1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 9:
”ایک اعلٰی مذہبی عورت جو بھوکوں کو کھانا دیتی ہے، وہ اسے کھانے کے ساتھ چار چیزیں دیتی ہے: زندگی دیتی ہے، حسن عطا کرتی ہے اور خوشی و قوت دیتی ہے۔“<ref>{{cite web | accessdate=29 مارچ 2018 | author=Diana Y. Paul, Frances Wilson | date=1985 | publisher=University of California Press | title=Women in Buddhism: Images of the Feminine in the Mahayana Tradition}}</ref>
بدھ نے ایک پیش گوئی یہ بھی کی تھی کہ ”عورتوں کو جماعت میں شامل کرنے کا نتیجہ یہ ہوگا کہ 500 سال کے اندر اندر لوگ مذہبی ضوابط کو بھول جائیں گے۔“<ref>[{{Cite web |url=https://www.thoughtco.com/maha-pajapati-and-the-first-nuns-449897 |title=The Buddha's Opinions on Women and Nuns<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->] |access-date=2018-03-29 |archive-date=2019-04-14 |archive-url=https://web.archive.org/web/20190414014826/https://www.thoughtco.com/maha-pajapati-and-the-first-nuns-449897 |url-status=dead }}</ref> بدھ نے واضح طور پر کہا تھا ”کسی بھی مت، نظریہ یا نظم و ضبط کے مطابق جہاں عورتوں کو گھریلو زندگی سے نکال کر گھر سے دور رہنے کی اجازت دے دی گئی، وہ مذہب یا مت زیادہ وقت تک ٹھہر نہیں سکتا۔“ مہاتما بدھ کی موت کے دو تین سو سال بعد [[اشوک اعظم]] نے اپنے بیٹے اور بیٹی کو [[سری لنکا میں بدھ مت|لنکا]] بھیج کر ایک جماعت قائم کی اور بھکشونیوں کا بھی ایک چھوٹا سا گروہ بنایا تھا۔ اشوک نے [[پاٹلی پتر]] میں بودھوں کی ایک مجلس کی اس وقت اس جماعت کے قانون اور ضابطوں کی تصحیح کی۔ اس مجلس میں بھکشونیاں، گرہست یا دونوں ہی شامل تھیں۔ کچھ بھکشونیاں بہت مشہور ہوئیں جن میں [[مہا پرجاپتی گوتمی]]، [[کھیما]]، [[اپالونا]] اور [[وساکھا]] قابل ذکر ہیں۔ ان عورتوں کا نام تیاگ، در گذر اور ریاضت کی وجہ سے امر ہو گیا اور بدھ مت کی تبلیغ میں ان عورتوں کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔<ref>[https://www.lionsroar.com/women-and-buddhism/ Women in Buddhism: Profiles, Conversations, and Teachings - Lion's Roar<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> [[تبت]] میں بدھ مت کی تبلیغ دو راج کماریوں نے کی تھی۔ انھوں نے تبت کے دار الحکومت [[لہاسا|لاشا]] میں بہت سے مندر بنوائے اور بہت سے مٹھ (مذہبی مدرسے) قائم کیے۔<ref>[https://www.buddhanet.net/e-learning/history/position.htm Buddhist Studies: Buddhism & Women: Position of Women<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>