"ناتانئیل الفیومی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← انھوں؛ تزئینی تبدیلیاں
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
 
سطر 2:
'''ناتانئیل الفیومی'''<ref>"A history of Jewish philosophy in the Middle Ages" By Colette Sirat</ref> (پیدائش تقریباً 1090ء، وفات تقریباً 1165ء) ایک یمنی مصنف تھا جس نے (حدیقۃ العقول) نامی کتاب لکھی۔ یہ کتاب [[اہل تشیع]] اور [[اسماعیلی]] نظریات کا یہودی نسخہ ہے۔ اسے [[یوسف بن یحیی بن باقودا اندلسی]] کی كتاب الہدایۃ الى فرائض القلوب کی نقل کہا جا سکتا ہے جس کو فیومی نے اپنے الفاظ میں لکھا ہے۔ اس کا مفصد ابن باقودا کے بیان کردہ یہودیت کے بنیادی اصول اور قواعد کا رد کرنا تھا، تیسرے باب میں اس نے ابن باقودا کا رد کرتے ہوئے لکھا ہے کہ خدا کا اتحاد ابن باقودا کی وضاحت سے کہیں زیادہ بلند ہے۔<ref>Natan'el al-Fayyumi, ''Sefer Gan HaSikhlim'' ("Garden of the Intellects")، ed. Yosef Qafih, 4th edition, Kiryat Ono 2016, Introduction (p. 10) [Hebrew]۔</ref> اسماعیلیوں کی طرح فیومی بھی یہ بحث کرتا ہے کہ خدا نے دنیا کے مختلف حصوں میں متعدد انبیا کو مبعوث کیا اور ان کو اس علاقہ کی حساب سے شریعت دی۔ ہر انسان کو اپنے مذہب پر پابند رہنا چاہیے کیونکہ ہر ایک قبیلہ کو اس کے طور طریقے اور حالات کے اعتبار سے الگ الگ شریعت دی گئی ہے۔ [[محمد بن عبد اللہ]] کے متعلق تمام تر یہودی خیالات منفی نہیں ہیں۔ وہ یہودی جو اسماعیلی دائرہ حکومت میں رہے ہیں انھوں نے اسماعیلیوں کو اپنا دشمن نہیں سمجھا۔
 
ناتانئیل نے صراحتاً پیغمبر اسلام کو ایک سچا نبی تسلیم کیا ہے۔ اس کا عقیدہ ہے کہ وہ ایک سچے نبی ہیں جو جنت سے بھیجے گئے تھے ایک ایسے پیغام کے ساتھ جو عربوں کے لیے موزوں ہے یہودیوں کے لیے نہیں۔<ref>The ''Bustan al-Ukul''، by Nathanael ibn al-Fayyumi, edited and translated by David Levine, Columbia University Oriental Studies Vol. VI, p. 105</ref><ref>''Gan ha-Sekhalim''، ed. Qafih (Jerusalem, 1984)، ch. 6.</ref> [[مارک بی۔ شیپیرو]] لکھتے ہیں کہ ربی جوناتھن الفیومی کے مذہب پر تعددی نظریات کی تنقید کرتا ہے۔<ref>http://www.edah.org/backend/JournalArticle/3_2_Shapiro.pdf {{wayback|url=http://www.edah.org/backend/JournalArticle/3_2_Shapiro.pdf |date=20220826223345 }} On Books and Bans, by Marc Shapiro, Edah Journal 3:2, 2003, ''The clearest support for Sacks' position is provided by R. Netanel ben al-Fayyumi (twelfth century)، who maintains that "God sent different prophets to the various nations of the world with legislations suited to the particular temperament of each individual nation." Although Sacks is motivated by a post-modern vision, the medieval R. Netanel also claimed that God's truth was not encompassed by Judaism alone.''</ref> حالانکہ الفیومی کی محمد کی نبوت کی تصدیق بہت ہی غیر معمولی معاملہ ہے اور زمانہ حال تک اس کا یہ نظری اس کے وطن [[یمن]] کے باہر نامعلوم تھا۔<ref>Abraham's children: Jews, Christians, and Muslims in conversation, by Norman Solomon, Richard Harries, Tim Winter, T&T Clark Int'l, 2006, {{ISBN|0-567-08161-3}}، p. 137 ''Netanel's work was virtually unknown beyond his native Yemen until modern times, so had little influence on later Jewish thought''</ref>
 
== مزید دیکھیے ==