"مظفر حسین برنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.3
سطر 3:
 
== حالات زندگی ==
مظفر حسین برنی 14 اگست 1923ء کو [[بلند شہر]]، [[اتر پردیش]]، [[برطانوی ہندوستان]] میں پیدا ہوئے۔ اترپردیش کے بریلی کالج سے تعلیم حاصل کی<ref>{{cite web|title=بریلی کالج کے فارغ التحصیل|url=http://www.bareillycollege.org/Alumni.html|archive-url=https://web.archive.org/web/20120219044047/http://bareillycollege.org/Alumni.html|archive-date=19 October 2019|df=dmy-all}}</ref> اور انڈین ایڈمنسڑیشن سروس میں شمولیت اختیار کی اور ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے [[اوڑیسہ]] کے چیف سیکریٹری<ref>{{cite web|title=1936ء سے اوڑیسہ کے چیف سیکریٹریز|url=http://orissa.gov.in/e-magazine/orissaannualreference/ORA-2011/pdf/504.pdf}}</ref> کے عہدے تک پہنچے۔ دورانِ ملازمت [[1981ء]] سے [[1984ء]] تک [[ناگالینڈ]]، [[تریپورہ]] اور [[منی پور]] کے گورنر اور [[1987ء]] سے [[1988ء]] تک [[ہریانہ]] اور [[ہماچل پردیش]] کے گورنر رہے۔ مظفر حسین برنی [[1988ء]] سے [[1992ء]] تک چوتھے اور پانچویں قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین بھی رہے۔ مظفر برنی کو [[1990ء]] سے [[1995ء]] تک [[جامعہ ملیہ اسلامیہ]] دہلی کے چانسلر<ref>{{cite news|title=جامعہ ملیہ اسلامیہ - تاریخ|url=http://jmi.ac.in/aboutjamia/profile/history/Past_Chancellors_Profile-15/Janab_SMH_Burney-2181|access-date=2019-10-14|archive-date=2014-02-21|archive-url=https://web.archive.org/web/20140221174512/http://jmi.ac.in/aboutjamia/profile/history/Past_Chancellors_Profile-15/Janab_SMH_Burney-2181|url-status=dead}}</ref> کے عہدے پر فائز رہنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ انہیں [[علامہ اقبال]] کی شخصیت سے گہرا لگاؤ تھا۔ [[اقبالیات]] کے موضوع پر ان کی تین کتابیں شائع ہوچکی ہیں خصوصاً چار جلدوں میں '''کلیاتِ مکاتیبِ اقبال''' ان کا بہت کارنامہ مانا جاتا ہے جس میں انہوں نے پہلے سے مختلف مجموعوں میں مرتبہ مکاتیب اقبال کو زمانی ترتیب سے یکجا کرنے کے علاوہ متعدد ایسے خطوط بھی شامل کیے ہیں جو کسی اور مجموعے میں شامل نہیں تھے اور بعض نئے خطوط بھی دریافت کیے۔ ان کی دیگر کتابوں میں '''محب وطن اقبال''' (1984ء)، '''اقبال اور قومی یکجہتی''' (1986ء) شامل ہیں۔ ان کی وفات 7 فروری 2014ء میں ہوئی۔<ref>ڈاکٹر محمد [[منیر احمد سلیچ]]،ادبی مشاہیر کے خطوط، قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل لاہور، 2019ء، ص 255</ref>
 
== حوالہ جات ==