"خواتین کرکٹ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← کرکٹ کھلاڑی, انھیں, کیے, == حوالہ جات ==, انھوں, جو, گذشتہ, جنھوں, اور؛ تزئینی تبدیلیاں
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 24:
=== خواتین کرکٹ کی تاریخ ===
[[فائل:Cricket_Match_Played_by_the_Countess_of_Derby_and_Other_Ladies,_1779.jpg|متبادل=Watercolor painting of a ladies cricket match|بائیں|تصغیر| 1779ء میں خواتین کے کرکٹ میچ کی واٹر کلر پینٹنگ جو الزبتھ اسمتھ اسٹینلے، کاؤنٹیس آف ڈربی اور دیگر خواتین نے کھیلی]]
خواتین کے درمیان پہلا ریکارڈ شدہ کرکٹ میچ 26 جولائی 1745ء کو ''دی ریڈنگ مرکری'' میں رپورٹ ہوا۔ یہ میچ "براملی کی گیارہ نوکرانیوں اور ہیمبلڈن کی گیارہ نوکرانیوں کے درمیان، سبھی سفید لباس میں ملبوس" کے درمیان کھیلا گیا تھا۔ <ref>{{حوالہ کتاب|title=Fresh Light on 18th Century Cricket: A Collection of 1000 Cricket Notices from 1697 to 1800 AD Arranged in Chronological Order|last=Buckley|first=George Bent|publisher=Cotterell|year=1935|location=Birmingham}}</ref> <ref name="Sykes2015">{{Cite thesis |last=Judy Threlfall-Sykes |title=A History of English Women's Cricket, 1880-1939 |url=https://www.dora.dmu.ac.uk/bitstream/handle/2086/12262/Thesis.pdf?sequence=1&isAllowed=y |date=October 2015}}<cite class="citation thesis cs1" data-ve-ignore="true" id="CITEREFJudy_Threlfall-Sykes2015">Judy Threlfall-Sykes (October 2015). </cite></ref> خواتین کا پہلا مشہور کرکٹ کلب وائٹ ہیدر کلب 1887ء میں [[یارکشائر]] میں قائم کیا گیا تھا۔ تین سال بعد، اوریجنل انگریز خاتون کرکٹ کھلاڑیوں کے نام سے مشہور ایک ٹیم نے انگلینڈ کا دورہ کیا، مبینہ طور پر کافی منافع کمایا لیلن بدقسمتی سے منیجر رقم لے کر فرار ہو گیا۔ <ref>{{حوالہ کتاب|title=Fair Play: The Story of Women's Cricket|last=Heyhoe Flint|first=Rachael|last2=Rheinberg|first2=Netta|date=1976|publisher=Angus & Robertson|isbn=0-207-95698-7|pages=24–27|author-link=Rachel Heyhoe Flint|author-link2=Netta Rheinberg}}</ref> آسٹریلیا میں خواتین کی کرکٹ لیگ 1894ء میں قائم کی گئی تھی اور [[پورٹ الزبتھ]] ، جنوبی افریقہ میں خواتین کی کرکٹ ٹیم تھی جس کا نام پاینرز کرکٹ کلب تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب |title=The History of the SA & Rhodesian Women's Cricket Association |url=http://www.stgeorgespark.nmmu.ac.za/content/women/displayarticle.asp?artid=wom_001 |access-date=2010-02-09 |publisher=St George's Park |archive-date=2015-12-08 |archive-url=https://web.archive.org/web/20151208160356/http://www.stgeorgespark.nmmu.ac.za/content/women/displayarticle.asp?artid=wom_001 |url-status=dead }}</ref> کینیڈا میں، وکٹوریہ میں خواتین کی کرکٹ ٹیم بیکن ہل پارک میں کھیلی۔ <ref>{{حوالہ ویب |title=Wicket Maidens Cricket Club, Victoria BC |url=http://www.vdca.ca/index.jsp?page_id=MAIDENS |url-status=dead |archive-url=https://web.archive.org/web/20120727033145/http://www.vdca.ca/index.jsp?page_id=MAIDENS |archive-date=2012-07-27 |access-date=2012-03-06}}</ref> ہندوستان میں خواتین کے لیے کرکٹ ٹیمیں 1920ء کی دہائی کے اوائل میں موجود تھیں۔ دہلی لیڈیز کرکٹ کلب نے مردوں کے [[میریلیبون کرکٹ کلب|میریلیبون کرکٹ کلب کو]] [[میریلیبون کرکٹ کلب کا دورہ بھارت اورسیلون 1926-27ء|ان کے 1926-27ء کے دورہ بھارت]] پر ایک آدھے دن کے کھیل میں شکست دی، جو اس دورے پر ہارے گئے میچوں میں سے ایک ہے۔ <ref>{{حوالہ کتاب|title=Not in my Day, Sir: Cricket Letters to The Daily Telegraph|last=Smith|first=Martin|date=2011-06-01|publisher=Aurum|isbn=978-1-84513-728-1|page=106}}</ref> چونکہ یہ خواتین کی ٹیم تھی، اس لیے اس کھیل کو ٹور کے ریکارڈ سے خارج کر دیا گیا ہے۔ <ref>{{حوالہ ویب |title=The Home of CricketArchive |url=https://cricketarchive.com/Archive/Events/2/Marylebone_Cricket_Club_in_India_and_Ceylon_1926-27.html |access-date=2023-08-14 |website=cricketarchive.com}}</ref> 1950ء اور 1960ء کی دہائیوں کے دوران، شہری مراکز [[چنائی|چنئی]] ، [[ممبئی]] ، [[دہلی]] اور [[کولکاتا|کولکتہ]] میں کرکٹ سب سے مضبوط تھی۔ اس دور میں سب سے زیادہ قابل ذکر کلب ممبئی میں البیس ہے۔ البیس کے بہت سے کھلاڑی نامور مردوں کے ٹیسٹ کرکٹرز کے خاندان کی خواتین تھیں۔ {{Sfn|Heyhoe Flint|Rheinberg|p=111}} 1958ءمیں، انٹرنیشنل ویمنز کرکٹ کونسل (IWCC) کو دنیا بھر میں خواتین کی کرکٹ کو مربوط کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا، جس نے انگلش [[خواتین کرکٹ ایسوسی ایشن|ویمن کرکٹ ایسوسی ایشن]] (WCA) سے عہدہ سنبھالا تھا، جو 32 سال قبل اپنی تخلیق کے بعد سے ایک ''حقیقی'' کردار میں کام کر رہی تھی۔ . 2005ء میں، آئی ڈبلیو سی سی کو [[بین الاقوامی کرکٹ کونسل|انٹرنیشنل کرکٹ کونسل]] (آئی سی سی) کے ساتھ ضم کر دیا گیا تاکہ کرکٹ کے انتظام اور ترقی کے لیے ایک متحد ادارہ بنایا جا سکے۔
 
=== لباس اور سامان ===
سطر 60:
بھارت میں خواتین کے کئی گھریلو کرکٹ مقابلے ہوتے ہیں۔ ریاستی ٹیمیں 50 اوور [[خواتین کی سینئرون ڈے ٹرافی|کی ویمنز سینئر ون ڈے ٹرافی]] اور [[خواتین کی سینئرٹی 20 ٹرافی|ویمنز سینئر ٹی 20 ٹرافی]] کے لیے کھیلتی ہیں، جبکہ کمپوزٹ ٹیمیں 50 اوور کی سینئر ویمنز چیلنجر ٹرافی اور ویمنز سینئر ٹی 20 چیلنجر ٹرافی کے لیے کھیلتی ہیں۔ گھریلو [[فرسٹ کلاس کرکٹ|فرسٹ کلاس]] خواتین کی کرکٹ آخری بار ہندوستان میں سینئر ویمن کرکٹ انٹر زونل تھری ڈے گیم کی شکل میں کھیلی گئی تھی، جو 2017-18ء کے سیزن کے بعد ختم ہوئی۔ <ref name="indiacomps">{{حوالہ ویب |title=Tournaments in India |url=https://cricketarchive.com/Archive/Events/IND.html |access-date=26 July 2023 |publisher=CricketArchive}}</ref> 2018 ءمیں، ہندوستان میں خواتین کی فرنچائز کرکٹ کا آغاز خواتین کے T20 چیلنج سے ہوا، جس کا آغاز دو ٹیموں کے مقابلے کے طور پر ہوا۔ اگلے سال، مقابلے کو تین ٹیموں کے ٹورنامنٹ تک بڑھا دیا گیا۔ <ref>{{حوالہ ویب |title=Women's T20 Challenge a step towards an IPL for Harmanpreet, Mandhana and Co |url=https://www.espncricinfo.com/story/_/id/26677961/women-t20-challenge-step-towards-ipl-harmanpreet-mandhana-co |access-date=26 July 2023 |website=ESPN Cricinfo}}</ref> [[ویمنز پریمیئر لیگ (کرکٹ)|ویمنز پریمیئر لیگ]] ، ایک پانچ ٹیموں کا فرنچائز T20 مقابلہ، 2023ء میں T20 چیلنج کو تبدیل کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب |date=9 December 2022 |title=Inaugural Women's IPL likely to be played from March 3 to 26 |url=https://www.espncricinfo.com/story/wipl-2023-inaugural-womens-ipl-likely-to-be-played-from-march-3-to-26-1348845 |access-date=26 July 2023 |website=ESPN Cricinfo |language=en}}</ref>
=== آئرلینڈ ===
آئرلینڈ میں خواتین کی سپر سیریز میں تین ٹیموں کے درمیان مقابلہ ہوا۔ 2021ء سے، مقابلے کو الگ الگ 50 اوور اور ٹوئنٹی 20 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ <ref>{{حوالہ ویب |date=9 March 2022 |title='Bigger and better than ever' - Arachas Super Series returns to three team format in 2022 |url=https://www.cricketireland.ie/news/article/bigger-and-better-than-ever-arachas-super-series-returns-to-three-team-form |access-date=26 July 2023 |publisher=Cricket Ireland |archive-date=2022-03-13 |archive-url=https://web.archive.org/web/20220313040335/https://www.cricketireland.ie/news/article/bigger-and-better-than-ever-arachas-super-series-returns-to-three-team-form |url-status=dead }}</ref>
=== نیوزی لینڈ ===
چھ علاقائی بنیادوں پر ٹیمیں 50 اوور کی ہالی برٹن جان اسٹون شیلڈ میں مقابلہ کرتی ہیں، جو 1935-36ء کے سیزن سے موجود ہے اور ٹوئنٹی 20 سپر سمیش ، جس کا آغاز 2007-08 ءکے سیزن میں ہوا تھا۔ <ref name="History">{{حوالہ ویب |last=Watkin, Evan |date=October 2015 |title=The History of Women's Domestic Cricket in New Zealand |url=http://www.cricketwellington.co.nz/wp-content/uploads/2015/10/The-History-of-Womens-Domestic-Cricket.pdf |url-status=dead |archive-url=https://web.archive.org/web/20170411134035/http://www.cricketwellington.co.nz/wp-content/uploads/2015/10/The-History-of-Womens-Domestic-Cricket.pdf |archive-date=11 April 2017 |access-date=26 July 2023 |publisher=[[Cricket Wellington]]}}</ref>