"پاکستانی سیاست میں خواتین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← ویب گاہ
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 10:
[[1962 کا آئین پاکستان|1962 کے آئین پاکستان]] نے قومی اسمبلی میں خواتین کے لیے چھ نشستیں مشرقی اور مغربی پاکستان کی تین نشستوں کے مختص کیں۔ <ref name=":1">{{حوالہ ویب|title=Background Paper: Women's Representation in Parliament|url=https://www.pildat.org/publications/Publication/women/WomenRepresentationInPakistanParliament.pdf|website=PILDAT}}</ref><ref name=":2">{{حوالہ ویب|title=The Second Phase – 1962 Constitution|url=http://www.wpcpk.org/history/second-phase/|accessdate=2019-10-12|website=Women’s Parliamentary History|publisher=Women's Parliamentary Caucus of Pakistan|language=en-GB}}</ref>
 
[[آئین پاکستان|آئین پاکستان 1973]] نے آئین کے شروع ہونے والے دن سے یا تیسرے عام انتخابات کے انعقاد سے قومی اسمبلی کے لیے، دس سال کی مدت کے لیے خواتین کے لیے دس نشستیں مخصوص کیں۔ 1985 میں، دس نشستوں کو بڑھا کر بیس کر دیا گیا تھا، جبکہ خواتین کے لیے مخصوص نشستوں کو سن 2002 میں جنرل پرویز مشراف دور میں ساٹھ کردی گئی۔ <ref name=":1">{{حوالہ ویب|title=Background Paper: Women's Representation in Parliament|url=https://www.pildat.org/publications/Publication/women/WomenRepresentationInPakistanParliament.pdf|website=PILDAT}}</ref>
 
آئین پاکستان 1973 کی مختلف شقوں میں صنفی بنیادوں پر امتیازی سلوک کے خاتمے اور ہر شعبہ زندگی میں خواتین کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کرکے صنفی مساوات کو کم سے کم کرنے کے ریاست کے عزم کی تصدیق کی گئی ہے۔ آئین کا آرٹیکل 17 (2) ہر شہری کو کسی سیاسی جماعت کے تشکیل یا رکن بننے کا حق فراہم کرتا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 34 میں قومی زندگی میں خواتین کی مکمل شرکت پر زور دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ "قومی زندگی کے ہر شعبے میں خواتین کی مکمل شرکت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔" آئین میں ضمانت دیے گئے بنیادی حقوق کو نافذ کرنے کے لیے، سیاسی عمل میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے آئین میں نمایاں ترامیم کے ساتھ ساتھ انتخابی قوانین بھی بنائے گئے ہیں۔ مثال کے طور پر، خواتین کے لیے 60 نشستیں آرٹیکل 51 <ref>{{حوالہ ویب|title=Chapter 2: "Majlis-e-Shoora (Parliament)" of Part III: "The Federation of Pakistan"|url=http://www.pakistani.org/pakistan/constitution/part3.ch2.html|accessdate=2020-11-29|website=www.pakistani.org}}</ref> تحت قومی اسمبلی میں محفوظ ہیں اور آرٹیکل 59 کے تحت پاکستان کی سینیٹ میں 17 نشستیں محفوظ ہیں۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=The Constitution of the Islamic Republic of Pakistan (As amended up to the 25th Amendment, 31st مئی 2018)|url=http://www.senate.gov.pk/uploads/documents/Constitution%20of%20Pakistan%20(25th%20amendment%20incoporated)۔pdf}}{{مردہ ربط|date=دسمبر 2021 |bot=InternetArchiveBot}}</ref> جبکہ، صوبائی اسمبلیوں کے لیے 168 نشستیں یعنی آئین کے آرٹیکل 106 کے تحت بلوچستان (11)، خیبر پختونخوا (26)، پنجاب (66) اور سندھ (29) <ref>{{حوالہ ویب|title=Chapter 2: "Provincial Assemblies" of Part IV: "Provinces"|url=http://www.pakistani.org/pakistan/constitution/part4.ch2.html|accessdate=2020-11-29|website=www.pakistani.org}}</ref>۔ اسی طرح، الیکشن ایکٹ، 2017 نے سیاسی جماعتوں کو ہدایت کی کہ وہ عام نشستوں پر امیدوار کھڑا کرتے وقت کم از کم پانچ فیصد خواتین امیدواروں کی نمائندگی کو یقینی بنائیں، جو قانون ساز اداروں میں خواتین کی نمائندگی کی حوصلہ افزائی کے لیے ترقی پسند ترقی ہے۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Elections Act, 2017|url=http://na.gov.pk/uploads/documents/1506961151_781.pdf}}</ref>
 
== تجزیہ اور شماریات ==
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رائے دہندگان کے لحاظ سے صنفی لحاظ سے ایک بہت بڑا فرق موجود ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں 64 ملین مرد (55٪)، 51 ملین خواتین (45٪) اور (0.002٪) ٹرانس جینڈر ووٹرز ہیں۔ <ref>{{حوالہ ویب|last=|first=|date=|title=Voters in Pakistan|url=https://www.ecp.gov.pk/PrintDocument.aspx?PressId=66679&type=PDF|archiveurl=https://web.archive.org/web/20201127110929/https://www.ecp.gov.pk/PrintDocument.aspx?PressId=66679&type=PDF|archivedate=2020-11-27|accessdate=|website=Election Commission of Pakistan|url-status=dead}}</ref>
 
بین پارلیمانی یونین کی درجہ بندی کے مطابق، خواتین کی نمائندگی کے معاملے میں 190 ممالک کی فہرست میں پاکستان 100 ویں نمبر پر ہے۔ عالمی سیاسی صنف گیپ رپورٹ 2020 کے مطابق، خواتین کو خواتین کی سیاسی بااختیار بنانے میں 153 ممالک میں پاکستان کا نمبر 93 ہے جہاں 20.2٪ خواتین مقننہ ہیں، جبکہ 12 فیصد خواتین وزارتی عہدوں پر مقرر ہیں۔