے۔ ان بموں سے 250 کے قریب یہودی ہلاک یا زخمی ہوئے تھے۔ تقریبا 14000 یہودی 1948ء–50ء کے درمیان مصر سے نکل گئے۔ <ref name="ReferenceB">{{حوالہ ویب|url=https://www.jewishvirtuallibrary.org/egypt-virtual-jewish-history-tour|title=Egypt Virtual Jewish History Tour|website=www.jewishvirtuallibrary.org}}</ref>
 
; 1949ء
سطر 230:
 
; 1954ء
{{نس}}[[جمال عبدالناصر|جمال عبدل ناصر]] نے مصر میں اقتدار پر قبضہ کیا۔ اسنے نے فوری طور پر بہت سے یہود کو گرفتار کیا جن پر مختلف الزامات کے تحت بنیادی طور پر صیہونی اور اشتراکی سرگرمیوں کے سبب مقدمہ چلایا گیا ۔ یہود کو فوج کے لیے رقوم عطیہ کرنے پر مجبور کیا گیا۔ یہودی کاروباروں کی سخت نگرانی متعارف کروائی گئی۔ کچھ ضبط کرلئے گئے اور کچھ کو زبردستی حکومت نے خریدا۔ <ref name="ReferenceB">{{حوالہ ویب|url=https://www.jewishvirtuallibrary.org/egypt-virtual-jewish-history-tour|title=Egypt Virtual Jewish History Tour|website=www.jewishvirtuallibrary.org}}</ref>
 
; 1956ء
{{نس}}[[سوئز بحران]] ۔ چار حراستی کیمپوں میں تقریبا 3 ہزار مصری یہودیوں کو نظربند کیا گیا تھا۔ حکومت نے ہزاروں یہودیوں کو چند ہی دنوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا اور انہیں اپنی جائداد بیچنے اور نہ ہی ان کے ساتھ کوئی سرمایہ لینے کی اجازت دی گئی۔ جلاوطن افراد کو مصر واپس نہ آنے اور ان کی جائداد حکومتی انتظامیہ کو منتقل کرنے پر متفق ہونے والے بیانات پر دستخط کرائے گئے ۔ [[عالمی کمیٹی برائے صلیب احمر|بین الاقوامی صلیب احمر]] نے 8،000 کے قریب غیر شہری یہود کو ملک چھوڑنے میں مدد کی ، ان میں سے بیشتر اٹلی اور یونان لے جائے گئے۔ [[پورٹ سعید|سعید بندرگاہ]] کے بیشتر یہودی (تقریبا 100) اسرائیلیایجنٹوں کے ذریعہ سے اسرائیل اسمگل کئےگئے ۔ جلاوطنی 1957ء تک جاری رہی۔ دوسرے یہودی اپنی زندگی گزارنے کے بعد اپنی مرضی سے وہاں سے چلے گئے، یہاں تک کہ 1957ء کی مردم شماری میں صرف 8،561 افراد ہی مندرج تھے۔ یہود کی بیدخلی اس وقت تک جاری رہا جب تک 1967ء میں 3000 یہودی باقی رہے۔ <ref name="ReferenceB">{{حوالہ ویب|url=https://www.jewishvirtuallibrary.org/egypt-virtual-jewish-history-tour|title=Egypt Virtual Jewish History Tour|website=www.jewishvirtuallibrary.org}}</ref>
 
; 1967ء
{{نس}}[[6 روزہ جنگ|چھ روزہ جنگ]] ۔ سینکڑوں مصری یہودی گرفتار ہوئے، تشدد اور بدسلوکی کا شکار ہوئے۔ کچھ کو غیر ملکی ریاستوں خاص طور پر اسپین کی مداخلت کے بعد رہا کیا گیا اور انہیں ملک چھوڑنے کی اجازت دی گئی تھی۔ <ref name="ReferenceB">{{حوالہ ویب|url=https://www.jewishvirtuallibrary.org/egypt-virtual-jewish-history-tour|title=Egypt Virtual Jewish History Tour|website=www.jewishvirtuallibrary.org}}</ref> [[لیبیا کے یہودی|لیبیائی یہود]] ، جن کی تعداد لگ بھگ 7،000 تھی کو [[پوگروم]] کا نشانہ بنایا گیا جس میں 18 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جس سے بڑے پیمانے پر خروج کا آغاز ہوا جس کے نتیجے میں [[لیبیا]] میں 100 سے کم یہودی رہ گئے تھے۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Jews of Libya|website=Jewish Virtual Library|date=2018-02-27|url=http://www.jewishvirtuallibrary.org/jews-of-libya|accessdate=2018-03-06}}</ref>
 
; 1970ء
{{نس}}1970ء تک ایک ہزار سے بھی کم یہودی مصر میں مقیم تھے۔ انھیں ان کے املاک کے بغیر وہاں سے جانے کی اجازت دی گئی تھی۔ 1971ء تک ، مصر میں صرف 400 یہودی باقی رہے۔ 2013ء تک ، مصر میں صرف چند درجن یہودی باقی تھے۔ <ref name="ReferenceB">{{حوالہ ویب|url=https://www.jewishvirtuallibrary.org/egypt-virtual-jewish-history-tour|title=Egypt Virtual Jewish History Tour|website=www.jewishvirtuallibrary.org}}</ref>
 
; 1960ء کی دہائی – 1989ء
سطر 248:
 
; 1965ء
{{نس}}[[الجیریا میں یہودی|الجیریائی یہود]] کی صورت حال تیزی سے خراب ہوئی۔ سن 1969ء تک، ایک ہزار سے کم یہودی باقی رہ گئے تھے۔ 1990ء کی دہائی تک ، یہ تعداد کم ہو کر 70 ہو گئی۔ <ref name="ReferenceC">{{حوالہ ویب|url=https://www.jewishvirtuallibrary.org/algeria-virtual-jewish-history-tour|title=Algeria Virtual Jewish History Tour|website=www.jewishvirtuallibrary.org}}</ref>
 
; 1970ء کی دہائی 1990ء