"داود ظاہری" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
8 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5 |
9 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5 |
||
سطر 90:
=== شیعی نقطہ نظر ===
[[اہل تشیع]] کے یہاں ظاہری اور ان کے مکتب فکر پر زیادہ نہیں لکھا گیا۔ سنہ 1970ء کی دہائی میں ایک [[اثنا عشری]] عالم عبد الکریم مشتاق نے داود ظاہری پر الزام لگایا کہ وہ تشبیہ باری کے قائل تھے اور اپنے اس دعوے کا ماخذ سنی مورخ شہرستانی کی [[کتاب الملل و النحل]] کو بتایا۔<ref>Abdul Kareem Mushtaq, Shi'a Usool al-Deen, [http://www.answering-ansar.org/fiqh/usool_al_deen/en/chap3.php Tauheed – Belief in the Oneness of Allah] {{wayback|url=http://www.answering-ansar.org/fiqh/usool_al_deen/en/chap3.php |date=20101009005435 }}، Answering Ansar</ref> جبکہ حقیقت میں شہرستانی نے اس کے برعکس یہ لکھا ہے کہ ظاہری ایسا عقیدہ نہیں رکھتے تھے۔<ref>Sunni Defense, [http://www.sunnidefense.com/exp/content/15-accusing-dāwūd-al-žāhirī Accusing Dāwūd al-Žāhirī] {{wayback|url=http://www.sunnidefense.com/exp/content/15-accusing-d%C4%81w%C5%ABd-al-%C5%BE%C4%81hir%C4%AB |date=20190723155417 }}، Lies of Answering Ansar, 27 ستمبر 2009</ref> شہرستانی کے الفاظ ملاحظہ فرمائیں:<ref>[[عبد الکریم شہرستانی|الشہرستانی]]، [[کتاب الملل و النحل|الملل و النحل]]، ج 1، ص 104</ref>
{{اقتباس|سو احمد بن حنبل، داؤد بن علی اصفہانی اور ائمہ سلف کی ایک جماعت نے اپنے سے متقدم سلف اصحاب حدیث مثلاً مالک بن انس اور [[مقاتل بن سلیمان]] کے طریقے کو اپنائے رکھا اور اسی پر قائم رہے۔ ان لوگوں نے سلامتی کی روش اختیار کی اور کہا: "کتاب و سنت میں جو کچھ آیا ہے ہم اس پر ایمان لاتے ہیں اور یہ بات قطعی طور پر جاننے کے بعد کہ اللہ عزوجل مخلوقات میں سے کسی چیز کے مشابہ نہیں ہے اور وہ تمام چیزیں جو وہم میں آتی ہیں اللہ ان کا خالق و قادر و مقدر ہے، ہم تاویل سے کسی طرح کا تعرض نہیں کرتے۔ آیات و اخبار تشبیہ باری میں ہم کسی طرح کی تاویل کے قائل نہیں ہیں"۔ یہ لوگ تاویل سے اس حد تک احتراز کرتے تھے کہ ان کا قول ہے کہ: "جس شخص نے اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد کی تلاوت کرتے وقت کہ {{ع}}خلقت بيدي{{ڑ}} (میں نے اپنے دونوں ہاتھوں سے پیدا کیا) اپنا ہاتھ ہلایا، یا یہ روایت کے وقت کہ {{ع}}قلب المومن بين إصبعين من أصابع الرحمن{{ڑ}} (یعنی مومن کا قلب اللہ کی دو انگلیوں کے درمیان میں ہے) اپنی دو انگلیوں سے اشارہ کیا، تو اس کا ہاتھ کاٹنا اور اس کی دو انگلیوں کا اکھاڑ دینا واجب و ضروری ہے"۔}}
ظاہری کی تردید میں [[اسماعیلی]] شیعوں کا نقطہ نظر زیادہ واضح معلوم ہوتا ہے۔ النعمان نے ظاہری کے بیک وقت رد قیاس اور قبول [[استدلال]] کو نشانہ تنقید بنایا ہے<ref>قاضی النعمان، ''اختلاف اَصول المذاہب''، ص 193۔</ref> اور اسی موقف کی بنا پر انہوں نے ظاہری کے فرزند اور فقہ ظاہری پر بھی تنقید کی ہے۔
|