"اللہ جلائی بائی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← انھیں, انھوں |
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5 |
||
سطر 5:
وہ [[منڈ (گانے کا انداز)|منڈ]]، [[ٹھمری]] ، [[خیال]] اور [[دادرا]] میں ماہر تھیں۔<ref name=":02" /> شاید اس کا سب سے مشہور ٹکڑا کیسریہ بالام ہے۔ 1982 میں، ہندوستانی حکومت نے انھیں آرٹس کے میدان میں [[پدم شری اعزاز|پدما شری]] سے نوازا،<ref>[https://web.archive.org/web/20120229165559/http://india.gov.in/myindia/padmashri_awards_list1.php?start=1140 Padma Shri Awardees]. india.gov.in</ref><ref name=":02" /> جو ایک اعلی شہری ایوارڈ میں سے ایک ہے۔ انھیں 1988 میں لوک میوزک کے لیے [[سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈ]] سے بھی نوازا گیا ہے۔
کیسریا بالم آو نی پردارو مہرائ دیس گانا منڈہ کے مشہور گلوکار اللہ جلئی بائی کے گلے سے نکلا۔ اللہ جلئی بائی یکم فروری 1902 کو پیدا ہوئی۔ بیکانیر کے راج دربار محل میں گنیزنخانے کے اُستاد حسین بخش لنگڑے نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ تیرہ سال کی عمر میں اس نے اپنے گلے کی راگ سے بیکانیر کے مہاراجا گنگا سنگھ کو متاثر کیا۔<ref name=":02" /> مہاراجا نے اسے شہزادی کے عہدے پر رکھا۔ اس نے بائیس سال راج دربار میں اپنی گائیکی کرتی رہی.کیسریا بالم، بائی سا را بیرا ، کلی کلی کجالیے ری ریکھا، جھالو دیا جیا وغیرہ ان کے گلے سے مشہور گانے ہیں۔ یہاں تک کہ اس نے بیرون ملک لوگوں کو بھی منڈ گائیکی سے معجزانہ طور پر متاثر کیا۔ 1982 میں، حکومت ہند نے انھیں پدم شری سے نوازا۔ 3 نومبر 1992 کو اللہ جلئی بائی کی موت ہوئی۔ راجستھان حکومت نے 31 مارچ، 2012 کو پہلی مرتبہ راجستھان رتنا اعزاز کا اعلان کیا۔<ref>{{Cite web|url=http://hihindi.com/allah-jilai-bai-biography-in-hindi/|title=Allah Jilai Bai Biography In Hindi|date=|accessdate=|website=|publisher=|last=|first=|archive-date=2018-12-30|archive-url=https://web.archive.org/web/20181230234853/http://hihindi.com/allah-jilai-bai-biography-in-hindi/|url-status=dead}}</ref> اس کی ہمہ گیری نے کیسیریا بلمہ میں بہترین نمائندگی پائی جو اب بھی موسیقی کے ماہرین کو راغب کرتی ہے۔
== حوالہ جات ==
|