"پونزی اسکیم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← لیے
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
 
سطر 5:
1920 میں چارلس پونزی نے اس فراڈ کی ابتدا کی جس کی وجہ سے وہ پوری دنیا میں مشہور ہوا اور تب سے لے کر آج تک دنیا کی ہر فراڈ اور بوگس کمپنی اس کے آئیڈیا زاور طور طریقے کو ضرور اپناتی ہے
 
جنوری 1920 میں اس نے بیرونی ممالک سے ڈسکاؤنٹیڈ پوسٹل ری پلائے کوپن(Discounted postal reply coupon) خرید کر امریکا میں اونچی قیمت میں فروخت کرنے کا کاروبار شروع کرنے کا دعوی کیا – اس نے کاروبار کے لیے عوام سے 45 دنوں میں %50اور 90 دنوں میں %100منافع دینے کا وعدہ کر کے سرمایہ حاصل کرنا شروع کیا – سرمایہ حاصل کرنے کے لیے اس نے سیکورٹیز ایکسچینج کمپنی بنائی – شہر شہر اپنے ایجنٹ اور بروکر تیار کیے جو سرمایہ کاروں کو پھانستے – چند مہینوں میں پونزی کی کمپنی کا سرمایہ 20 ملین ڈالر تک پہنچ گیا –پھر ایسا وقت آیا کہ کاروباری اور تجارتی ماہرین پونزی کے کاروبار کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کرنے لگے جس کی وجہ سے پوسٹل ڈیپارٹمنٹ نے کمپنی کے پوسٹل ری پلائے کوپن کے لین دین پر نظر رکھنا شروع کیا تو پتہ چلا کہ جتنے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری اور منافع کی تقسیم ہورہی ہے اس کے مقابلے میں کاروبار بہت کم بلکہ نا کے برابر ہے – یہ معاملہ دھیرے دھیرے عوام کے علم میں آنے لگا تو نیا سرمایہ کم ہوتے ہوتے بند ہو گیا اور عوام نے اپنا سرمایہ نکالنا شروع کر دیا جس کی وجہ سے منافع کی تقسیم میں تاخیر ہوتے ہوتے منافع ہی بند ہو گیا اور بالآخر کمپنی بند ہو گئی – چارلس پونزی کی گرفتاری اور تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ عوام سے سرمایہ حاصل کرنے کے لیے دکھاوے کا بہت معمولی سا پوسٹل ری پلائے کوپن کا کاروبار تھا – اس کے کاروبار کی حقیقت یہ تھی کہ وہ نئے لوگوں سے پیسہ لے کر پرانے سرمایہ کاروں کو منافع دیتا تھا اور جو سرمایہ بچتا تھا اس سے وہ عیش و عشرت کی زندگی گزارتا تھا – وہ منافع کے نام پر پیسے پر پیسہ دیتا تھا –<ref name=":1">{{Cite web|url=https://urdu.maeeshat.in/2019/05/13/%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D9%88%D9%86%D8%B2%DB%8C-%D8%A7%D8%B3%DA%A9%DB%8C%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%DB%8C%D8%B3%DB%81-%D9%84%DA%AF%D8%A7%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%92%D8%A8%DA%86-2/|title=مسلمان-پونزی-اسکیم-میں-پیسہ-لگانے-سےبچ|date=5-13-2019|website=معیشت|publisher=Maeeshat Media Pvt Ltd.|access-date=2022-09-15|archive-date=2022-09-15|archive-url=https://web.archive.org/web/20220915150117/https://urdu.maeeshat.in/2019/05/13/%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D9%88%D9%86%D8%B2%DB%8C-%D8%A7%D8%B3%DA%A9%DB%8C%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%DB%8C%D8%B3%DB%81-%D9%84%DA%AF%D8%A7%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%92%D8%A8%DA%86-2/|url-status=dead}}</ref> [[فائل:Pyramid scheme.svg|تصغیر|439x439پکسل|چارٹ سے سمجھا جا سکتا ہے کہ پونزی اسکیم کبھی کامیاب نہيں ہو سکتی ۔ کیوں کہ اس میں صرف ارکان کی تعداد بڑھانے پر ہی سارا زور ہوتا ہے اور ارکان کے ہی پیسے آپس میں گھمائے جاتے ہيں ۔ حتی کہ تمام پیسے نہ صرف ختم ہو جاتے ہیں بلکہ ارکان کی تعداد بھی خطرناک حد تک بڑھ کر رک جاتی ہے ۔ جس کے بعد پونزی اسکیم کے مالک کے بھاگنے کا وقت ہو جاتا ہے ۔ ]]
 
== ابتدائی تاریخ ==