"جہازیوں کی بغاوت" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
JarBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
3 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2 |
||
سطر 35:
کراچی میں بغاوت کو کچلنے کے لیے بھیجے جانے والے بلوچ سپاہیوں نے ہم وطنوں پر گولی چلانے سے انکار کر دیا تو یہ ذمہ داری انگریز فوجیوں کو سونپ دی گئی۔ اس کارروائی کے نتیجے میں چھہ جہازی مارے گئے اور 30 کے قریب زخمی ہوئے۔ اگلے دن کراچی میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی مقامی شاخ کی کال پر ہڑتال کی گئی۔ عید گاہ میدان میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 30 ہزارکے قریب شہری اکٹھے ہو گئے جن پر پولیس نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 25 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے۔ بمبئی میں بھی شہری جہازیوں کی حمایت میں سڑکوں پرنکل آئے۔ کراچی کے بعد کلکتہ میں ایک لاکھ مزدوروں نے ہڑتال میں حصہ لیا۔
اس وقت کی دونوں بڑی سیاسی پارٹیوں کانگرس اور مسلم لیگ نے جہازیوں کی حمایت نہیں کی تھی بلکہ انھوں نے ہتھیار ڈالنے پر زور دیا۔ کانگرس نے تو یہاں تک کہہ دیا تھا کہ جہازیوں نے ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے۔
ہندوستان کی دو بڑی سیاسی جماعتوں کے مخالفانہ رویے اور مزید جانی نقصان سے بچنے کے لیے جہازیوں نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔<ref>
== حوالہ جات ==
|