"سہلٹ کی تاریخ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 163:
سیکٹر 5 درگا پور سے تمابیل تک پر مشتمل تھا اور بنشتلہ میں میجر میر شوکت علی نے اس کی کمانڈ کی۔ یہ شعبہ 800 ریگولر اور 5000 گوریلوں پر مشتمل تھا۔ اس سیکٹر کے چھ ذیلی شعبے (اور ان کے کمانڈر) یہ تھے: مکتا پور (صوبیدار نذیر حسین، آزادی پسند فاروق سیکنڈ ان کمانڈ)؛ داؤکی (صوبیدار میجر بی آر چودھری)؛ شیلا (کیپٹن ہلال، جس کے دو اسسٹنٹ کمانڈر تھے، لیفٹیننٹ محبوب الرحمان اور لیفٹیننٹ عبد الرؤف)؛ بھولا گنج (لیفٹیننٹ طاہر الدین اخونجی جن کے پاس لیفٹیننٹ ایس ایم خالد اسسٹنٹ کمانڈر تھے)؛ بلات (صوبیدار غنی، بعد میں ان کی جگہ کیپٹن صلاح الدین اور انعام الحق چوہدری)؛ اور بڑاچھرہ (کیپٹن مسلم الدین)۔ <ref>{{Cite Banglapedia|author=Syeda Momtaz Sheren}}</ref>
 
جنگ کے دوران بہت سے پرنٹنگ پریس کو نقصان پہنچا اور اس میں اسلامیہ پریس میں چھپنے والی سلہتی نگری رسم الخط بھی شامل ہے۔ <ref name="Banglapedia">[{{Cite web |url=http://www.ebanglapedia.com/en/article.php?id=2880#.U7uPZly9LCQ |title=Banglapedia] |access-date=2022-04-22 |archive-date=2022-03-29 |archive-url=https://web.archive.org/web/20220329233455/http://www.ebanglapedia.com/en/article.php?id=2880#.U7uPZly9LCQ |url-status=dead }}</ref> <ref name="Archive">[https://archive.org/stream/lifeofmaulaviabd031133mbp/lifeofmaulaviabd031133mbp_djvu.txt Archive]</ref> یہ خطہ [[مشرقی پاکستان]] کی [[جنگ آزادی بنگلہ دیش|جنگِ آزادی]] کا مرکزی نقطہ تھا، جس نے بنگلہ دیش بنایا۔ یہ [[مکتی باہنی|بنگلہ دیشی افواج]] کے کمانڈر انچیف جنرل ایم اے جی عثمانی کا آبائی شہر تھا اور راج نگر ضلع میں واقع [[راج نگر ذیلی ضلع|پنچگاؤں]] فیکٹری نے ان کی کمان میں توپیں تیار کی تھیں۔ جناردن کرماکر کی بنائی ہوئی ایک مشہور تاریخی توپ [[ڈھاکہ]] میں نمائش کے لیے رکھی گئی ہے۔ 4 سے 5 دسمبر 1971 تک کلورا میں غازی پور کی جنگ [[عسکریہ پاکستان|پاکستانی فوج]] اور [[مکتی باہنی|بنگلہ دیش]] اور ہندوستان کی اتحادی افواج کے درمیان چھڑ گئی۔ جنگ بنگلہ دیشی فتح کے ساتھ ختم ہوئی۔ سلہٹ کی جنگ 7 سے 15 دسمبر تک ہوئی، جس کے نتیجے میں پاکستانیوں نے ہتھیار ڈال دیے اور سلہٹ کی آزادی ہوئی۔ پاکستانی فوج کے 93,000 دستوں نے 16 دسمبر 1971 کو غیر مشروط طور پر بنگلہ دیشی لبریشن فورسز یعنی [[مکتی باہنی]] کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔ اس دن اور تقریب کو بنگلہ دیش میں Bijoy Dibos کے طور پر منایا جاتا ہے۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://liberationwarmuseum.org/about-us|title=About us|website=Liberation War Museum|accessdate=21 November 2011|archiveurl=https://web.archive.org/web/20111108013543/http://www.liberationwarmuseum.org/about-us|archivedate=8 November 2011}}</ref> <ref name="Team" />
 
== مزید دیکھیے ==