"بریڈر ری ایکٹر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار:تبدیلی ربط V3.4
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 22:
* تھرمل بریڈر ری ایکٹر میں نیوٹرون کی رفتار کم کر کے [[تھوریئم]]<sup>232</sup> سے یورینیئم<sup>233</sup> بنایا جاتا ہے۔ اس طریقے میں پلوٹونیئم اور اس سے زیادہ بھاری عناصر نہیں بنتے جو ایٹم بم بنانے میں استعمال ہو سکتے ہیں۔ اس ری ایکٹر میں [[موڈریٹر]] استعمال ہوتا ہے۔ چونکہ [[ہندوستان]] میں تھوریئم کے بڑے ذخائر موجود ہیں اس لیے ہندوستان مستقبل میں تھرمل بریڈر ری ایکٹر وسیع پیمانے پر استعمال کرنا چاہتا ہے۔ یورینیئم<sup>233</sup> سے بھی ایٹم بم بن سکتا ہے۔
تھرمل نیوٹرون ان نیوٹرون کو کہتے ہیں جن کی رفتار کم ہوتی ہے۔ تیز رفتار نیوٹرون کی رفتار کو کم کرنے کا عمل موڈریشن (moderation) کہلاتا ہے اور جو اشیاء اس رفتار کو کم کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں وہ موڈریٹر (moderator) کہلاتی ہیں جیسے [[گریفائیٹ]]۔ تیز رفتار نیوٹرون کی رفتار تھرمل نیوٹرون سے 10,000 گنا زیادہ ہوتی ہے۔ <br/>
[[یورینیئم]] کے بہت سارے قدرتی ہم جا (isotopes) ہوتے ہیں مگر صرف یورینیئم<sup>235</sup> ہی تھرمل نیوٹرون سے توڑا جا سکتا ہے۔ قدرتی یورینیئم میں <sup>235</sup>U کا تناسب صرف 0.72% ہوتا ہے۔ تھرمل بریڈر ری ایکٹر میں بننے والا یورینیئم کا غیر قدرتی ہم جا <sup>233</sup>U تھرمل نیوٹرون سے بڑی آسانی سے توڑا جا سکتا ہے بہ نسبت پلوٹونیئم<sup>239</sup> کے۔ MeV 0.6 کی توانائی سے حرکت کرتا ہوا تھرمل نیوٹرون یورینیئم235 کے مقابلے میں یورینیئم233 کو 1.7 گنا زیادہ آسانی سے توڑ سکتا ہے۔<ref>{{Cite web |url=http://www.ornl.gov/~webworks/cpr/pres/103003.pdf |title=آرکائیو کاپی |access-date=2014-02-13 |archive-date=2012-09-26 |archive-url=https://web.archive.org/web/20120926170716/http://www.ornl.gov/~webworks/cpr/pres/103003.pdf |url-status=dead }}</ref>
 
[[فائل:Operation Teapot - MET (Military Effects Test).jpg|تصغیر|بائیں|یورینیئم<sup>233 کی آمیزش والا پہلا ایٹم بم جس کا تجربہ 15 اپریل 1955 کو کیا گیا۔]]