"بھارت میں کووڈ 19 کی وبا کے دوران مسلمانوں کی سماجی خدمات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← انھی
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 109:
[[خون کا عطیہ]] کئی مریضوں اور ہسپتال میں شریک افراد کی جان بچانے کا کام کر سکتا ہے۔<ref>{{Cite web |url=https://www.metrohospitals.com/blogs/blood-bank/blood-donation-the-gift-of-life |title=خون کا عطیہ:زندگی کا تحفہ |access-date=2021-07-24 |archive-date=2021-07-23 |archive-url=https://web.archive.org/web/20210723200249/https://www.metrohospitals.com/blogs/blood-bank/blood-donation-the-gift-of-life |url-status=dead }}</ref> کورونا وائرس کی عالمی وبا اور وسیع تر لاک ڈاؤنوں کے نفاذ کی وجہ سے کئی فعال خون کے عطیے کی مہمیں عملًا ختم سی ہو گئی تھی۔ اس کی وجہ سے دنیا بھر کے بلڈ بینک جو کسی بھی ہنگامی صورت حال میں خون کی فراہمی کی سہولت رکھتے ہیں، خون کے عطیے کی نئی نئی پہل اور جستجو مہموں میں لگ گئے، کیوں کہ روایتی عطیے کے مراکز جیسے کہ تعلیمی ادارے اور دفاتر بند ہو چکے تھے۔<ref>[https://www.who.int/news-room/feature-stories/detail/blood-donation-during-covid-19-pandemic کووڈ 19 کی عالمی وبا کے دوران خون کا عطیہ]</ref> ایسے میں ایک نئی پہل بھارت کی ریاست گجرات کے بروڈا شہر کے مسلمان محلوں میں [[2020ء]] کے [[عید الفطر]] کے موقع پر ایک ماہر تعلیم زبیر گوپالانی کی اپیل پر خون کے عطیہ کی مہم کے طور پر شروع کی گئی اور چند ہی گھنٹوں میں مسلمان عطیہ دہندگان نے 300 بوتلوں کے خون کا عطیہ جمع کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ شہر کے ابرہیم ''باوانی آئی ٹی آئی ہاسٹل'' کو 198-بستروں کی کووڈ کی دیکھ ریکھ کے مرکز میں تبدیل کیا گیا، جس میں 45 تیسرے اور سنگین مرحلے میں کووڈ کے مریضوں کا علاج بھی کیا گیا اور ایک ریکارڈ دس دنوں کے وقت میں یہ سبھی مریض شفایاب ہو گئے۔ ان مریضوں میں بیشتر متاثرین ہندو تھے، جن میں کئی ڈاکٹر اور نرس شامل تھے۔ ان مریضوں کو دوران علاج موسم کے تازہ ترین پھل، سوکھے میوے، دودھ اور بسکٹ وغیرہ دیے گئے اور اس عارضی شفاخانے میں ایک فریج کی سہولت کا بھی بندوبست کیا گیا تھا۔<ref>[https://clarionindia.net/bleeding-heart-muslims-show-the-way-in-bjp-ruled-gujarat/ بی جے پی زیر اقتدار گجرات میں دلوں میں خون کی روانی کا جوش رکھنے والے مسلمانوں نے راستہ دکھایا]</ref>
 
بھارت کے مختلف شہروں میں اس سے قبل گذشتہ کئی سالوں سے خاص طور [[عید میلاد النبی|میلاد النبی]] کے موقع پر مسلمانوں میں خون کے عطیے دینے کا رواج رہا ہے۔<ref>[https://www.findglocal.com/IN/Bidar/1661634530741679/Bidar-Blood-Donors بیدر کے خون کے عطیہ دہندگان]</ref> <ref>[https://www.thehansindia.com/news/cities/hyderabad/sunni-united-forum-of-india-to-organise-peace-rally-hold-blood-donation-camp-577323 سنی یونائٹیڈ فورم آف انڈیا امن کی ریالی اور خون کے عطیے کا اہتمام کر چکی ہے]</ref> یہ سلسلہ بھی 2020ء <ref>[https://www.thehansindia.com/telangana/hyderabad-milad-un-nabi-fete-to-be-low-key-this-year-653656 حیدرآباد: اس سال میلاد النبی سادگی سے منائی جائے گی]</ref> اور 2021ء کے کووڈ 19 کی مختلف لہروں کے دور میں بھی جاری رہا اور کئی مسلمانوں نے اپنے خون کا عطیہ دیا۔ بالخصوص 2021ء میں ایسے ہی ایک خون کے عطیے کے کیمپ کا اہتمام حیدرآباد، دکن میں ''سری ماتْرُوتْوا چیری ٹیبل ٹرسٹ'' (Sri Mathrutva Charitable Trust) کی جانب سے ہوا تھا، جس میں خون کی 1461 اکائیاں جمع ہوئیں۔ بعد میں ان اکائیوں میں بیش تر کا استعمال [[تھیلیسیمیا]] سے متاثر بچوں کے لیے کیا گیا تھا، حالاں کہ یہ خون کا عطیہ کووڈ 19 کے وسیع پھیلاؤ کے دور میں ہوا تھا اور دیگر امراض کی ضرورتوں کے ساتھ ساتھ کووڈ 19 کے مریضوں کی ممکنہ ضرورتوں کی تکمیل کا پہلو بھی اس میں مضمر رہا ہے۔ <ref>[{{Cite web |url=https://srimathrutva.org/galleries/11th-milad-blood-donation-camp-for-thalassemia-kids/ |title=خون کی کمی والے بچوں کے لیے گیارھواں میلاد خون کے عطیے کا کیمپ] |access-date=2021-07-24 |archive-date=2021-07-23 |archive-url=https://web.archive.org/web/20210723163932/https://srimathrutva.org/galleries/11th-milad-blood-donation-camp-for-thalassemia-kids/ |url-status=dead }}</ref>
 
== عید الاضحٰی کی قربانی کی رقم سے غریبوں کی امداد ==