"بھارت میں ہجومی تشدد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 642:
پورے بھارت میں جاری ہجومی تشدد پر کچھ اشخاص نے ڈاکیومنٹری فلمیں بنائی ہیں جن کی تفصیلات ذیل میں درج ہیں:
 
* '''لِنچستان کی تخلیق: بھارت کے جان لیوا 'گئو رکشک' نیٹ ورک کا پس منظر | دی کوینٹ کی ڈاکیومنٹری''' {{دیگر نام|انگریزی=The Making of Lynchistan: Inside India's Deadly 'Gau Raksha' Network – Documentary by The Quint}} : [[دی کوینٹ]] ہندی اور انگریزی زبانوں میں موجود خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیے کی ویب گاہ ہے۔ اس کا آغاز [[جنوری]] [[2015ء]] میں ہوا [[فیس بک]] پر ہوا تھا۔ یہ اسی سال مارچ کے مہینے میں اپنی ایک الگ ویب گاہ کے طور پر نئی پہچان بنانے میں کامیاب ہوئی۔<ref>{{Cite web|url=https://www.rapidtvnews.com/2018081053111/the-quint-hails-youtube-facebook-success.html|title=The Quint hails YouTube, Facebook success {{!}} Ratings/Measurement {{!}} News {{!}} Rapid TV News|website=www.rapidtvnews.com|access-date=2019-05-14|archive-date=2019-05-14|archive-url=https://web.archive.org/web/20190514152407/https://www.rapidtvnews.com/2018081053111/the-quint-hails-youtube-facebook-success.html|url-status=dead}}</ref> [[2016ء]] تک اس کے پاس ادارتی عملے کی تعداد 95 ہوئی اور اس کے مواد کا آدھا حصہ اس کا اپنا اور آدھا سماجی میڈیا اور صحافتی اعلامیوں پر مشتمل تھا۔<ref>{{Cite web|url=https://www.journalism.co.uk/news/inside-the-quint-the-indian-media-start-up-getting-news-to-younger-audiences-on-mobile-and-social-media/s2/a659535/|title=Inside The Quint: The Indian media start-up getting news to younger audiences on mobile {{!}} Media news|date=2016-07-27|website=www.journalism.co.uk|access-date=2019-05-14}}</ref> اپنی انفرادیت بنانے کے لیے دی کوینٹ کئی وائرل اور توجہ طلب ویڈیو اور ڈاکیومنٹری بنا چکی ہے جو عمومًا یوٹیوب پر دستیاب ہوتے ہیں۔ مختلف موضوعات میں [[سیاست]]، [[مزاح]]، [[کھیل]]، [[غذا]]، [[ٹیکنالوجی]]، [[عشق]] اور [[جماع|انسانی تعلقات]]، [[شخصیت|شخصیت سازی اور انفرادیت کے پہلو]]، [[خواتین کی تاریخ|خواتین کے مسائل]]، [[صحت کا انتظام|صحت]]، [[فیشن]]، [[ایل جی بی ٹی]] اور کئی دیگر موضوعات شامل ہیں۔ ان واقعات کی پیش کشی میں جدید ترین قصہ گوئی کی شکلبندیوں کو بروئے کار لایا جاتا ہے جیسے کہ [[بصری حقیقت]] (Virtual Reality)، [[ٹائم لیپس]]، [[اینی میشن]]، [[برمیزی اشاعت|انفوگرافکس]] جیسی ٹیکنالوجیوں کا سہارا لیا جانا شامل ہے۔<ref>{{Cite web|url=https://www.youtube.com/channel/UCSaf-7p3J_N-02p7jHzm5tA/about
|title= دی کوینٹ کا تعارف جیسا کہ یوٹیوب پر مذکور ہے|first=دی کوینٹ|last=یوٹیوب ٹیم|website=یوٹیوب}}</ref>[[2018ء]] میں بنائی جانے اس لِنچستان کی تخلیق: بھارت کے جان لیوا 'گئو رکشک' نیٹ ورک کا پس منظر - دی کوینٹ کی ڈاکیومنٹری کا پس منظر ان سرخیوں میں چھانے والے اس وقت تک کے ہجومی تشدد کے 35 قتلوں اور دیگر پر تشدد واقعات کا تجزیہ ہے۔ اس ڈاکیومنٹری میں اس سوال کا جواب ڈھونڈنے کی کوشش کی گئی ہے کہ کیوں ہجومی قتل بھارت میں عام بات بنتی جا رہی ہے۔ ویڈیو میں کئی چہرے ایسے دکھائے گئے ہیں جو گائے کے تحفظ کو لے کر کافی متشدد ہیں۔ ان کے حساب سے کسی بھی شخص کی گائے کو بچانے کے لیے جان لینا درست ہے۔ ویڈیو میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ خواتین بھی اس تشدد کی حمایت کرتی ہیں۔ کچھ جگہوں پر پولیس کا رویہ بھی گئو رکشکوں کے لیے کافی نرم رہا ہے، جس سے یہ تشدد فروغ پا رہا ہے۔ ویڈیو کے مطابق گئو رکشکوں کی جالکاری ایک آزادانہ جالکاری ہے، جس کا حکمران بی جے پی سے کچھ تعلق نہیں ہے۔ تاہم کچھ بی جے پی کے سیاست دان ان تنظیموں اور افراد سے نرم گوشہ ہیں اور ان کی بالواسطہ مدد کرتے ہیں۔ یہ بھی پتہ چلا کہ گایوں کی نقل و حرکت سے متعلق خبروں کی فوری رسائی کا ذریعہ واٹس ایپ کے گروپ ہیں۔ پورے ملک میں 200-250 سے زیادہ واٹس ایپ کے گروپ کام کر رہے ہیں۔ اگر کسی مقام پر کوئی شخص گائے کو لانے کی خبر دی جاتی ہے تو فورًا یہ لوگ اس گاڑی کو روک دیتے ہیں۔ گاڑی بان سے اس کا نام پوچھتے ہیں۔ اگر نام مسلمان دکھے تو ایسی صورت میں روکنے والے گئو رکشک سیدھے اس کی پٹائی شروع کر دیتے ہیں۔ اگر کم تعداد میں گئو رکشک ہوں، تو ممکن ہے کہ پکڑا گیا شخص مار کھاکر صرف زخمی ہو اور بچ جائے۔ تاہم زیادہ تعداد میں لوگوں کی موجود کی صورت میں اس شخص کا بچ پانا عملًا مشکل اور موت واقع ہو جا سکتی ہے، جس پر گئو رکشکوں کو کوئی تاسف نہیں ہوتا ہے۔<ref>{{Cite web|url=https://www.youtube.com/watch?v=UaCtvYtV2f0|title="The Making of Lynchistan: Inside India's Deadly 'Gau Raksha' Network – Documentary by The Quint"|first=دی کوینٹ|last=یوٹیوب ٹیم|website=یوٹیوب}}</ref>