"دوست محمد مزاری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
5 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 49:
 
=== عمران خان حکومت رجیم چینج ===
کیوں کہ تحریک انصاف حکومت کے خلاف رجیم چینج کے بعد دوست محمد مزاری نے پی ٹی آئی کے اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا تھا ، <ref>{{Cite web|url=https://www.express.pk/story/2307020/1/|title=تحریک انصاف نے اپنے ہی ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی|date=بدھ 6 اپريل 2022|accessdate=23-7-22|website=ایکسپریس نیوز ویب سائٹ|publisher=ویب ڈیسک}}</ref> اسی دوران پی ٹی آئی نے اپنے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کیا جس پر بعض ارکان پی ٹی آئی نے مزاری گروپ کے نام سے فارورڈ بلاک بنانے کا اعلان کیا ۔جس کے لیے انہیں 12 سے 15 ارکان کی حاصل تھی <ref>{{Cite web|url=https://www.samaa.tv/news/2530259|title=دوست محمد مزاری کےخلاف تحریک عدم اعتماد،پی ٹی آئی کے ارکان ناراض- پی ٹی کے 12 سے 15 ارکان کا مزاری گروہ بنانے پر اتفاق|date=Apr 06, 2022|accessdate=23-7-22|publisher=سما نیوز|first=Samaa TV}}</ref>5 اپریل کے بعد دوست محمد مزاری کی تحریک انصاف سے راہیں جدا ہونے لگيں ۔<ref>{{Cite web|url=https://www.nawaiwaqt.com.pk/06-Apr-2022/1527234|title=ترجمان پنجاب اسمبلی نے آج ہونے والا اجلاس کی تردید کر دی، اجلاس 16 اپریل کو ہی ہو گا|date=Apr 06, 2022 {{!}} 11:05|accessdate=23-7-22|website=روزنامہ نوائے وقت ویب سائث|publisher=نوائے وقت - ویب ڈیسک}}</ref><ref name=":0">{{Cite web|url=https://www.humnews.pk/videos/385292/|title=تحریک انصاف کا حصہ تھا مگر اب ن لیگ سے آفر آئی تو؟ دوست مزاری کا اہم بیان|date=April 19, 2022|accessdate=23-7-22|website=تحریک انصاف کا حصہ تھا مگر اب ن لیگ سے آفر آئی تو؟ دوست مزاری کا اہم بیان|publisher=Hum News , Web Desk|archive-date=2023-03-29|archive-url=https://web.archive.org/web/20230329181822/https://www.humnews.pk/videos/385292/|url-status=dead}}</ref>
 
=== پی ٹی آئی سے علیحدگی ===
اور 16 اپریل کو اس دوران پنجاب صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلایا گیا ۔ پنجاب اسمبلی میں ہونے والے اجلاس میں توڑ پھوڑ کی گئی ، دوست محمد مزاری کے خلاف اراکین نے نعرے بازی کی اور ان پر تشدد کیا ۔<ref>{{Cite web|url=https://www.humnews.pk/videos/384844/|title=’’ہمارے لوٹے واپس کرو‘‘ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے اپنے ہی دوستوں نے بال نوچ ڈالے|date=April 16, 2022|accessdate=23-7-22|website=ہم نیوز ویب سائٹ|authorlink=|first2=|first=Abdur Razzaq Sial|archive-date=2023-03-29|archive-url=https://web.archive.org/web/20230329181825/https://www.humnews.pk/videos/384844/|url-status=dead}}</ref> جس کے بعد دوست مزاری نے تحریک انصاف سے الگ ہونے کا باقاعدہ اعلان کر دیا ۔ <ref name=":0" /> اس حملے کی ذمہ داری دوست محمد مزاری نے اسمبلی انتطامیہ پر عائد کیا ۔ <ref>{{Cite web|url=https://www.humnews.pk/latest/388331/|title=ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی انتظامیہ پر برہم: ہنگامی طور پر لاہور پہنچنے کا فیصلہ|date=May 11, 2022|accessdate=23-7-22|website=ہم نیوز ویب سائٹ|publisher=ویب ڈیسک|archive-date=2023-03-29|archive-url=https://web.archive.org/web/20230329183338/https://www.humnews.pk/latest/388331/|url-status=dead}}</ref>
 
=== وزير اعلی انتخاب ===
14 جولائی کو اسپیکر پنجاب اسمبلی [[چودھری پرویز الٰہی|چوہدری پرویز الہی]] نے [[حمزہ شہباز شریف|حمزہ شہباز]] کے انتخاب کے لیے اجلاس بلانے سے انکار کر دیا ، جس کے نتیجے میں نون لیگ نے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری سے اسمبلی سے باہر کسی اور جگہ پر کاروائی کرنے کی درخواست کی ۔ جسے ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری نے منظور کر لیا ۔ <ref>{{Cite web|url=https://www.humnews.pk/latest/393930/|title=گورنر پنجاب نے اسمبلی اجلاس کل ایوان اقبال میں طلب کیا ہے، ڈپٹی اسپیکر|date=June 14, 2022|accessdate=23-7-22|website=ہم نیوز ویب سائٹ|publisher=ویب ڈیسک|archive-date=2023-03-29|archive-url=https://web.archive.org/web/20230329181823/https://www.humnews.pk/latest/393930/|url-status=dead}}</ref>
 
جولائی 2022 کو سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے ڈی نوٹیفائی اراکین کی سیٹ پر ضمنی الیکشن کروایا جس کے نتیجے میں حمزہ شہباز کی وزارت پنجاب خطرے میں پڑ گئی ، 17 جولائی کو ضمنی انتخابات ہوئے ، پی ٹی آئی کے پچیس میں سے پندرہ اراکین دوبارہ منتخب ہوئے ۔ اور ان کے ذریعے وزیر اعلی کے انتخاب کا وقت 22 جولائی مقرر کیا گیا . اسمبلی میں انتخاب تک پی ٹی آئی نے اپنے ارکان ٹوٹنے سے بچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے ، مگر عین موقعے پر دوست محمد مزاری کی طرف سے ایک ایسا خط پیش کیا گیا جس میں مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری شجاعت کی طرف سے اپنے دس اراکین کو معطل کرنے کی درخواست کی گئی ،
 
یہ ایک گیم چینج ثابت ہوا ، اور تحریک انصاف وزیر اعلی پنجاب کے لیے چوہدری پرویز الہی کو بنانے کے لیے رہ گئی ۔ خیال ہے کہ دوست مزاری کی اس چال کے پیچھے زرداری کی سیاست ہے ۔بعد میں سپریم کورٹ میں دوست محمد مزاری کی اس حرکت کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حمزہ شہباز کو ناکام اور چوہدری پرویز الہی کو کامیاب قرار دیتے ہوئے چوہدری پرویز الہی کو وزیر اعلی کا حلف فورا اٹھانے کا حکم دیا <ref>{{Cite web|url=https://www.humnews.pk/latest/399480/|title=آصف زرداری کی چودھری شجاعت سےطویل ملاقات جاری: بلاول ہاؤس سے کھانا پہنچ گیا|access-date=2022-07-23|archive-date=2022-07-23|archive-url=https://web.archive.org/web/20220723065159/https://www.humnews.pk/latest/399480/|url-status=dead}}</ref>
 
اس واقعے کے بعد پی ٹی آئی نے عدم اعتماد کے ذریعے دوست محمد مزاری کو ڈپٹی اسپیکر کےعہدے سے فارغ کروا دیا ۔