"خواتین کے حق رائے دہی کا بین الاقوامی اتحاد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.4
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 20:
|website = {{URL|womenalliance.org}}
}}
'''خواتین کے حق رائے دہی کا بین الاقوامی اتحاد''' یا انٹرنیشنل وویمن سفریج الائنس (International Alliance of Women) 1904ء میں قائم ہونے والی ایک تنظیم ہے، جو ممالک میں [[خواتین کا حق رائے دہی|خواتین کے حق رائے دہی]] کو فروغ دینے کے لیے کا مکرتی ہے۔ اس نے معلومات جمع کرنے اور پھیلانے کے لیے مرکزی بیروز کا کام بھی کیا ہے۔ 1913ء میڑ قومی سطح کی 26 انجمنیں اس سے منسلک تھیں، جن میں سے زیادہ تعداد یورپ، آسٹریلیا اور شمالی امریکی تھی۔ پہلی عالمی جنگ سے پہلے تک بین الاقوامی کانگریسیں ہر دو سال بعد منعقد ہوتی تھیں۔ پہلی اور دوسری عالمی جنک کے درمیانی برسوں میں منسلک قومی انجمنوں کی تعداد بڑھ کر 51 ہو گئی، بشمول مصر، ہندوستان، جاپان اور لاطینی امریکی ممالک کے۔ جنھوں نے حق رائے دہی حاصل کر لیا تھا، انھوں نے دیگر مہمیں شروع کر دیں، بالخصوص امن کے حوالے سے، چناں چہ 1926ء میں آئی ڈبلیو ایس اے نے انٹرنیشنل الائنس آف وویمن فار سفریج اینڈ ایکوئل سٹیزن سپ قائم ہوئی، اور 1946ء میں انٹرنیشنل الائنس آف وویمن بن گئی۔آئی اے ڈبلیو کا پروگرام امن، جمہوریت، عوروتں کے حقوق اور قاوام متحدہ سے تعاون تھا۔<ref>{{cite web|title=International Woman Suffrage News (Centenary edition)|url=http://womenalliance.org/old/pdf/IAWCentenaryEdition19042004webversion.pdf|website=Women Alliance|access-date=2022-02-17|archive-date=2017-02-02|archive-url=https://web.archive.org/web/20170202103730/http://womenalliance.org/old/pdf/IAWCentenaryEdition19042004webversion.pdf|url-status=dead}}</ref>
 
1926 سے اس تنظیم کے [[جمیعت اقوام|لیگ آف نیشنز]] سے مضبوط تعلقات تھے۔1947ء سے، آئی اے ڈبلیو کو [[اقوام متحدہ]] کی [[اقوام متحدہ اقتصادی اور سماجی کونسل|اقتصادی اور سماجی کونسل]] میں عمومی مشاورتی حیثیت حاصل ہے۔ یہ کسی غیر سرکاری تنظیم کے لیے ممکنہ طور پر اقوام متحدہ کا سب سے بڑا درجہ ہے، اور یہ چوتھی تنظیم ہے جسے یہ درجہ دیا گیا ہے۔ آئی اے ڈبلیو کو [[یورپ کی کونسل]] کے ساتھ شراکتی حیثیت بھی حاصل ہے۔ اس کے [[نیو یارک شہر]] میں اقوام متحدہ کے صدردفتر، [[جنیوا]] میں اقوام متحدہ کے دفتر، [[ویانا]] میں اقوام متحدہ کے دفتر، [[پیرس]] میں [[یونیسکو]]، روم میں [[ادارہ برائے خوراک و زراعت]] کی تنظیم اور [[اسٹراس برک]] میں [[یورپ کی کونسل]] میں نمائندے ہیں۔ اس کے [[قاہرہ]] میں [[عرب لیگ]] اور [[ریاض]] میں [[مجلس تعاون برائے خلیجی عرب ممالک|خلیجی ممالک کی کونسل]] میں بھی نمائندے ہیں، اور یہ [[برسلز]] میں یورپی خواتین کی لابی کی رکن ہے۔